Express News:
2025-02-20@22:59:13 GMT

سرفراز نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق لب کشائی کردی

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ سے متعلق لب کشائی کردی۔

کرکٹ پاکستان کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو کسی نہ کسی وقت کرکٹ کو خیرباد کہنا پڑتا ہے، جب میں محسوس کروں گا کہ میرا وقت ختم ہو چکا تو خود کھیل کو چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کراچی میں اپنے آبائی علاقے بفرزون اور بچپن کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ میں جس گلی میں پیدا ہوا آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہاں کے لوگوں نے مجھے بےحد پیار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سرفراز کو ٹرافی پھر پاکستانی ہاتھوں میں نظر آنے لگی

سابق کپتان نے کہا کہ میں نے اپنی کرکٹ کی شروعات بھی کراچی کی انہی گلیوں میں ٹیپ بال کرکٹ سے کی، ہوسکتا ہے کہ میری آنے والی زندگی بھی وہیں گزرے۔

مزید پڑھیں: فہیم اشرف کی سلیکشن! رضوان خوش نہیں" بڑا انکشاف"

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کیریئر میں میری کامیابی کا راز انہی گلیوں کی کرکٹ اور محنت میں پوشیدہ ہے۔

واضح رہے کہ سرفراز احمد کو رواں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا تھا جبکہ گزشتہ ایڈیشن میں انکی جگہ افریقی کرکٹر رائلی روسو کو کپتانی سونپی گئی تھی۔

اسی طرح سرفراز احمد نے آخری ٹیسٹ میچ دسمبر 2024 جبکہ آخری ون ڈے جنوبی افریقا کیخلاف 2021 میں کھیلا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں نے اپنی سینیارٹی کے معاملے پر قانونی جنگ کا آغاز کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، اس مقصد کے لیے ججز نے سینئر وکلاء منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کی خدمات حاصل کرلیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیارٹی کے خلاف دائر کردہ ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی کیوں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے فیصلے میں پانچ ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کردی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس رفعت امتیاز اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان شامل ہیں، ان ججز نے درخواست کے ساتھ حکم امتناعی کی علیحدہ درخواست بھی دائر کی گئی ہے، 49 صفحات پر مشتمل آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست دائر کی گئی، درخواست میں تینوں ٹرانسفر ججز، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کو فریق بنایا گیا، ججز نے درخواست میں وفاقی حکومت اور مختلف ہائیکورٹس کو بھی فریق بنایا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ درخواست میں 13 مختلف استدعائیں کی گئی ہیں جن میں جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت تین ججز کو کام سے روکنے کی استدعا بھی شامل ہے، درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی اور ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹیوں کی تشکیل نو کو بھی چیلنج کیا گیا، اس کے علاوہ ججز کے ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن اور سابق چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے سینیارٹی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ درخواست میں جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی فہرست پر نظرثانی کے عمل کو بھی چیلنج کیا گیا ہے، درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کو سینیارٹی میں سینئر پیونی جج تعینات کرنے کے خلاف ریپریزنٹیشن دائر کی گئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔ اب سپریم کورٹ میں آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے، سپریم کورٹ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200 (1) کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں اور مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائی کورٹ منتقل نہیں کیا جا سکتا، صدر کے اختیارات کو جوڈیشل کمیشن کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
  • شام:بشار الاسد کے کٹھ پتلی مفتی اعظم کے گھر پر مشتعل افراد کا دھاوا
  • چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ، صدر مملکت کی سرفراز احمد اور محمد رضوان سے ملاقات
  • سابق کپتان نے موجودہ نسل کے کرکٹر کو برگر بچے قرار دیدیا، ویڈیو وائرل
  • سلمان خان نے نئی فلم سے اپنی پہلی جھلک شیئر کردی
  • پاکستان کو شکست دینے والی امریکی کرکٹ ٹیم نے ایک اور ریکارڈ بنا ڈالا
  • اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں:محمد اضوان
  • ٹیم کے 15 کے 15 کھلاڑی کپتان ہیں، ہم اپنی بہترین پرفارمنس دینے کی کوشش کر رہے ہیں: محمد رضوان
  • آفاق احمد کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بابر غوری
  • جس گلی میں پیدا ہوا آج بھی وہیں رہتا ہوں، سرفرازاحمد