اللہ کی رضا کیلیے آنکھوں کے آپریشن مفت میں کررہے ہیں، ڈاکٹر اقبال ہارون
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)انجمن تاجران سندھ حیدرآباد کے صدر صلاح الدین غوری نے محمدعلی راجپوت،تقی شیخ،شجاع الدین شیخ،سعید الدین طاہر آرائیں، شہزاد احمد،نعمان کے ساتھ حیدرآبادہوسٹ لائیز کلب کے زیر اہتمام فری آئی کیمپ میں شرکت کی،ہوسٹ لائیز کلب صدر اشفاق احمد کیمپ، چیئرمین ڈاکٹر اقبال ہارون نے وفد کا خیرمقدم کیا اور کیمپ چیئرمین ڈاکٹر اقبال ہارون نے فری آئی کیمپ کا دورہ کرایا اور کہا کہ ہم اللہ کی رضا اور غریب عوام کی خدمت کیلیے فری آف کاسٹ آنکھوں کے آپریشن میں کررہے ہیں، تقریباً 500 کے قریب کیٹریکسز و دیگر آئی کے آپریشن فری کیے جائیں گے، صدر اشفاق احمد نے کہا ہم اپنی پوری ٹیم کے ساتھ پورے پاکستان کی عوام کی خدمت کررہے ہیں، ہرسال فری آئی کیمپ حیدرآبادہوسٹ لائیز کلب کے زیر اہتمام کرتے ہیں اور آپریشن سے لیکر دوائیاں اور چشمے تک فری میں فراہم کرتے ہیں، صدر صلاح الدین غوری نے کہا کہ حیدرآبادہوسٹ لائیز کلب بہت زبردست ،عوام کی خدمت کررہا ہے اور یہ حیدرآباد شہر کے اعزاز کی بات ہے کہ پورے پاکستان میں حیدرآبادہوسٹ لائیز کلب جیسا بڑا فری آئی کیمپ نہیں ہوتا جہاں سینکڑوں کی تعداد میںمفت آنکھوں کے آپریشن کیے جاتے ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حیدرا بادہوسٹ لائیز کلب فری ا ئی کیمپ
پڑھیں:
طلباء پروجیکٹس مقصد کیلیے تیار کریں،ڈاکٹڑ طحہ حسین
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی جانب سے توانائی، ماحولیات اور پائیدار ترقی کے عنوان سے منعقد کی جانے والی ساتویں عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب مہران یونیورسٹی میں ہوئی۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحہ حسین علی نے کہا کہ کانفرنس میں پیش کی جانے والی سفارشات اور تجاویز مسائل کے حل کے لیے ہوں، مسائل کی نشاندہی کرنے والی ہوں، اور ایسی سفارشات ہوں جو حکام تک پہنچا کر ان سے مسائل کے حل کے لیے مطالبہ کیا جا سکے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ مقامی آبادی کے مسائل کے حل کے لیے سفارشات ہونا ضروری ہیں، جبکہ تحقیق صرف محقق کی ترقی کے لیے نہ ہو، بلکہ وہ لوگوں کے کام کی بھی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہران یونیورسٹی کے آخری سال کے طلباء کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے فائنل ائر پروجیکٹس پائیدار ترقی کے اہداف سے کسی نہ کسی مقصد سے متعلق تیار کریں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ حکومتی اداروں کو ماہرین اور محققین کی فراہم کردہ سفارشات پر عمل کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر طحہ حسین علی نے کہا کہ مہران میں تحقیقی گروپ بہترین کام کر رہے ہیں۔ توانائی کے شعبے کے ماہر انجینئر عرفان احمد نے کہا کہ توانائی کی ماحول دوست منتقلی ہو رہی ہے، بجلی ہوا اور شمسی توانائی سے بنائی جا رہی ہے۔ سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے زیادہ ہیں، اور ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی سستی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آلات پاکستان میں بنیں تو منصوبوں پر خرچ کم ہو جائے گا، کیونکہ اس وقت بیشتر آلات بیرون ملک سے خریدے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی اور فطری طریقوں سے ماحول دوست توانائی پیدا کرنے کے ذرائع اور وسائل بہت زیادہ ہیں لیکن ہم ان کا بہتر استعمال نہیں کر رہے، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز چین کے پروفیسر ڈاکٹر پینگ وینگ (Peng Wang) نے کہا کہ چین اور پاکستان کو معاشی، توانائی، ماحولیات اور ٹیکنالوجی کے امور پر تعاون بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے جسے مل کر دیکھنا ضروری ہے، اور ہماری اکیڈمی مہران یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ نیو کیسل (Newcastle) یونیورسٹی برطانیہ کے پروفیسر ڈاکٹر شفیق احمد اوڈھانو نے کہا کہ یہ کانفرنس سندھ صوبے میں ہو رہی ہے، اور سندھ نے ماحولیاتی تباہیوں کا زیادہ سامنا کیا ہے۔ کانفرنس کے سربراہ اور مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کا انرجی اور انوائرمنٹل انجینئرنگ ریسرچ گروپ 2009 میں تشکیل پایا۔ توانائی کے شعبے کے ڈائریکٹر انجینئر محفوظ احمد قاضی نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق 2050 تک ہمارے لیے خوراک کا مسئلہ بڑا مسئلہ ہو گا ۔ 2دنوں کی اس کانفرنس میں پاکستان، چین اور ہندوستان کے توانائی اور ماحولیاتی شعبوں کے ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے، کانفرنس میں برطانیہ اور چین کے اسکالرز نے شرکت کی اور خصوصی خطاب کیا۔