Daily Mumtaz:
2025-04-13@15:37:12 GMT

پی آئی اے کی نجکاری کی رفتار تیز، یکم جون کی ڈیڈ لائن مقرر

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

پی آئی اے کی نجکاری کی رفتار تیز، یکم جون کی ڈیڈ لائن مقرر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر دیا ہے اور مالیاتی تکمیل کی آخری تاریخ 1 جون 2025 مقرر کر دی ہے، جو پہلے طے شدہ اکتوبر کی مدت سے چار ماہ پہلے کی گئی ہے۔

یہ فیصلہ جس کی قیادت وزیر اعظم شہباز شریف کر رہے ہیں، وسیع تر اقتصادی اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد ریاستی مالی بوجھ کم کرنا اور سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

دی نیوز نے سیکرٹری نجکاری ڈویژن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی اور تصدیق کے لیے انہیں سوالات بھیجے، لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم، نجکاری کمیشن کے ایک اور سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر نجکاری ڈویژن کو عملدرآمد کا روڈ میپ جون 2025 تک تبدیل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نجکاری کے عمل میں اہم پیشرفت کے طور پر، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری مکمل ہونے کے بعد نئے طیاروں کی خریداری پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) ختم کر دیا جائے گا۔

حکومت ان مالی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک حکمت عملی بھی تیار کر رہی ہے، خاص طور پر 45 ارب روپے کے منفی ایکویٹی کے حوالے سے، جسے آئی ایم ایف نے حکومت کو جذب کرنے کی اجازت دی ہے۔

اس کا مقصد پی آئی اے کو ایک صاف بیلنس شیٹ کے ساتھ سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش بنانا ہے۔ یہ 45 ارب روپے 26 ارب روپے کے ایف بی آر ٹیکسز، 10 ارب روپے کے سول ایوی ایشن چارجز اور باقی پنشن واجبات پر مشتمل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ا ئی اے ارب روپے

پڑھیں:

ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی صدر ٹرمپ کی حالیہ ٹیرف پالیسی نے دنیا بھر کی معیشت کو کسی نہ کسی طریقے سے متاثر کیا ہے۔ عالمی میڈیا میں اس صورت حال کو ’عالمی ٹیرف جنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اگلے تین مہینوں کے لئے بیشتر ممالک پر عائد کئے گئے ٹیرف کو روک دیا ہے لیکن چین کے ساتھ یہ ٹیرف جنگ اب بھی عروج پر ہے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں یہ معاشی جنگ کسی نہ کسی طریقے سے ہر ایک کو متاثر کرے گی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان ایک دوسرے پر امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت ناممکن صورتحال کی طرف بڑھ رہی ہے۔حالات اس طرف جا رہے ہیں کہ چین کی مصنوعات امریکامیں بیچنا ناممکن ہو جائیں گی کیونکہ یہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے غیرمعمولی حد تک مہنگی ہو جائیں گی۔عالمی ٹیرف جنگ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آن لائن کرنے والے ایسے تاجر بھی متاثر ہوں گے جو تھرڈ پارٹی کے طور پر کام کرتے ہوئے چینی مصنوعات امریکی منڈی میں بیچ رہے ہیں۔
محمد باسط برسوں سے چینی مصنوعات متعدد امریکی پلیٹ فارمز پر آن لائن فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ ہو کیا رہا ہے۔ میں ڈراپ شپنگ کا کام کئی سالوں سے کر رہا ہوں لیکن کسی ایسی صورتحال کے لئے تیار نہیں تھا۔ میں نے جتنی بھی مارکیٹنگ کر رکھی ہے وہ چینی مصنوعات کے گرد گھومتی ہے کیونکہ بہت اچھی طرح اندازہ ہو گیا کہ کم سرمایہ کاری سے زیادہ پیسہ کیسے کمایا جا سکتا ہے۔ آج کے دن تک تو میرا مال کہیں کسی جگہ پر نہیں رکا لیکن اب سننے میں آ رہا ہے کہ اگلے چند روز میں جو کھیپ امریکا پہنچے گی وہ ٹیرف لگنے کے بعد کسٹم سے نکلے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اب کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس سے آگے کیا ہو گا۔ میں نے اپنے چینی دوستوں سے بات کی کہ اگر سامان واپس آ جاتا ہے تو کیا صورتحال ہو گی لیکن ابھی کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی جن لوگوں نے آرڈر دیے ہوئے تھے ظاہر ہے انہوں نے کم قیمت کے باعث یہ آرڈر کئے تھے وہ آرڈر کینسل کر دیں گے۔‘
یہ مخمصہ باقی ایسے تاجروں کا بھی ہے جو پاکستان میں بیٹھ کر امریکی منڈی میں چینی مصنوعات بیچ رہے ہیں۔ کئی لوگ تو ایمازون اور ای بے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں 35 لاکھ ایسے افراد ہیں جو کسی نہ کسی طرح آن لائن بزنس اور فری لانسنگ سے منسلک ہیں۔ای بزنس کے ماہر عثمان لطیف کہتے ہیں کہ ’ایک ہی وقت میں پاکستان میں کام کرنے والوں کے لئے فائدہ بھی ہے اور نقصان بھی۔ پہلے نقصان کی بات کرتے ہیں وہ تو یہ کہ اب پاکستان میں بیٹھ کر چینی مصنوعات امریکا میں بیچنا تقریب ناممکن ہو جائے گا۔ جس سے کافی زیادہ لوگ جو اس طرح سے کاروبار سے منسلک ہیں وہ متاثر ہوں گے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اگر حکومت پہلے سے ہی اس کا بندوبست کر لے تو چین سے مصنوعات پاکستان میں درآمد کر کے یہاں سے دوبارہ امریکی منڈی میں بھیجنے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔‘
عثمان لطیف کا کہنا ہے کہ ’چین پر اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ امریکی ٹیرف عائد ہے جو کہ 125 فیصد ہے جبکہ یہی مصنوعات اگر پاکستان سے ہو کر امریکا جائیں تو وہی ٹیرف 30 فیصد تک پڑے گا۔ یہ ایک متبادل خیال ہے لیکن ابھی صورتحال ہر کچھ گھنٹوں کے بعد بدل رہی ہے۔ اگلے چند دنوں میں اگر صورتحال واضح ہوئی تو پھر لوگ اس طرح کے نئے راستے نکالیں گے۔‘

پریکٹس سیشن کے دوران زخمی ہونے والے بابر اعظم اب کیسے ہیں ؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بورڈنگ پاس اور چیک ان کا خاتمہ؟ عالمی فضائی سفر کی انڈسٹری میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
  •  آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں سکے گی
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
  • ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • حکومت نے پی آئی اے سمیت 10ادارے نجکاری کیلئے فائنل کر لئے
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • بجلی ایک روپے 71پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
  • پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنے کے لیے حکومت کیا کررہی ہے؟
  • شرجیل میمن کو ہیوی ٹریفک کیلئے حد رفتار کم کرنے سے حادثات میں کمی کی امید