پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج ہتھیار ڈال دیں تو پھر وہ ریاست سے رحم کی توقع کر سکتے ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے مختلف جامعات کے طلبہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام بالخصوص نوجوانوں کا پاک فوج سے انتہائی مضبوط رشتہ ہے۔ دشمن عناصر کی فوج اور عوام میں خلیج کی کوشش ہمیشہ ناکام رہی اور رہے گی۔آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں اپنے مذہب، تہذیب اور روایات پر فخر ہے۔ پاکستان کے آئین کا آغاز بھی حاکمیت صرف اللہ کے نام سے ہوتا ہے۔ یہ فتنہ الخوارج کس شریعت اور دین کی بات کرتے ہیں؟ ہم کبھی فتنہ الخوارج کو فرسودہ سوچ ملک پر مسلط نہیں کرنے دینگے۔جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج آج کل فسادیوں اور فتنہ الخوارج سے لڑ رہی ہے۔ جہاد کے نام پر لڑنے والے خوارج ہیں جو دین سے نکلے ہوئے ہیں۔ خوارج کے پاس اسلام کی غلط تشریح ہے، جو دین میں جائز نہیں اور ہم خارجیوں کی مذہب کے حوالےسے تشریح سے متفق نہیں ہیں۔ وہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال دیں تو رحم کی توقع کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کے پی اور بلوچستان کےغیور لوگ دہشت گردوں کیخلاف آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ افواج پاکستان کیلیے صرف پاکستانیت اہم ہے۔ قوم بالخصوص نوجوان پاک فوج کے پیچھے کھڑے ہیں اور پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ جب تک قربانی کا جذبہ ہے، ان شااللہ پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی۔ پختون، سندھی، بلوچ ہو یا پنجابی۔ افواج پاکستان میں ہم سب ساتھیوں کی طرح مل کر دہشت گردوں سے لڑتے ہیں۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ دین اسلام نے خواتین کو ہر رشتے میں سب سے زیادہ عزت دی ہے۔ جب دین نے خواتین کو جب عزت دی، تو تم کون ہوتے ہو چھیننے والے۔ ہم کسی گمراہ گروہ کو کبھی بھی اپنے ملک پر اپنی اقدار مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فتنہ الخوارج پاک فوج کہا کہ

پڑھیں:

شق سی والوں کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتے،کورٹ مارشل آفیسرز کا ہوتا ہے،وکیل عزیر بھنڈاری 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ شق سی والوں کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتے،کورٹ مارشل آفیسرز کا ہوتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کرسکتیں،دیکھنا یہ ہے آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے،ملزم کے اعتراف کیلئے سبجیکٹ کا ہونا ضروری ہے،ایف بی علی نے واضح کیا ٹوون ڈی والے 83اے میں نہیں آتے، آرمی ایکٹ کا تعلق صرف ڈسپلن سے ہے ،جسٹس امین الدین نے کہاکہ شق سی کے مطابق جو ملازمین آتے ہیں وہ حلف نہیں لیتے،وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ شق سی والوں کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتے،کورٹ مارشل آفیسرز کا ہوتا ہے، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ جرم کی نوعیت آرمڈ فورسز ممبرز بتائیں گے،وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے۔

چیمپئنز ٹرافی، روہت شرما کا میچ سے قبل بڑا اعلان 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف مشن کی 24 فروری کو پاکستان آمد، ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی توقع
  • آئی ایم ایف مشن کی 24 فروری کو پاکستان آمد، ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی توقع
  • شق سی والوں کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتے،کورٹ مارشل آفیسرز کا ہوتا ہے،وکیل عزیر بھنڈاری 
  • کوئی ہمیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا، یوکرین
  • کون ہے جس نے فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا؟ مریم نواز
  • کون ہے جس نے پاکستان میں فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا؟ مریم نواز
  •  کون ہے, جس نے پاکستان میں فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا:مریم نواز
  • ریاست کی فرضی شخصیت اور ریاستی عہدیداروں کی محدود ذمہ داری
  • کوئی پارٹی میں آئے نہ آئے فرق نہیں پڑتا، عمران خان اہم ہے، علیمہ خان
  • فتنہ الخوارج، دہشت گردی اور نوجوان