مولانا فضل الرحمان کو سکیورٹی خدشات، پولیس نے تھریٹ لیٹر جاری کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کے پیش نظر پولیس نے تھریٹ لیٹر جاری کر دیا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں مولانا فضل الرحمان کو سکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا گیا ہے جس کے مطابق خیبرپختونخوا میں دہشت گرد انہیں مذہبی اور سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی خان پولیس نے مولانا فضل الرحمان اور ان کی جماعت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھیں اور سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں۔

یہ تھریٹ لیٹر ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب ملک میں امن و امان کی صورتحال حساس ہے اور سیاسی رہنماؤں کو مختلف سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔

پولیس نے مولانا فضل الرحمان کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کو پولیس نے

پڑھیں:

بھارتی پولیس کے سرینگر میں چھاپے، تفسیر قرآن سمیت دیگر اسلامی کتب ضبط

سرینگر: بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے کئی کتاب فروشوں پر چھاپے مار کر اسلامی اسکالر مولانا ابوالاعلیٰ مودودی کی کتابیں ضبط کر لیں، جس پر مقامی عوام اور مسلم رہنماؤں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ کارروائیاں "کسی ممنوعہ تنظیم کی نظریات کو فروغ دینے والی کتابوں" کی فروخت روکنے کے لیے کی گئی ہیں۔ تاہم، مقامی دکانداروں نے تصدیق کی کہ ضبط شدہ کتابیں جماعتِ اسلامی کے بانی مولانا مودودی کی تصانیف ہیں۔

سرینگر کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی کتابوں کی ضبطی کے واقعات پیش آئے۔ ایک دکاندار نے بتایا کہ "پولیس اہلکار آئے اور مولانا مودودی کی تمام کتابیں اٹھا کر لے گئے، یہ کہہ کر کہ ان پر پابندی عائد ہے۔"

پاکستان نے بھارتی مظالم اور کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی اس نئی کارروائی کی شدید مذمت کی۔ دفترِ خارجہ کے ترجمان شفقات علی خان نے کہا کہ "کشمیری عوام کو آزادی دی جانی چاہیے کہ وہ اپنی پسند کی کتابیں پڑھ سکیں۔"

کشمیر کے معروف مذہبی رہنما میرواعظ عمر فاروق نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ "جب اسلامی کتب آن لائن دستیاب ہیں، تو ان کی ضبطی بے معنی ہے۔"

شمیم احمد ٹھوکر نے کہا کہ "یہ کتابیں اخلاقیات اور ذمہ دار شہری بننے کی تعلیم دیتی ہیں۔ ان پر کریک ڈاؤن کرنا غیر منطقی ہے۔"

ناقدین اور مقبوضہ وادی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ 2019 میں نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خودمختاری ختم کیے جانے کے بعد شہری آزادیوں پر شدید قدغن لگائی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پرویز خٹک نے نئی پارٹی چن لی
  • سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
  • پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
  • سکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی، داعش کا عالمی نیٹ ورک بے نقاب، متعدد گرفتار
  • بھارتی پولیس کے سرینگر میں چھاپے، تفسیر قرآن سمیت دیگر اسلامی کتب ضبط
  • حماس رہنما ناجی ظہیر کی فضل الرحمن سے ملاقات، غزہ کی صورتحال سے آگاہ کیا 
  • پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے چیمپئنز ٹرافی کےحوالے سے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے۔
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی سخت، کنٹینرز لگا کر اضافی ناکے قائم
  • مولانا فضل الرحمان کے پاس بغیر کسی مفاد کے گیا تھا، فیصل واوڈا
  • مولانا فضل الرحمان سے پرویز خٹک کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو