اسلام آباد:

ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفی کے خلاف یوٹیلیٹی اسٹورز یونین نے 17 فروری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد ہیڈ آفس بلو ایریا کے سامنے دن 2 بجے احتجاج ہوگا جبکہ ملک بھر کے پریس کلبز کے سامنے بھی مظاہرے کیے جائیں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں دھرنے کا امکان ہے، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

یونین عہدیداران کا کہنا ہے کہ برطرفی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔ احتجاج شدت اختیار کر سکتا ہے اور ملک بھر میں اسٹورز بند کرنے کی وارننگ بھی دے دی گئی۔

مزید پڑھیں؛ ملک بھر سے یوٹیلیٹی اسٹورز کےڈیلی ویجز ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ، احکامات جاری

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے 2500 سے 2600 ڈیلی ویجز ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق یو ایس سی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پہلے ہی ان ملازمین کو نکالنے کی منظوری دے دی تھی اور اب متعلقہ زونز کو اس پر عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

یہ اقدام حکومتی "رائٹ سائزنگ پالیسی" کے تحت کیا جا رہا ہے جس کا مقصد اداروں میں غیر مستقل ملازمین کی تعداد کم کرنا ہے۔

اس پالیسی کے تحت ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر کام کرنے والے پچیس سے چھبیس سو ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز ویجز ملازمین ملازمین کو ملک بھر

پڑھیں:

نگراں دور حکومت میں بھرتیاں؛ پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ چیلنج کر دیا

پشاور:

نگراں حکومت کے دوران بھرتی افراد کو نکالنے کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ 2025 کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پی پی پی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ نے ایکٹ کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست گوہر الرحمان ایڈووکیٹ کی توسط سے دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست میں صوبائی حکومت، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری لاء، سیکرٹری صوبائی اسمبلی اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق نگراں حکومت کے دوران مختلف سرکاری محکموں کے دوران ہزاروں افراد بھرتی ہوئے، صوبائی حکومت نے ان افراد کو نکالنے کے لیے اب قانون سازی کی، صوبائی حکومت نے ملازمین کو نکالنے کے لیے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ 2025 پاس کیا۔

پیپلز پارٹی کی درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ملازمین ایک مکمل طریقہ کار کے تحت بھرتی ہوئے ہیں اس لیے ملازمین کو نکالنے کے لیے کی گئی قانون سازی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فریقین کو مذکورہ ایکٹ کے تحت ملازمین کے خلاف کارروائی سے روک دے جبکہ عدالت درخواست پر حتمی فیصلے تک فریقین کو ایکٹ پر عملد درآمد سے روک دے۔

متعلقہ مضامین

  • نگراں دور حکومت میں بھرتیاں؛ پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ چیلنج کر دیا
  • حیدرآباد: واپڈا ملازمین کے ملک گیر احتجاج کے حوالے سے نکالی گئی ریلی سے صدر یونین عبداللطیف نظامانی خطاب کررہے ہیں
  • واسا اینڈ واٹرسیوریج کے ملازمین کا احتجاج دوسرے مرحلے میں
  • صرف رمضان نہیں مستقل پیکیج کی ضرورت
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی برطرفیاں ؛ مذاکرات کا پہلا دور ناکام
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفیوں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا
  • یوٹیلیٹی اسٹورز سے ملازمین کی برطرفی، مذاکرات کا پہلا دور ناکام
  • تیمرگرہ،یوٹیلیٹی اسٹورز کے جبری طورپر برطرف کیے گئے ملازمین سراپا احتجاج ہیں
  • لاڑکانہ ،یوٹیلیٹی اسٹورز کے جبری برطرف کیے گئے ملازمین احتجاج کررہے ہیں
  • شکارپور ،یوٹیلیٹی اسٹور کے برطرف ملازمین کا عدم بحالی پر احتجاج