سرفراز کو ٹرافی پھر پاکستانی ہاتھوں میں نظر آنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سابق کپتان سرفراز احمد کو ٹرافی پھر پاکستانی ہاتھوں میں نظر آنے لگی، موجودہ اسکواڈ کو چیمپئنزٹرافی 2017 سے زیادہ مضبوط اور متوازن قرار دے دیا۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سرفراز احمد نے کہا کہ 8 سال بعد اب آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کا دوبارہ انعقاد ہوگا، موجودہ پاکستانی ٹیم خاصی مضبوط لگ رہی ہے، ہوم کنڈیشن کا بھی فائدہ ملے گا، اگر 2017 اور موجودہ کھلاڑیوں کا موازنہ کریں تو یہ ٹیم زیادہ مضبوط ہے، اس میں بابر اعظم جیسے ورلڈ کلاس پلیئر موجود ہیں، 8 سال پہلے اور آج کے فخر زمان میں بہت زیادہ فرق ہے۔
انہوں نے کا کہ محمد رضوان کا شمار دنیا کے بہترین وکٹ کیپر میں ہوتا ہے، حارث رؤف ،شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور محمد حسنین جیسے بولرز موجود ہیں، قومی ٹیم کاغذ پر تو بہت ہی زیادہ اچھی ہے، امید ہے کہ اس چیمپئینز ٹرافی میں بھی فتح کا سلسلہ برقرار رکھے گی اور ٹرافی واپس آئے گی۔
مزید پڑھیں: فہیم اشرف کی سلیکشن! رضوان خوش نہیں" بڑا انکشاف"
ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ فخر زمان جب تک وکٹ پر موجود رہیں رنز ضرور بنائیں گے، شاہین نئی گیند سے بہترین بولنگ کرتے ہیں، ٹیم میں میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ وہ پاکستان کو دوبارہ چیمپئینزٹرافی جتوا سکتے ہیں۔
سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئینز ٹرافی میں آپ کسی بھی ٹیم کو کمزور نہیں کہہ سکتے، پاکستان کا پول بھی کافی سخت ہے۔
مزید پڑھیں: سابق کپتان نے بابراعظم سے اوپننگ کروانے کی مخالفت کردی
انھوں نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے کہا کہ میں جب ان لمحات کا سوچتا ہوں تو آج بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں،اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے میگا ایونٹ جیتا، وطن واپسی کے بعد ہمیں بحریہ ٹاؤن کے مالک سمیت اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف، آرمی چیف اور نیول چیف نے ملاقات کیلئے مدعو کیا اور قیمتی انعامات سے نوازا گیا۔
فائنل کے بعد پوری ٹیم نے جو جشن منایا وہ ناقابل فراموش تھا، ہر کرکٹر کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے کیریئر میں ایسا لمحہ حاصل کرے جس پر فخر کر سکے، چیمپئینز ٹرافی ہماری زندگی کا وہی لمحہ تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بابراعظم کو سچن ٹنڈولکر بننے کا موقع مل گیا، مگر کیسے؟
ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کا ایک، ایک میچ اب بھی اچھی طرح یاد ہے، حسن علی نے پورے ایونٹ میں شاندار بولنگ کی اور مین آف دی ٹورنامنٹ بھی بنے، نہ صرف اس ایونٹ بعد میں بھی کافی ٹورنامنٹس میں جب بھی ٹیم کو ضرورت محسوس ہوئی حسن وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل احمد شہزاد نے محمد رضوان پر بڑا الزام عائد کردیا
سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے پاس آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کیلئے مومینٹم بہت اچھا تھا، پہلے میچ اور فائنل کی میری کپتانی میں زمین آسمان کا فرق تھا، پلیئرز سے یہی کہا تھا کہ نتائج کی پرواہ نہیں کرو، 100 فیصد بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کرنی ہے، ایونٹ کے دوران تمام کھلاڑیوں نے ہر شعبے میں بہترین کارکردگی دکھائی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئینز ٹرافی مزید پڑھیں
پڑھیں:
پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، سرفراز بگٹی
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا۔ وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں۔ اس عمل میں ایک ایک پاکستانی کا حصہ ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ شاہراہ سب سے زیادہ مصروف ہوتی ہے۔ سنگل سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ لوگوں نے اسے خونی شاہراہ کا نام دے دیا تھا۔ ہم اسی لیے کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ، پارلیمنٹ اور سیاسی فورم ہے۔ ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی۔ 24 سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا تھا۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے زرعی انقلاب لائے گا اور براہ راست ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع ملیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں وزیراعظم کا بلوچستان کے عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ان منصوبوں کو اعلان کیا۔ پاکستان کے ایک ایک فرد کو پہنچنے والا فائدہ ایک پیچھے رہ جانے والے بھائی کو دینے کا جذبہ قابل قدر ہے۔ ہم پاکستان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی سے چمن کی شاہراہ اور کچھی کینال منصوبے کے حوالے سے مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حصہ بناکر عزت دی گئی۔ میں اس پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کا شکر گزار ہوں، میں صدر پاکستان اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہم اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے تجارت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ وفاقی حکومت کا بھی یہی مشن ہے۔ ہم لوگوں کو اسمگلنگ سے نکال کر کاروبار کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ آنے والے بجٹ میں بھی عوام کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیح ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی۔ جب ترقی کا آغاز ہونے لگتا ہے، تو دشمن حرکت میں آجاتا ہے۔ ہم نے تمام شاہراہیں کلیئر کرالی ہیں۔ ہم اس بڑے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ نئے نئے لوگ بھی سیاست میں آتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل سمیت سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔ تاہم حکومت طے کرے گی کہ آپ کو احتجاج کس مقام پر کرنا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ احتجاج کس مقصد کے لیے کیا جارہا ہے۔ دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے۔ پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی اسکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی ترقیاتی اسکیموں میں مختص کردہ رقوم اور ان سے ریلیز کی گئی رقوم بہت کم ہوتی تھیں۔ تاہم اس بار بلاول بھٹو کی کوششوں سے وفاقی اسکیموں کی شرح اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقوم تاریخی سطح پر ہیں۔