کراچی:

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آفاق احمد کو عجلت میں گرفتار کیا گیا جس کی بھرپور مذمت اور رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ڈمپر جلانے کے پیچھے نہ آفاق ہیں نہ ایم کیو ایم، ہم عوام کی کیفیت بیان کررہے ہیں۔ شہر میں ڈمپر جلانے کا سلسلہ ختم نہیں ہوگا، اب چاہے تو اس بیان پر مجھے بھی گرفتار کرلیں، شہر میں لسانی فسادات کیلئے ایک بار پھر اسٹیج سجایا جارہا ہے، آفاق احمد کی گرفتاری کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ قانون نافذ کرنے والوں کو ابھی سے بلایا جائے، رینجرز کو تنخواہ سندھ کے خزانے سے جارہی ہے، رینجرز کو ٹریفک پولیس کے ساتھ سڑکوں پر کھڑا جائے، رینجرز کو ان واقعات کی پیشگی روک تھام کے لیے استعمال کیا جائے۔

فاروق ستار نے کہا کہ بدترین طرز حکمرانی ملک دشمنی ہے، پنڈی والے کہتے ہیں کہ سسٹم کو اکھاڑ دیں گے مگر سسٹم موجود ہے، چغلی کرنے والوں کو دھمکایا جاتا ہے، روک سکتے ہیں تو چغلی سننے والوں کو بھی روکیں، ہمارے اہم فیصلوں اور پالیسیوں میں گورنر سندھ کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، یہاں حالات کسی وقت بھی ایٹم بم کی طرح پھٹ سکتے ہیں، 100 افراد کی ہلاکت کے باوجود وزیر اعلیٰ یا کسی اعلیٰ قیادت کی جانب سے کوئی ہمدردی کا بیان نہیں آیا۔ شہر کی صورتحال پر حکومت کو فوراً تلاش کرنا ہوگا، ورنہ 85 سے زیادہ بدتر حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، پر امن احتجاج اور عوامی رابطے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، جماعت اسلامی بھی اس میں اپنا حصہ ڈالے جو اس وقت پیپلز پارٹی کی بغل میں چھپی ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سازش کامیاب ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈمپر مافیا قانون کو ہاتھ میں لے کر شہر میں ریاست چلا رہا ہے اور جرائم مافیا اپنے مفادات کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے آفاق احمد کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر کوئی ردعمل نہ آیا تو شہر کی سیاست کی ڈائنامکس تبدیل ہو جائیں گی۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کا پیغام مہاجروں کے لیے ہے جو اس ظلم کا شکار ہیں، اور اگر ایم کیو ایم صبر کی تلقین نہ کرتی تو شہر میں حالات مزید خراب ہو چکے ہوتے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اشتعال انگیز بیانات پر ڈمپر مافیا کے سرغنہ کو بھی گرفتار کیا جائے۔ ڈمپر مافیا کو لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، اس پر کوئی ری ایکشن دیا جائے تو اسے دھمکایا جاتا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ ڈمپر مافیا کا سرغنہ کرکٹ کھلاڑی سیاستدان کے ساتھ کھڑا رہا ان کا امیدوار تھا، یہ عناصر سیاسی جماعتوں میں اپنی جگہ بناتے ہیں، اس طرح مافیا کے کارندوں کی سرکوبی ہونی چاہئے، ایسا نہ ہوا تو مافیا اس شہر کو لیڈ کرے گا اور سیاستدان بیک سیٹ پر ہوں گے۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ کراچی میں صوبائی حکومت سیاسی وڈیروں کی بے حسی اور مفاد پرستی بدترین حکمرانی نے پاکستان کی سلامتی بقاء کو کراچی میں دائو پر لگادیا، ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو نہیں معلوم اس شہر میں کیا ہوگا، آخری وارننگ دے رہا ہوں، ہم کراچی کو 85 جیسی آگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے۔

فاروق ستار نے کہا کہ سیاسی طریقہ متروک ہوگیا تو پھر کراچی کی سیاسی ڈائنامکس تبدیل ہوجائے گی۔ بے بسی بے حسی احساس محرومی احساس بیگانگی اور عدم تحفظ سے کراچی کے شہری گزر رہے ہیں، اللہ نہ کرے میرے منہ میں خاک کراچی بیروت بننے اور 85 سے بدتر حالات کی جانب جاتا نظر آرہا ہے، ظلم و ناانصافی کا نا ختم ہونے والا سلسلہ اتنا طویل ہے جتنی پریس کانفرنسیں کریں کم ہیں۔

فاروق ستار نے پیپلز پارٹی کی 16 سالہ حکمرانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی آڑ میں بدعنوانی، کرپشن اور بدترین حکمرانی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ صوبے بالخصوص کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ آئین، قانون یا حکومت کی عمل داری کہیں بھی نظر نہیں آتی۔ شاہانہ طرز کے میرج ہال بن رہے ہیں ٹی وی چینلز خریدے جارہے ہیں، یہ سارا پیسہ رشوت اور بدعنوانی کا ہے۔ 

فاروق ستار نے رینجرز کو وزیر اعلیٰ کی جانب سے نہ بلانے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ بینکوں سے اے ٹی ایم سے رقم نکال کر لٹنے والے افراد کے تحفظ کے لیے رینجرز کیوں نہیں بلائے جا رہے۔ سرجانی اور ضلع غربی لینڈ مافیا کی زد میں ہیں اور انٹر بورڈ اور جامعات میں نااہل افسران تعینات کیے گئے ہیں جو لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم ڈمپر مافیا رینجرز کو کراچی میں ایم کی رہا ہے

پڑھیں:

کراچی میں ٹریفک حادثہ: ڈمپر اور ٹریلر کی ٹکر سے 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی

کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات میں آئے روز  اضافہ ہورہاہے،  ڈمپر اور ٹریلر کی ٹکر سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ملیر کورٹ کے قریب تیز رفتار ٹریلر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں عامر جاں بحق جبکہ ساجد زخمی ہوگیا، جاں بحق عامر پیدائشی گونگا بہرا تھا اور کچھ ماہ قبل اس کی شادی ہوئی تھی، حادثے کے بعد ڈرائیور ٹریلر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

لواحقین کے مطابق عامر اور ساجد اپنے کزن کو کینٹ اسٹیشن چھوڑ کر واپس قائد آباد آ رہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوگئے۔

دوسرا حادثہ شارع فیصل کارساز کے قریب پیش آیا ، جہاں زخمی محمد شاکر دوران علاج دم توڑ گیا،شاکر کی موٹرسائیکل ڈمپر کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی تھی، جس کے بعد وہ شدید زخمی ہوگیا تھا، ورثا قانونی کارروائی کے بغیر لاش جناح اسپتال سے لے گئے۔

کراچی میں ٹریفک حادثات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے صرف دو ماہ میں 119 افراد ٹریفک حادثات میں جان سے جا چکے ہیں،جاں بحق ہونے والوں میں 87 مرد، 16 خواتین، 12 بچے اور 4 بچیاں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک حادثہ: ڈمپر اور ٹریلر کی ٹکر سے 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی
  • امریکی وزیر دفاع نے فوج کے اخراجات میں آٹھ ف صد تک کمی کے لیے تجاویزطلب کرلیں
  • ’عمران خان کو رہا کرکے پاکستانی ٹیم کو گرفتار کرلیں‘، نیوزی لینڈ سے شکست پر شائقین برہم
  • کراچی کے شہریوں کے لیے ڈمپر بدستور خطرہ
  • صوبائی وزیر شرجیل میمن کے احکامات نظرانداز
  • کراچی کورنگی میں ڈکیت کو جلانے کی ویڈیو چار سال پرانی نکلی
  • فاروق ستار کو شرجیل میمن نے دوران پریس کانفرنس ٹوک دیا
  • کراچی: ٹینکرز کو جلانے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف نیوٹاؤن تھانے میں درج
  • کراچی میں ٹریفک حادثات، امن و امان پر وزیرِاعلیٰ سندھ نے کانفرنس بلا لی
  • ڈمپر و ٹینکر ز سے اموات پر جماعت اسلامی عدالت پہنچ گئی ۔ 21فروری کو احتجاج کا اعلان