’’ویلنٹائن ڈے سے میرا کیا لینا دینا بھائی؟‘‘، سلمان خان کا مزاحیہ کلپ وائرل
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ویلنٹائن ڈے کے موقع پر بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کی ایک پرانی ویڈیو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ جس میں وہ ویلنٹائن سے متعلق ایک سوال کا انتہائی مزاحیہ اور غیر متوقع جواب دے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں ایک صحافی سلمان خان سے پوچھتا ہے کہ وہ ویلنٹائن ڈے کےلیے کیا خاص منصوبہ بندی کر رہے ہیں؟
سلمان خان نے اس سوال کا انتہائی مزاحیہ اور بے تکلفانہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ویلنٹائن ڈے سے میرا کیا لینا دینا بھائی؟ یا کیا میرا ہی لینا دینا ہے ویلنٹائن ڈے سے؟‘‘ یہ جواب سن کر وہاں موجود سب لوگ ہنس پڑے۔
A post common by being_amer_salmaniac_hyd (@being_amer_salmaniac_hyd)
سلمان خان نے مزید کہا کہ ’’آپ سب کو ویلنٹائن ڈے کی بہت بہت مبارک ہو۔ محفوظ رہیں۔‘‘
سلمان خان کا یہ جواب ان کی معروف مزاحیہ اور بے فکر شخصیت کے عین مطابق ہے۔ برسوں سے، جب بھی ان سے محبت اور تعلقات کے بارے میں پوچھا جاتا ہے، وہ ہمیشہ مزاحیہ جواب دیتے ہیں۔ ان کا یہ سیدھا سادہ اور تفریحی رویہ ان کے مداحوں کو بہت پسند آتا ہے، جس کی وجہ سے ایسی ویڈیوز بار بار وائرل ہوتی رہتی ہیں۔
یہ ویڈیو اب سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جا رہی ہے، اور مداح سلمان خان کے حسِ مزاح کی تعریف کر رہے ہیں۔ کئی لوگ ان کے الفاظ کو میمز کے طور پر استعمال کر رہے ہیں تاکہ ویلنٹائن ڈے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کر سکیں۔ کچھ مداحوں نے مذاق میں کہا کہ سلمان خان ویلنٹائن ڈے کے لیے ’’سنگل لوگوں کے سرکاری سفیر‘‘ ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کنٹونمنٹ میں شاپنگ مالز بن گئے، میں زبردستی اندر جاؤں تو کیا میرا بھی ملٹری ٹرائل ہو گا: جسٹس افغان
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے ہیں اگر ممنوعہ جگہوں پر جانے پر ملٹری ٹرائل شروع ہوئے تو کسی کا بھی ملٹری ٹرائل کرنا بہت آسان ہو گا۔ کیا ملٹری کورٹس میں زیادہ سزائیں ہوتی ہیں اس لیے کیسز جاتے ہیں؟ عام عدالتوں میں ٹرائل کیوں نہیں چلتے۔ دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ڈیفنس آف پاکستان اور ڈیفنس سروسز آف پاکستان دو علیحدہ چیزیں ہیں۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا ممنوعہ جگہ پر داخل ہونا بھی خلاف ورزی میں آتا ہے۔ کنٹونمنٹ کے اندر شاپنگ مالز بن گئے ہیں، اگر میرے پاس اجازت نامہ نہیں ہے اور میں زبردستی اندر داخل ہوں تو کیا میرا بھی ملٹری ٹرائل ہو گا، 1967ء کی ترمیم کے بعد ٹو ڈی ٹو کا کوئی کیس نہیں آیا یہ پہلا کیس ہے جو ہم سن رہے ہیں۔ لاہور، کوئٹہ، گوجرانوالہ میں کینٹ کے علاقے ہیں، ایسے میں تو سویلین انڈر تھریٹ ہونگے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کوئٹہ کینٹ میں تو آئے روز اس نوعیت کے جھگڑے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا شاپنگ مالز کو ممنوعہ علاقہ قرار نہیں دیا جاتا، کراچی میں 6 سے 7 کینٹ ایریاز ہیں، وہاں ایسا تو نہیں ہے کہ مرکزی شاہراہوں کو بھی ممنوعہ علاقہ قرار دیا گیا ہو۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا ہم سپریم کورٹ کے پانچ سے چھ ججز کلفٹن کینٹ کے رہائشی ہیں، وہاں تو ممنوعہ علاقہ نوٹیفائی نہیں ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا مجھے ایک مرتبہ اجازت نامہ نہ ہونے کے سبب کینٹ ایریا میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ ڈیفنس آف پاکستان کی تعریف میں جائیں تو سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ بھی اس میں آتے ہیں۔ پاکستان میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ شروع سے موجود ہے، آرمی ایکٹ درست قانون ہے، جب سے آئین میں آرٹیکل 10 اے آیا پہلے والی چیزیں ختم ہو گئیں، ملٹری ٹرائل کیلئے آزادانہ فورم کیوں نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی۔