ذرائع کے مطابق فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ 1975ء میں اندرا عبداللہ معاہدے کے منظر عام پر آنے کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے کونے کونے میں ہنگامے شروع ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے شہید غلام محمد بھلہ کو ان کے 50ویں یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ 1975ء میں اندرا عبداللہ معاہدے کے منظر عام پر آنے کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے کونے کونے میں ہنگامے شروع ہو گئے اور قابض حکومت نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں شروع کیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح سوپور میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران کئی نوجوانوں کو پکڑ کر جیل میں بند کیا گیا جن میں غلام محمد بھلہ بھی شامل تھے، جن کو سنٹرل جیل سرینگر کے شہید کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلام محمد بھلہ کو گرفتاری کے بعد پہلے سوپور کے تھانے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس کے بعد انہیں زخمی حالت میں سنٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا جہاں ان پر مزید تشدد کیا گیا، یہاں تک کہ وہ 14 اور 15فروری 1975ء کی درمیانی رات جام شہادت نوش کر گئے۔ شہید موصوف کی میت کو پولیس نے راتوں رات اپنی تحویل میں سوپور پہنچایا اور اپنی نگرانی میں قبر کھودوا کر خاموشی سے سوپور ڈگری کالج کے سامنے دفن کرایا۔

محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ 15فروری کو بھلہ کی شہادت کی خبر نے کشمیر میں کہرام مچا دیا اور جگہ جگہ اندرا عبداللہ معاہدے کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور پورا جموں و کشمیر آزادی اور حق خودارادیت کے نعروں سے گونج اٹھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے مقصد میں اسی وقت کامیاب ہوں گے جب وہ اپنی قومی اور اجتماعی خودی کو پہچان لیں گے اور دنیا کو یہ بتانے میں کامیاب ہوں گے کہ ہم وہی حق مانگ رہے ہیں جو اقوام عالم میں دیگر قوموں کو حاصل ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ سنٹرل جیل میں قتل کئے گئے شہید غلام محمد بھلہ اور تہاڑ جیل میں سولی چڑھائے گئے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے ادھورے مشن کو منطقی انجام تک جاری رکھا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

نوشہرہ: فائرنگ سے محکمۂ ایکسائزکے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق

نوشہرہ میں موبائل اسکواڈ پر فائرنگ سے محکمۂ ایکسائز کے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

محکمۂ ایکسائز کے مطابق نوشہرہ میں جی ٹی روڈ پر تاروبپی کے علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

فائرنگ سے محکمۂ ایکسائز کے نسٹیبل افتخار اور کانسٹیبل مجاہد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں زخمی سب انسپکٹر فاروق کا ذاتی ڈرائیور بھی شامل ہے۔

فائرنگ کے واقعے میں سب انسپکٹر فاروق باچا شدید زخمی ہو گئے۔

زخمی سب انسپکٹر فاروق باچا کو 5 گولیاں لگیں، سب انسپکٹر فاروق زخمی حالت میں خود گاڑی چلا اسپتال پہنچے، جنہیں بعد میں پشاور لیڈی ریڈنگ اسپتال منقتل کردیا گیا۔

پولیس لائنز میں محکمۂ ایکسائز کے اہلکاروں کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔

نمازِ جنازہ میں آئی جی ذوالفقار حمید، ڈی جی ایکسائز عبدالحلیم، سی سی پی او قاسم خان اور دیگر شریک ہوئے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے عوام اور مزدوروں کی شہادت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، محمد علی درانی
  • بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
  • کراچی ’لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ‘ کے نعروں سے گونج اٹھا، یکجہتی غزہ مارچ کی جھلکیاں 
  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • تاجکستان زور دار زلزلے سے لرز اٹھا
  • نوشہرہ: فائرنگ سے محکمۂ ایکسائزکے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق
  • آزادی مارچ کیس، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ