پاکستان اور سعودی عرب کا مشترکہ مستقبل کے لیے اقتصادی تعلقات کے فروغ کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پاکستان کے وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان سے اعلیٰ سطح ملاقات کی ہے۔ ملاقات سعودی عرب کے تاریخی شہر العلا میں منعقدہ ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔
سعودی وزیر خزانہ نے وزیر خزانہ پاکستان کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا۔ ملاقات میں اقتصادی تعاون کے فروغ اور مشترکہ خوشحالی کے لیے دونوں ممالک کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ فریقین نے دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیاتی شعبے میں تعاون بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا اور اس اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ، سعودی عرب سرفہرست
دونوں وزرائے خزانہ نے بنیادی ڈھانچے، توانائی، ٹیکنالوجی اور مالیات کے شعبوں میں تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا اور سرمایہ کاری کے فروغ اور اقتصادی مواقع کی راہ ہموار کرنے کے لیے مسلسل رابطے اور مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ دوستانہ اور اسٹریٹجک تعلقات کے تسلسل کی عکاس تھی، جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے نئے امکانات روشن کرے گی۔ ملاقات میں سعودی وزیر مملکت و رکن کابینہ ڈاکٹر حمد محمد الشیخ بھی شریک تھے، جبکہ پاکستان کی جانب سے وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
العلا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس پاکستان سعودی عرب سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان محمد اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: العلا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس پاکستان سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان محمد اورنگزیب کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے‘۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں‘۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل؛ پلئیر آف دی میچ بننے پر ‘ہیئر ڈرائر’ کا تحفہ