Daily Ausaf:
2025-02-20@19:49:16 GMT

امریکی ا سلحہ خارجیوں کے ہاتھ میں

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

یہ معمہ ہنوز حل نہیں ہوا کہ افغانستان میں کون فاتح ٹھہرا اور کون ہارا؟ تاریخ کی طویل ترین امریکی فوجی مہم افغانستان میں سر کی گئی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ راتوں رات اشرف غنی کی حکومت دھوپ میں رکھی برف کی طرح پگھل گئی۔ یکا یک افغان طالبان کابل کے تخت پر قابض ہو گئے۔ حیرت انگیز طور پر یہ قبضہ بنا مزاحمت کے مکمل ہوا۔ اس قبضے کے لگ بھگ دو ہفتے کے بعد امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا ہوا۔ طرفین کی جانب سے کوئی جارحیت یا مزاحمت نہیں کی گئی۔ حیرت انگیز معاملہ یہ ہے کہ انخلا کے وقت امریکی فوج افغانستان میں سات ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ چھوڑ گئی۔ یہ خیالی بات نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ امریکی کانگرس میں پینٹاگون کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سات ارب ڈالر مالیت کا فوجی اسلحہ اور ساز و سامان افغانستان میں چھوڑ دیا گیا ۔واضح رہے کہ یہ اسلحہ اور ساز و سامان کوئی کاٹھ کباڑ نہیں بلکہ جدید ترین قابل استعمال عسکری ساز و سامان کی شکل میں چھوڑا گیا ۔ ان ہتھیاروں کی تفصیلات پڑھ کر حیرت ہوتی ہے۔ امریکہ نے افغانستان میں ہیلی کاپٹر ،جہاز ،گولہ بارود، نائٹ ویژن ڈیوائسز ، بائیومیٹرک آلات اور مہلک اسالٹ رائفلیں چھوڑی ہیں۔ یہ سمجھنا غلط ہوگا کہ یہ آلات حرب و ضرب کسی کوتاہی کے نتیجے میں پیچھے رہ گئے۔ افغان طالبان کے کابل پہ قبضہ کرنے کے دو ہفتے بعد امریکی فوج نے انخلا مکمل کیا۔ اس سے پہلے دوحہ مذاکرات میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان دکھائی دینے والی مفاہمت بھی بہت معنی خیز تھی۔ اشرف غنی کی حکومت کے ہوتے ہوئے امریکہ نے ان افغان طالبان سے معاہدہ کیا جنہیں دوحہ معاہدے کے متن میں کئی مقامات پر امریکہ نے تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔ یہ کمال امریکہ ہی دکھا سکتا ہے کہ جس امارات اسلامی افغانستان کو وہ تسلیم نہیں کرتا اسی گروہ سے دوحہ معاہدہ بھی طے کر لیتا ہے۔ امریکہ بہادر کے ریاستی مزاج سے واقف حلقے یہ جانتے ہیں کہ بنا مقصد کے امریکی ریاست اپنا بخار بھی کسی کو نہیں دیتی ۔سات ارب ڈالر کا اسلحہ غیر منتخب افغان طالبان کو دینا بہت تعجب خیز بات ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق تین لاکھ مشین گن رائفلوں سمیت 78ہیلی کاپٹر، 26 ہزار بھاری ہتھیار اور 61 ہزار فوجی گاڑیاں طالبان کے ہاتھ لگی ہیں۔ ظاہر ہے امریکہ نہ تو یہ قیمتی اور جدید ہتھیار غلطی سے چھوڑ گیا اور نہ ہی طالبان نے کسی جہادی معرکے میں یہ مال غنیمت سمیٹا۔ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جس کھچڑی کی ہانڈی چولہے پر چڑھائی گئی اب اس کی چنگاریاں سرحد پار دہشت گردی کی صورت پاکستان کے امن کو خاکستر کر رہی ہیں۔ ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گرد امریکی اسلحہ پاکستان کے خلاف حملوں میں استعمال کر رہے ہیں۔ صوبہ کے پی اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی لہر میں ہونے والے جالی ومانی نقصان کے اعداد و شمار ناقابل بیان ہے۔ دفاع وطن کا فریضہ انجام دینے والے وطن کے بیٹے آئے روز شہید ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کا مجموعی دفاعی بجٹ چھ ارب ڈالر ہے۔ جبکہ افغانستان میں امریکہ کے چھوڑے گئے اسلحہ اور عسکری آلات کی مالیت 7.

2 ارب ڈالر ہے۔
اس جدید اسلحے کے بل پر ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گرد پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ امریکہ میں ریاست کے معاملات سنبھالنے کے بعد نو منتخب صدر ڈونلڈٹرمپ نے اسلحہ افغانستان میں چھوڑنے کی بائیڈن انتظامیہ کی حکمت عملی پر شدید اعتراض کیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ بلیک مارکیٹ میں یہ اسلحہ کون فروخت کر رہا ہے؟ ظاہر ہے کہ اس اسلحے تک رسائی صرف افغان طالبان کو حاصل ہے۔ یہ امر شک سے بالا ہے کہ افغان طالبان کی منشا ہی سے اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ افغان عبوری حکومت کے بعض عناصر کالعدم ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گردوں کو یہ بھاری اسلحہ فراہم کر کے پاکستان کی سلامتی میں شگاف ڈال رہے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ تاحال افغان طالبان اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔ ان کی جانب سے حقائق کے برعکس کالعدم ٹی ٹی پی کی سرحد پار دہشت گردی کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔ یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ سات ارب ڈالر کے جدید امریکی اسلحے کے ذریعے اس خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کا منصوبہ بہت پہلے بنایا گیا تھا۔ افغانستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی، پاکستان پر امریکی اسلحہ بردار خارجیوں کی یلغار ،افغان طالبان کے بعض ناعاقبت اندیش حلقوں کی زہریلی سوچ کے علاوہ بھارت اور امریکہ کے درمیان گہرے ہوتے تعلقات سے اس خطے کے امن کو شدید خطرات درپیش ہیں۔ پاکستان پر خارجی یلغار کے ذریعے عالمی طاقتیں اور ان کی کٹھ پتلی مودی سرکار سی پیک کو ہدف بنانے کے علاوہ پورے خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کے لیے دہشت گردی آسیب مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغان طالبان کے افغانستان میں سات ارب ڈالر امریکی فوج ٹی ٹی پی رہے ہیں

پڑھیں:

دبا ئو کا شکار نہیں، اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں: کپتان افغان ٹیم

دبا ئو کا شکار نہیں، اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں: کپتان افغان ٹیم WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس ) افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان حشمت اللہ شاہدی کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم دبا کا شکار نہیں اور ہم اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔چیمپئنز ٹرافی کا تیسرا میچ کراچی میں کل افغانستان اور جنوبی افریقا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حشمت اللہ شاہدی نے کہا کہ ہماری تمام تر توجہ اچھی کرکٹ کھیلنے پر ہے، ہماری ٹیم کل کے میچ کیلئے تیار ہے ماضی کے برعکس ہماری کارکردگی میں بڑی تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔

افغانستان ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں دکھایا جاتا ہے ہمارے پاس سہولیات نہیں ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے کہ ہمارے پاس اکیڈمیز اور اسٹیڈیم موجود ہیں، ہمارے کچھ سکیورٹی مسائل ہیں جب ہی ٹیمیں افغانستان نہیں آتیں، امید ہے جلد ٹیمیں افغانستان آئیں گی۔

حشمت اللہ نے مزید کہا کہ ہمارے ڈومیسٹک میچز میں گرانڈ مکمل بھرے ہوئے ہوتے ہیں، جب انٹرنیشنل ٹیمیں آئیں گی تو ان کو معلوم ہوگا کہ ہمارے لوگ کرکٹ سے کتنا پیار کرتے ہیں، یہاں بہت سے افغان رہتے ہیں، پشتون لوگ بھی ہمیں سپورٹ کرتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ پریکٹس کے دوران بھی لوگوں نے ہمارے لیے نعرے لگائے، یہ سپورٹ دیکھ کر کافی خوشی ہوتی ہے، بطور کھلاڑی ہمارا کام میچ کھیلنا ہے، باہر کیا باتیں ہورہی ہیں ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کرسکتے، ہم اچھا کھیل رہے ہیں اور ہماری پرفارمنس سب کے سامنے ہے، ہم اسپورٹس مین ہیں باہر کیا باتیں ہورہی ہیں ہمیں معلوم نہیں، ہمارا ہدف فائنل جیتنا ہے۔

افغان کپتان نے کہا کہ ہم گزشتہ 2 سال سے اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور ہمارا فوکس صرف کرکٹ پر ہے، ہم پہلی بار یہاں نہیں کھیل رہے اس سے پہلے بھی یہاں کھیلے ہیں ، وارم اپ میچ کا مقصد تیاری تھا، ہم مین میچز کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور بطور کپتان میں پر امید ہوں کہ ہم اچھا کھیلیں گے، ہم اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل اسٹیڈیم چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ کیلئے تیار
  • افغان طالبان کا الجولانی کو تہنیتی پیغام اور مدد کی پیشکش
  • دبا ئو کا شکار نہیں، اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں: کپتان افغان ٹیم
  • بنوں میں نماز پڑھانے والے مبینہ سی آئی ایجنٹ کی گرفتاری اور کرم کے واقعات
  • طالبان  نے پاکستان سےافغان پناہ گزینوں کے بڑے پیمانے پر انخلاکی تصدیق کر دی
  • دہشت گردی کے خاتمے کا عزم
  • خیبر پختونخوا کی سیاسی قیادت کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا فیصلہ
  • پاکستان نے افغان باشندوں کے ساتھ ناروا سلوک کے افغانستان کے دعوے مسترد کر دیے
  • افغانستان میں اقتصادی بحران شدید ہوگیا، 7 لاکھ سے زائد افغانی ملک چھوڑ گئے
  • طالبان سے لڑنے والے دو ہزار افغان کمانڈوز کو برطانیہ کا پناہ دینے سے انکار