کرک میں امن پاسون جرگہ اور ہزاروں افراد کا امن مارچ، ’ڈالری جنگ‘ مسترد
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کرک میں امن پاسون جرگہ اور ہزاروں افراد کا امن مارچ، ’ڈالری جنگ‘ مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
کرک(سب نیوز)خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں امن کے قیام کے لیے نکالی گئی ”امن پاسون“ ریلی میں عوام کا سیلاب امڈ آیا۔ ہزاروں افراد نے اس مارچ میں شرکت کی، جو دو کلومیٹر سے زائد طویل ریلی کی شکل میں نکالی گئی۔ مارچ میں سینکڑوں کاریں اور موٹر سائیکلیں بھی شامل تھیں، جبکہ ضلع کے مختلف علاقوں سے آئے شہریوں نے ”امن، امن چاہیے“ کے نعرے بلند کیے۔
امن پاسون کے دوران شرکاء نے واضح پیغام دیا کہ کرک کے عوام کسی بھی طرح کی پرتشدد کارروائیوں اور ڈالری جنگ کو مسترد کرتے ہیں۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجدیں، مدارس، بازار اور اسکول خطرے سے دوچار ہیں، اور عوام حکومت سے پُرامن ماحول کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مارچ کا آغاز جیل چوک سے ہوا اور ہزاروں افراد پر مشتمل ریلی سٹی تک پہنچی، جس میں دو اراکینِ قومی اسمبلی، تین میئرز اور بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے۔ ریلی میں گاڑیوں کا قافلہ بھی رواں دواں تھا اور شرکاء مسلسل امن کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر مشتاق احمد خان نے کہا کہ فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں بلکہ ان میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کسی بھی جگہ آپریشن نہیں ہونے دیں گے اور اپنے وسائل اور معدنیات پر کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔
انہوں نے جبری گمشدگیوں کو ملک کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل ماورائے قانون اور آئین کے خلاف ہے۔ شرکاء نے اس موقع پر اپنے حقوق اور امن کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہزاروں افراد امن پاسون
پڑھیں:
سکردو، صیہونی مظالم کیخلاف تحریک بیداری کے زیر اہتمام ریلی
مقررین نے کہا کہ جی بی کے پہاڑوں میں موجود معدنیات یہاں کے عوام کے ہیں ہم کسی کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ فلسطین میں جاری انسانیت کشی و نسل کشی کے خلاف تحریک بیداری امت مصطفی بلتستان کے زیر اہتمام مرکزی امامیہ جامع مسجد تا یادگار شہداء اسکردو احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ یادگار شہداء پر شرکاء سے ممبر مشاورتی کونسل انجمن امامیہ بلتستان شیخ ذوالفقار علی انصاری اور تحریک بیداری کے شیخ منظور حسین نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ قرآنی آیات کی رو سے یہود ونصاری تمہارے کبھی بھی دوست نہیں ہو سکتے اور یقینا 56 اسلامی ممالک اس آیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوستی قائم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ایک یا دو ملک ایسے ہیں ان آیات پر عمل پیرا ہیں اور یہود و نصارٰی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کو 75 سالوں سے جی بی کو نہ آئینی حقوق دینے کی توفیق ہوئی نہ متنازعہ علاقے کے حقوق دینے کی توفیق ہوئی۔ لیکن یہاں کے معدنیات پر نظریں جمائے ہوئے ہیں تو ہم اس اجتماع کے توسط سے بتانا چاہتے ہیں کہ جی بی کے پہاڑوں میں موجود معدنیات یہاں کے عوام کے ہیں ہم کسی کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے۔