پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا حکومت نے افغانستان کے دورےکیلئے ٹی اوآرز تیارکرلئے۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے افغان عبوری حکومت سے بات چیت کیلئے وفد افغانستان بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے دورے کیلئے ٹی او آرز تیار کر لئے گئے ہیں۔

ٹی او آرز کے مطابق افغان طالبان سے بات چیت کےلیےدو وفد افغانستان جائیں گے، پہلاوفد مذاکرات کے لیے ماحول سازگاربنائے گا اور سفارتی امور نمٹائےگا جبکہ دوسرا وفد کئی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہوگا۔مشیراطلاعات کے پی بیرسٹرسیف کو رابطہ کاری کیلئے فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے، خیبرپختونخواحکومت مذاکرات کیلئے وفاقی حکومت سے رابطےمیں رہےگی۔

ٹی او آرز کے مطابق وفد بھیجنے کا مقصدکراس بارڈر ٹرائبل ڈپلومیسی مضبوط کرنے کے علاوہ اقتصادی اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔خیال رہے کہ پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیاکہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے

دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے افغانستان سے حکومتی سطح پرمذاکرات جلد شروع کیے جائیں گے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے سیاسی اور مذہبی جماعتیں مل کر کام کریں گی۔
معروف سندھی شاعر آکاش انصاری کے قتل میں لے پالک بیٹا اور ڈرائیور گرفتار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

گول میز کانفرنس میں قومی سلامتی کیلئے نئے صوبوں کا قیام ناگزیر قرار

گول میز کانفرنس میں قومی سلامتی کیلئے نئے صوبوں کا قیام ناگزیر قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( میں گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے نئے صوبوں کی ضرورت پر ایک گول میز نشست کا انعقاد کیا گیا۔گول میز نشست میں سیاستدانوں، عوامی پالیسی کے ماہرین، سکالرز اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی، گول میز نشست سے خطاب کرنے والوں میں سابق گورنر خیبرپختونخوا اور بلوچستان اویس احمد غنی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر SOPREST شکیل درانی، سابق وفاقی سیکرٹری اشتیاق احمد خان، سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز، مینجنگ ڈائریکٹر دنیا ٹی وی نوید کاشف شامل تھے۔

سابق سفیر محمد حسن، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، افغانستان کے لیے سابق خصوصی نمائندہ آصف درانی، کارپوریٹ اور قانونی وکیل حافظ احسن احمد، ممتاز قانون دان ڈاکٹر شعیب سڈل اور سابق نگران وزیر مرتضی سولنگی نے بھی نشست سے خطاب کیا۔نشست کے دوران شرکا نے ملک میں موجودہ انتظامی اور گورننس کے مسائل کے حل کے لیے ایک قدرتی طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور شرکا کے مطابق نئے صوبوں کا قیام عوامی بھلائی اور قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔

شرکا نے کہا کہ پنجاب کا صوبہ 196 ممالک سے بڑا ہے، جس سے موجودہ خلفشار کو حل کرنے کے لیے سرحدوں کی دوبارہ ترتیب اور وسائل کی تقسیم کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات اور تقاضوں کا حل نکالا جا سکے۔نشست کے دوران موجودہ انتظامی یونٹس کو نئے صوبوں میں تبدیل کرنے یا متعدد اضلاع کو ملا کر نئے صوبوں میں ضم کرنے کے ممکنہ حل پیش کیے گئے۔

گول میز نشست میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ علاقائی سیاسی اشرافیہ اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ وہ نئے صوبوں کے قیام کو اپنے مفادات کے لیے نقصان دہ سمجھتی ہے۔اسی طرح علاقائی جماعتیں اور مرکزی سیاسی جماعتیں ایک ہی زاویے سے نہیں دیکھتیں، جس کی وجہ سے اس مسئلے کا حل التوا میں پڑا ہوا ہے۔

شرکا نے کہا کہ ایک قابل عمل طریقہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ اس معاملے میں قیادت کرے، ایک کمیشن تشکیل دے یا زیادہ مناسب یہ ہو گا کہ نئے صوبوں کے قیام کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو میڈیا سے لے کر دانشوروں تک شامل کیا جائے۔

آئی پی آر آئی کے صدر، سفیر ڈاکٹر رضا محمد نے مکالمے کا آغاز کیا اور اس بحث کی نگرانی آئی پی آر آئی کے ڈائریکٹر ریسرچ، ڈاکٹر راشد ولی جنجوعہ نے کی، جنہوں نے انتظامی، اقتصادی اور سیاسی عوامل پر روشنی ڈالی جو نئے صوبوں کے قیام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل اسٹیڈیم چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ کیلئے تیار
  • گول میز کانفرنس میں قومی سلامتی کیلئے نئے صوبوں کا قیام ناگزیر قرار
  • خیبرپختونخوا حکومت کا ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے عمران خان رکھنے کا فیصلہ
  • پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا بدل کر نام عمران خان نیازی اسٹیڈیم کرنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا کی سیاسی قیادت کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا فیصلہ
  • سرحد پار سے دہشتگردی، پاکستان کی افغانستان میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ سے تعاون کی اپیل
  • خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت نے کرم کے چار گاؤں خالی کرنے کی ہدایت کردی، حتمی آپریشن کا فیصلہ
  • خوراک، دواؤں کی رسد لے جانے والوں پر فائرنگ، کرم کے کئی گاؤں خالی کروانے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کے خلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ