حکومت نے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مکمل ریلیف سے محروم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
حکومت نے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مکمل ریلیف سے محروم کردیا۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے تیل کمپنیوں کے ٹرانسپورٹ چارجز اور مارجن میں ردوبدل کر دیا جس کی وجہ سے شہری پیٹرول پر ایک روپے 42 پیسے اور ڈیزل پر 50 پیسے کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔
دستاویز کے مطابق پیٹرول پر فریٹ چارجز میں 1 روپے 42 کا اضافہ کر دیا گیا، پیٹرول پر فریٹ چارجز بڑھا کر5 روپے79 پیسے فی لٹر کر دئیے گئے، پیٹرول پر فریٹ چارجز یکم فروری کو 4 روپے37 پیسے مقرر تھے۔
اس کے مطابق پیٹرول پر لیوی کی مد 60 روپے پہلے سے عائد ٹیکس برقرار رکھا گیا، پیٹرول پر او ایم سی مارجن کی مد میں پہلے سے عائد 7 روپے 87 چارجز برقرارہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
دستاویز کے مطبق پیٹرول پر ڈیلر مارجن کی مد میں عائد 8 روپے 64 پیسے چارجز بھی برقرار ہیں، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن اورفریٹ چارجز بھی بڑھا دئیے گئے۔
دستاویز کے مطابق ڈیزل پرفریٹ چارجز کی مد میں 27 پیسے کا اضافہ کیا گیا، ڈیزل پر فریٹ چارجز 2 روپے65 پیسے سے بڑھا کر 2روپے 92 پیسے فی لٹر مقررکیا گیا، ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن میں بھی 23 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا، پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے کمی کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پر فریٹ چارجز پیٹرول پر حکومت نے کے مطابق ڈیزل پر
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا پیٹرولیم قیمتوں میں 53 روپے فی لیٹراضافے کا مطالبہ
اسلام آباد(اوصاف نیوز)عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پیٹرول پر مزید ٹیکسز کا مطالبہ کردیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی سفارش ہے کہ پیٹرول پر 18 فیصد کا سیلز ٹیکس عائد کیا جائے جو باقی مصنوعات پر عائد ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جس سے ایم ایس اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں47 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی بھی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس سے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس طرح سیلز ٹیکس اور کاربن لیوی عائد ہونے سے پیٹرول کی قیمت 53 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی۔
دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن نے حال ہی میں پیٹرولیم لیوی 10 روپے بڑھانے کے مقاصد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ لیوی میں اضافہ بجلی سستی کرنے کیلئے کیا گیا تھا لیکن یہ فیصلہ گلے پڑنے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر فیصد ہے۔ یعنی کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا۔ پیٹرولیم لیوی ہی واحد بڑا ٹیکس ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی پاکستان درآمد کے وقت اس پر کسٹم ڈیوٹی بھی عائد ہوتی ہے۔
بیٹے کے زندہ بچ جانے پر بھارتی اداکار کی اہلیہ نے منت میں سر منڈوا لیا