مولانا فضل الرحمان کو نشانہ بنانے کے لئے مسلح ٹارگٹ کلرز کو ذمہ داری دی سونپ دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان کو نشانہ بنانے کے لئے مسلح ٹارگٹ کلرز کو ذمہ داری دی سونپ دی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان (محمد ریحان) اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سبرب سر کل ڈیرہ کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان کو ایڈوائزری نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ FAK کے دہشتگردوں نے مولانا فضل الرحمان کو حکومتی اور مرکزی مذہبی سیاسی معاملات میں ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس مقصد کے لیے مسلح ٹارگٹ کلرز کو منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مذکورہ بالا منصوبہ کو خفیہ طریقے سے سر انجام دیا جائے گا اور FAK کے دہشتگرد اس کاروائی کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن کو بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کی تعداد کو بڑھائیں۔ باہر آنے جانے کی موومنٹ کم کریں ،ملنے کیلئے آنے والے سائلین وغیرہ کی مکمل تلاشی و ریکارڈ مرتب رکھیں ۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کو
پڑھیں:
وفاقی وزراءخواجہ آصف، محسن نقوی اور امیر مقام کو نیا قلمدان سونپ دیا گیا
محسن نقوی داخلہ اور نارکوٹکس کنٹرول کے وفاقی وزیر ہوں گے، اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی کے پاس نارکوٹکس کنٹرول کا اضافی قلمدان تھا، وفاقی حکومت نے وزارت نارکوٹکس کنٹرول کو وزارت داخلہ میں ضم کر دیا تھا۔ وفاقی وزیر امیر مقام کے پاس امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سیفران کا قلمدان ہوگا، اس سے قبل امیر مقام وزیر سیفران تھے۔ ان کے پاس امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اضافی قلمدان بھی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف وزارتوں کے ضم ہونے کے بعد وفاقی وزراء کے قلمدانوں کا ازسر نو تعین کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے پاس دفاعی پیداوار کا اضافی قلمدان ہوگا، اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف کے پاس ایوی ایشن کا اضافی قلمدان بھی تھا، وفاقی حکومت نے وزارت ایوی ایشن کو ختم کرکے وزارت دفاع میں ضم کر دیا تھا۔ اب محسن نقوی داخلہ اور نارکوٹکس کنٹرول کے وفاقی وزیر ہوں گے، اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی کے پاس نارکوٹکس کنٹرول کا اضافی قلمدان تھا، وفاقی حکومت نے وزارت نارکوٹکس کنٹرول کو وزارت داخلہ میں ضم کر دیا تھا۔ وفاقی وزیر امیر مقام کے پاس امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سیفران کا قلمدان ہوگا، اس سے قبل امیر مقام وزیر سیفران تھے۔ ان کے پاس امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اضافی قلمدان بھی تھا۔ وفاقی حکومت نے وزارت سیفران کو وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان میں ضم کر دیا تھا۔