مولانا فضل الرحمان کو نشانہ بنانے کے لئے مسلح ٹارگٹ کلرز کو ذمہ داری دی سونپ دی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز

ڈیرہ اسماعیل خان (محمد ریحان) اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سبرب سر کل ڈیرہ کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان کو ایڈوائزری نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ FAK کے دہشتگردوں نے مولانا فضل الرحمان کو حکومتی اور مرکزی مذہبی سیاسی معاملات میں ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس مقصد کے لیے مسلح ٹارگٹ کلرز کو منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مذکورہ بالا منصوبہ کو خفیہ طریقے سے سر انجام دیا جائے گا اور FAK کے دہشتگرد اس کاروائی کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن کو بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کی تعداد کو بڑھائیں۔ باہر آنے جانے کی موومنٹ کم کریں ،ملنے کیلئے آنے والے سائلین وغیرہ کی مکمل تلاشی و ریکارڈ مرتب رکھیں ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کو

پڑھیں:

کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ

پی ڈی پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے طرزِ زندگی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان اعلٰی ڈاکٹر محبوب بیگ نے نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں نہ صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ وقف قانون جیسے حساس عوامی معاملات پر بھی اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی کی صدارت میں پارٹی اجلاس کے بعد سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محبوب بیگ نے کہا کہ ریاست کی اکثریتی مسلم اسمبلی میں وقف جیسے حساس مذہبی اور سماجی مسئلے پر بات روک دی گئی، جو جمہوریت پر سوالیہ نشان ہے۔

ڈاکٹر محبوب بیگ نے اس حوالہ سے کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبد الرحیم راتھر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم اکثریتی علاقے (جموں کشمیر) کی اسمبلی میں وقف پر بات کی اجازت نہیں دی جاتی، تو یہ کہاں کی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے ایسے رویے کی توقع نہیں تھی۔ پی ڈی پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے طرزِ زندگی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا لباس، خوراک، عقائد، سب پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، اگر حکومت غیر جانبدار ہے، تو پھر یہ امتیازی پالیسیاں کیوں۔

ریاستی درجے کی بحالی پر تاخیر اور نیشنل کانفرنس کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے محبوب بیگ نے کہا کہ اگر عمر عبداللہ وزیراعلٰی نہیں بن سکتے تو کم از کم مرکز سے ریاستی حیثیت کی بحالی کا ٹائم فریم تو مانگیں۔ انہوں نے عمر عبداللہ کو اروند کیجریوال کے طرز پر مودی حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھانے کی جرات کرنے کا سبق حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مسترد کر کے عوام نے نیشنل کانفرنس کو جو منڈیٹ دیا اس کی حق ادائیگی کا وقت آ چکا ہے اور نیشنل کانفرنس کو اس پر کھرا اترنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • امت مسلمہ حکمرانوں کی پرواہ کیے بغیر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، مولانا فضل الرحمان
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • لاہور میں 10 سالہ بچے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار
  • لاہور، سروسرز اسپتال میں پولیس اہلکاروں کا طبی عملے پر تشدد
  • اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق
  • امریکہ کیجانب سے یمن پر حملوں کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، انصار الله
  • کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ
  • مولانا فضل الرحمان کا آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا حکم
  • مولانا فضل الرحمان کا اسرائیلی بربریت کیخلاف کل مظاہروں کا حکم