Daily Ausaf:
2025-04-16@22:55:57 GMT

صدر اردگان کا دورہ، پاک ترکی تعلقات میں نئی جہت

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

ترکی اور پاکستان کے درمیان تعلقات ایک طویل عرصے سے مضبوط اور دوستانہ نوعیت کے ہیں جو مختلف پہلوئوں پر استوار ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ایک دوسرے کے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی تعلقات کی ایک گہری جڑ ہے۔ ترکی اور پاکستان کا رشتہ نہ صرف خطے کی سیاسی و اقتصادی صورت حال پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی دونوں کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کا ایک اہم ذریعہ بنتا ہے۔ ترکی نے ہمیشہ پاکستان کے مسائل، خاص طور پر کشمیر کے مسئلے، پر اس کا ساتھ دیا ہے اور اس نے عالمی فورمز پر پاکستان کے مقف کی حمایت کی ہے۔ اسی طرح پاکستان نے بھی ترکی کی حمایت کی ہے، خاص طور پر جب ترکی کو دہشت گردی کے خطرات کا سامنا تھا۔ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک نے مختلف سطحوں پر باہمی تعلقات کو فروغ دیا ہے اور دونوں حکومتوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ آپس میں تعاون بڑھایا جائے تاکہ مشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے اور ترکی نے پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اس سرمایہ کاری سے پاکستان کی معیشت میں استحکام آنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ ترکی اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات بھی مستحکم ہیں اور دونوں ممالک کی افواج نے مختلف فوجی مشقوں اور تربیتی پروگراموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
ترکی اور پاکستان کی افواج کے درمیان اس نوعیت کی مشقوں کا انعقاد دونوں ممالک کی سیکورٹی کو مستحکم کرنے کے لئے ضروری ہے، خصوصاً جبکہ عالمی سطح پر دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانے کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے، اور اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ عالمی سطح پر اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ ان تمام پہلوں میں حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید گہرا تعلق دیکھنے کو ملا ہے۔ ان تعلقات کی بنیاد صرف حکومتوں تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط قائم ہیں۔ ترکی کی فلمیں، ڈرامے اور ثقافت پاکستان میں مقبول ہیں اور اس کے برعکس پاکستان کی ثقافت اور روایات ترکی میں پسند کی جاتی ہیں۔حالیہ دنوں میں، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کا پاکستان کا دورہ ایک نیا سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا اور پاک ترک اعلیٰ سطحی اسٹر ٹیجک کو آپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیااور24 اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ترک صدر نے پاکستان ترک بزنس اینڈ انویسمنٹ فورم سے خطاب کیا جس میں دونوں اطراف کے سرکردہ سرمایہ کار، کمپنیوں اور کاروباری افراد شریک ہوئے۔انہوں نے اس دورے کے دوران پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، ثقافتی اور دفاعی تعلقات میں مزید بہتری لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ صدر اردگان نے اس دورے کے دوران پاکستان کے عوام کے ساتھ اپنی گہری دوستی کا اظہار کیا۔ ترکی پاکستان اعلیٰ سطح کے تزویراتی تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان مختلف ایم او یوز پر دستخط کئے گئے جن میں دفاع، بجلی، توانائی، کان کنی، تجارت، پانی، تعلیم، بینکنگ، صحت، قانونی امور، میڈیا، ایرو اسپیس، ثقافت، کاروبار، ایکسپورٹ کریڈٹ بینک آف ترکی اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادادشت، سینٹرل بینک آف ترکی اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کے شعبے میں مفاہمتی یادادشت، تجارت میں استعمال ہونے والے اوریجن سرٹیفیکیٹس کی ڈیجیٹائزیشن، سماجی اور ثقافتی مقاصد کے لئے ملٹری اور سول پرسنیل کے تبادلے کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط شامل ہیں۔پاکستان ترک بزنس فورم نے دو مفاہمتی یادداستوں پر بھی دستخط کئے جن کا مقصد دو طرفہ کاروباری تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
طیب اردگان نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی معاہدے کو وسعت دینے کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور ترک سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان میں خاص طور پر فلیگ شپ پراجیکٹس میں مواقع تلاش کریں۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کی تعریف کی اور تنازعہ کشمیر سمیت بین الاقوامی مسائل پر پاکستان کے لئے ترکی کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ ترکی کی یکجہتی کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیااور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات تاریخی، ثقافتی اور مذہبی بنیادوں پر استوار ہیں۔ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے لئے پاکستان ترکی اعلیٰ سطح تزویراتی تعاون کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا۔جو دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا اہم پلیٹ فارم ہے۔اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ دینا، سیاسی، اقتصادی، دفاعی، تجارتی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کرنا ہے۔اردگان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کی تعریف کی اور تنازعہ کشمیر سمیت بین الاقوامی مسائل پر پاکستان کے لئے ترکی کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کر نے پر زور دیا۔ترک صدر نے فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے مقف کو بھی سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہونے کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کشمیر پر ترکی کی مسلسل حمایت اور پاکستان میں قدرتی آفات کے دوران اس کی مدد پر شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ دستخط شدہ معاہدوں پر مشترکہ کوششوں کے ذریعے تیزی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم نے ترک صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔صدر اردگان کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی طرف ایک قدم تھا۔یہ دورہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کے ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے اور مستقبل میں ان تعلقات کے مزید استحکام کی توقع کی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے درمیان پاکستان کے درمیان ترکی اور پاکستان دہشت گردی کے پاکستان میں پاکستان کی تعلقات میں پر زور دیا ان تعلقات تعلقات کو میں تعاون اردگان نے تعاون کو اور ترک کیا اور کے ساتھ ترکی کی کو مزید ہے اور اور اس کے لئے

پڑھیں:

یو اے ای جانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

ویب ڈیسک : متحدہ عرب امارات جانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ، یو اے ای ائیرلائن اضافی پروازیں چلائے گی۔

 سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے متحدہ عرب امارات کی ایئرلائن کو کراچی کیلئے پروازوں میں اضافےکی اجازت دے دی۔ غیرملکی ایئرلائن کو کراچی کیلئے ہفتہ وار 3اضافی پروازوں کی اجازت دی گئی۔ ایئرلائن کراچی ابوظہبی کیلئے ہفتہ وار 17 پروازیں چلائے گی، اضافی پروازوں کا آغاز اکتوبر سے ہوگا۔ یو اے ای کی ائیر لائن نے پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو کراچی کے لیے اضافی پروازوں کے لیے درخواست جمع کرائی تھییہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب پاکستانی حکام نے خلیجی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • یو اے ای جانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، چینی سفیر
  • پاک چین تعلقات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، سی پیک خوشحال مستقبل کی ضمانت ہے، چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ
  • امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان دونوں مُلکوں کے تعلقات پر کس طرح اثرانداز ہو گا؟
  • چینی صدر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے
  • ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
  • بھارت اورچین کے بڑھتے تجارتی تعلقات‘سال2024میں دونوں ملکوں کے درمیان 118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت ہوئی
  • پاکستان اور مراکش کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع
  • پاک امریکہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کیلئےپاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس قائم
  • ’پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا‘، امریکی اراکین کانگریس نے دورہ پاکستان کو کامیاب اور مثبت قرار دیدیا