مقبوضہ کشمیر میں مزید تین کشمیری ملازمین برطرف
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق نئی دلی کے مسط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے مقامی پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بٹ، معلم محمد اشرف بٹ اور محکمہ جنگلات کے ملازم نثار احمد خان کو برطرف کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف اپنا کریک ڈاؤن مزید تیز کرتے ہوئے مزید تین مسلمان ملازمین کو برطرف جبکہ ایک اور کشمیری کی املاک ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی دلی کے مسط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے مقامی پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بٹ، معلم محمد اشرف بٹ اور محکمہ جنگلات کے ملازم نثار احمد خان کو برطرف کر دیا ہے۔ برطرف شدہ ملازمین جھوٹے الزامات کے تحت پہلے ہی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ انتظامیہ نے ضلع بارہمولہ کے ایک رہائشی کا مکان، پولٹری فارم اور دو کنال اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کر لی ہیں۔ دریں اثناء بھارتی پولیس نے سرینگر میں کتب فروشوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے 6 سو سے زائد دینی کتب ضبط کر لی ہیں۔ ضبط شدہ تصانیف میں جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلیٰ مودودی، امین احسن اصلاحی اور تحریک آزادی کشمیر کے معروف قائد سید علی گیلانی شہید کی تصانیف شامل ہیں۔بھارت نے مقبوضہ علاقے میں جماعت اسلامی سمیت کئی آزادی پسند جماعتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران ممتاز حریت رہنما شہید غلام محمد بھلہ کو ان کے 50 ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف ان کی غیر متزلزل جدوجہد کو سراہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ بھارتی پولیس نے غلام محمد بھلہ کو فروری 1975ء میں اندرا عبداللہ معاہدے کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے پر گرفتار کیا اور 15 فروری کو سرینگر سینٹرل جیل میں وحشیانہ تشدد کر کے بے دردی سے شہید کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
فلسطین ہو یا مقبوضہ کشمیر، بارود سے آواز نہیں دبائی جا سکتی، اعظم نذیر تارڑ
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اسرائیل بچوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیلی بربریت میں ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، فلسطین ہو یا مقبوضہ کشمیر، بارود سے کسی کی آواز نہیں دبائی جاسکتی۔ قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اسرائیل بچوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیلی بربریت میں ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تمام انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، ظلم و ستم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے، پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے، حکومت اور پاکستانی عوام مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ فلسطین میں ہسپتالوں اور فلاحی اداروں کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، قومی اسمبلی میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ فلسطین میں ظلم کی نئی تاریخ رقم کی گئی ہے، بے گناہ فلسطینی صیہونی بربریت کا شکار ہوئے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 65 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے، ایک لاکھ سے زائد لوگ شدید زخمی ہوئے، اس جنگ میں نہ بچے، نہ عورتیں اور نہ بزرگ محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس مسئلے پر دو ٹوک خیالات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے تمام فورمز پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی، فلسطینی عوام کو اقوام عالم کی مدد کی ضرورت ہے۔