UrduPoint:
2025-02-20@19:50:50 GMT

پاکستان میں غیر ملکی سموں کا کاروبار: سکیورٹی کے لیے خطرہ؟

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

پاکستان میں غیر ملکی سموں کا کاروبار: سکیورٹی کے لیے خطرہ؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ برطانوی سم کے ذریعے نہ صرف ٹک ٹاک بلکہ واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی مالی فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، پاکستان میں سلامتی کے ذمہ دار اداروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سموں کا کاروبار قومی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

برطانوی سم ہی کیوں؟

گوگل پر 'یو کے سم ان پاکستان‘ تلاش کرنے پر آپ کو معروف برانڈز کی متعدد ویب سائٹس نظر آتی ہیں جو برطانوی سموں کی گھر تک ترسیل کی سہولت فراہم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں۔

آصف منشاء سوشل میڈیا مونیٹا ئزیشن کے کاروبار سے وابستہ ہیں، نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ سمیں برطانیہ سے رجسٹرڈ ہوتی ہیں اس لیے گوگل ان کے ذریعے چلنے والے سوشل میڈیا مواد کو زیادہ فروغ دیتا ہے جو مقامی سمز کے ساتھ ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں لوگ ان سموں کو آمدن کے حصول کا ذریعہ بنانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

پاکستان میں ٹیکس نہ دینے پر دو لاکھ دس ہزار سم کارڈز بلاک

آ صف نے مزید کہا، ’’لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی کے پاس غیر ملکی لوکیشن نہ ہو تو پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے کمائی ممکن نہیں اور یہ کسی حد تک درست بھی ہے کیونکہ گوگل ترقی یافتہ ممالک کے مواد کو زیادہ ترجیح دیتا ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک پر کئی پابندیاں عائد ہیں۔

اسلام آباد سے سوشل میڈیا انفلو ئنسر فرحان کے مطابق پاکستان میں اس وقت سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سم برطانوی کمپنی ’’جیف گیف‘‘ کی ہے۔ کمپنی کی پالیسی کے مطابق آپ دنیا کے کسی بھی حصے سے اس سم کو آن لائن خرید سکتے ہیں اور یہ سم آپ کے پتے پر بھی پہنچائی جا سکتی ہے۔ کچھ عرصہ تک یہ برطانوی کمپنی خود پاکستان میں اپنی سمیں بھیجتی رہی ہیں مگر اب پاکستان کے لیے یہ سہولت بند کر دی گئی ہے۔

لوگ اب اپنے طور پر یہ سم اسمگل کر کے استعمال کر رہے ہیں۔

ایف آئی اے کے مطابق، برطانوی کمپنی نے دنیا بھر کے موبائل آپریٹرز سے الحاق کر رکھا ہے جس کی وجہ سے اس کی سم تقریباً ہر ملک میں کام کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سم کا بنیادی مقصد سیاحوں کو رومنگ کی سہولت فراہم کرنا تھا مگر بڑھتی ہوئی مسابقت کے باعث یہ عمل اتنا آسان ہو گیا کہ اب یہ پاکستان میں ایک کاروبار کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

غیر ملکی سم: قانونی یا غیر قانونی؟

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام کے مطابق ہر شخص صرف وہی سم اپنے فون میں استعمال کر سکتا ہے جو اس کے نام پر رجسٹرڈ ہو۔ چاہے سم ملکی ہو یا غیر ملکی اگر وہ صارف کے نام پر رجسٹرڈ نہیں ہے تو اسے غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔

آسان قرضہ ایپس عوام کے گلے کا پھندا بننے لگیں

ادارے کے قوائد و ضوابط کے مطابق سموں کا اجراء ''سبسکر ائبر اینٹیسیڈنٹ ویری فکیشن ریگو لیشنز 2015‘‘ کے تحت کیا جاتا ہے، تاہم غیر ملکی سموں کی فروخت ان قوانین کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔

چونکہ یہ سمیں مقررہ قانونی فریم ورک کے مطابق جاری نہیں ہوتیں اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق، غیر قانونی سموں کا استعمال نہ صرف سائبر کرائم بلکہ مالیاتی فراڈ، بلیک میلنگ اور شناختی چوری جیسے سنگین جرائم میں بھی کیا جاتا ہے۔ جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے مجرموں کا سراغ لگا نا مشکل ہو جاتا ہے۔

غیر ملکی سمیں: سہولت یا سکیورٹی خطرہ

ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ملتان زون عبد الغفار نے کہا، ان سموں کا مالیاتی جرائم، سائبر کرائم اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں مقیم بعض افراد سمیں پاکستان بھیجتے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ انہیں صرف مونیٹا ئزیشن یا سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

تاہم، حقیقت میں یہ سمیں جرائم پیشہ عناصر کو فروخت کر دی جاتی ہیں جو انہیں غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

کیا سیلولر سروس کی معطلی سکیورٹی کی صورتحال کو واقعی بہتر بناتی ہے؟

ایف آئی اے حکام کے مطابق، پاکستان میں ایک منظم گروہ اس کاروبار میں ملوث ہے اور ملتان ایئرپورٹ پر کی گئی حالیہ کارروائی کوئی اتفاقیہ واقعہ نہیں تھا بلکہ یہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی تھی۔

تفتیش سے معلوم ہوا کہ برطانوی سموں کو زیادہ محفوظ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ان پر بنائے گئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پاکستان کی حدود سے باہر سمجھا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے جرائم پیشہ افراد ان سموں کو بھاری معاوضے کے عوض پر خریدتے ہیں جبکہ اسمگلرز انہیں کم قیمت پر لاکر پاکستان میں کئی گنا مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔

غیر ملکی سموں کا استعمال کیسے روکا جائے؟

پی ٹی اے حکام نے ڈی ڈبلیو کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ادارہ غیر ملکی سموں کی درآمد اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے مشاورت کر رہا ہے جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ساتھ مل کر کارروائیاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

اس سلسلے میں ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں بشمول پی ٹی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان غیر قانونی طور پر بیرون ملک سے لائی گئی سموں کے خلاف سخت اقدامات کے حوالے سے حالیہ ایک تفصیلی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی سموں کی روک تھام کے لیے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ انکے جرائم میں استعمال ہونے کی روک تھام کی جاسکے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر ملکی سموں پاکستان میں غیر ملکی سم برطانوی سم سوشل میڈیا ایف آئی اے کے مطابق سموں کا سموں کی جاتا ہے کے لیے

پڑھیں:

دہشتگردی کا خاتمہ اولین مشن،ملکی ترقی اس کے ساتھ جڑی ہے، وزیراعظم

دہشتگردی کا خاتمہ اولین مشن،ملکی ترقی اس کے ساتھ جڑی ہے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ برادر ملک ترکیہ کے صدر دورہ پاکستان پر آئے، ترک صدر کی پاکستان آمد پرعوام نے خوش آمدید کہا، ترکیہ نے ہمیشہ دل کھول کرپاکستان کا ساتھ دیا، ترک صدر نے کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے آواز اٹھائی، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، ہر فورم پر ترکیہ اور پاکستان نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دنوں گیلپ سروے جاری ہوا ہے،

مل کر کام کریں گے تو معاشی ترقی میں تیزی سیاضافہ ہوگا، ورلڈ بینک کے وفد نے پاکستان کی معاشی ترقی کی بھرپور ستائش کی، ہمیں محنت کو یقینی بنانا ہے، پاکستان اپنا مقام ضرور حاصل کرے گا، پاکستان میں بزنس کے ماحول کے حوالے سے 55 فیصد پاکستانیوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور یہ گیلپ کا سروے ہے، جو کافی معتبر ہے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے لیکن ہمیں آگے بڑھنا ہے اور مزید محنت کرنی ہے، تین چار ماہ بعد بجٹ آئے گا، اب ہمیں اڑان پاکستان اور ہمارا ہوم گرون ایجنڈا ہے، اس پر فی الفور کام شروع کر دینا چاہیئے، اگر ہم مل کر شبانہ روز محنت کریں گے تو ہماری معاشی ترقی کا پہیہ بڑی تیزی سے گھومنا شروع ہو جائے گا،

یقینا اس کے لیے ملک کے اندر سازگار حالات انتہائی ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی چند دن قبل لاہور میں ایک شہید لیفٹننٹ حسان اشرف کا نماز جنازہ ادا کیا، 21 سالہ لیفٹننٹ حسن اشرف نے خارجی دہشت گردوں کے تعاقب میں وطن کے لیے اپنی جان قربان کر دی لیکن شہادت سے پہلے 6 خوارج کو ہلاک کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اس کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ قربانیاں ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیں، انہی کی بدولت پاکستان میں امن قائم ہوگا اور پاکستان ضرور ترقی کی راستے پر گامزن ہوگا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عالمی بینک کا وفد مجھے ملا، 9 ڈائریکٹرز آئے ہوئے تھے،

انہوں نے پاکستانی کی معاشی اشاریوں کے حوالے سے یک زبان ہو کر ستائش کی، اور انہوں نے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ریفارم ایجنڈے پر نہ صرف مطمئن ہے بلکہ انہوں نے بڑے شاندار انداز میں تعریف کی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں ان تعریفی کلمات کو سن کر بیٹھنا نہیں ہے بلکہ اسے اور آگے لے کر جانا چاہتا ہے، پاکستان ضرور آگے بڑے گا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں رجب طیب اردوان انٹرچینج کو ٹریفک کے لیے کھولنے کا باضابطہ افتتاح کردیا۔

وزیراعظم نے رجب طیب ایردوان انٹرچینج ٹریفک کے لیے کھولنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناح اسکوائر کے بعد ایک اور شاندار عوامی منصوبہ تکمیل تک پہنچا ہے، رجب طیب اردوان انٹرچینج کی تکمیل سے جڑواں شہروں کے لوگوں کے لیے بہترین سفری سہولت ثابت ہوگی۔شہباز شریف نے کہا کہ فلائی اوور، یوٹرن اور سڑکوں کی تعمیر کے اس منصوبہ سے ٹریفک کی روانگی میں بہتری آئی گی

، وزیر داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور منصوبہ سے منسلک دیگر حکام کو محسن نقوی سپیڈ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، قلیل مدت میں منصوبہ کی تکمیل لائق تحسین ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ترقیاتی کام دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے، 84 دنوں میں کم لاگت میں یہ منصوبہ مکمل کیا گیا ہے، اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے مزید منصوبے بھی مکمل کئے جائیں گے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو فوری طور پر مکمل کرنا اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بہت ضروری ہے، اس سے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا، اس افتتاحی تقریب کی تصاویر اور ویڈیو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو بھی بھجواں گا۔تقریب سے خطاب میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا اس منصوبہ کو بجٹ میں مختص رقم سے بھی کم لاگت اور ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے،

منصوبہ سے اسلام آباد کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔چیئرمین سی ڈی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبہ کی تکمیل کا دورانیہ 180 روز مقرر کیا گیا تھا لیکن اسے 84 دنوں میں مکمل کر لیا گیا، اس منصوبہ میں ایف ٹین سے منسلک 4.3 کلومیٹر کی سڑکیں بھی تعمیر کی گئی ہیں، بارش کے پانی کے نکاس کیلئے 2 کلومیٹر لمبے نالے بھی بنائے گئے ہیں، منصوبہ کی تکمیل سے یومیہ 70 ہزار گاڑیاں اس فلائی اوور سے مستفید ہوں گی، سیکٹر جی ایٹ، جی نائن، کشمیر ہائی وے اور سینٹورس مال کی طرف آنے والے شہری مستفید ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں داعش کا عالمی نیٹ ورک بے نقاب، متعدد غیر ملکی گرفتار
  • فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں ، وزیر اطلاعات
  • فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں : وزیر اطلاعات
  • پاکستان میں غیر ملکی نیٹ ورک کی سمز کیخلاف کریک ڈاؤن کیوں؟
  • مذاکرات کیلئے کوئی بیک ڈور چینل استعمال نہیں کیا جا رہا: اسد قیصر
  • کراچی کے شہریوں کے لیے ڈمپر بدستور خطرہ
  • دہشتگردی کا خاتمہ اولین مشن،ملکی ترقی اس کے ساتھ جڑی ہے، وزیراعظم
  • ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کی کارکردگی مثالی قرار، این جی او کی اصلاحاتی رپورٹ
  • سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘لیاقت بلوچ
  • ہفتے کے پہلے روز کاروبار حصص مندی کاشکار رہا