بانی پی ٹی آئی سنجیدہ تو وزیراعظم کو خط لکھیں: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
نارووال (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی معاملات کا مرکزی ڈاکخانہ وزیراعظم کا دفتر ہوتا ہے، اگر بانی پی ٹی آئی سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کو خط لکھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ تجاویز، شکایات ہیں تو خط لکھیں، بار بار آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ خط لکھنے والوں کو فوج کی سیاسی مداخلت کا 2018ء میں چسکا پڑا، جس طرح اس وقت انہیں دھاندلی کے ذریعے اقتدار ملا وہ سمجھتے ہیں دوبارہ اس طرح اقتدار میں آ سکتے ہیں۔ فوج کے ترجمان بھی کہہ چکے ہیں انہیں دوبارہ کسی سیاسی تجربہ میں شامل نہیں ہونا، بار بارخط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اس موقف کی نفی ہے جو کہتے ہیں میں بڑا سول حکمرانی کا چیمپئن ہوں۔ خط لکھنے والے چاہتے ہیں ان کو ایک بیساکھی مل جائے اس بیساکھی سے دوبارہ اقتدار تک پہنچ جائیں، تحریک انصاف کی ساری سیاست کرپشن کے خلاف تھی لیکن انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ پاکستان کے خزانے پر ڈالا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مراد سعید کے الزامات کا جواب 10 ارب میں! ہرجانے کا فیصلہ 21 اپریل کو ہوگا؟”
مراد سعید کے الزامات کا جواب 10 ارب میں! ہرجانے کا فیصلہ 21 اپریل کو ہوگا؟” WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مراد سعید کے خلاف دائر 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ہوئی، تاہم ایڈیشنل اینڈ سیشن جج محمد شبیر بھٹی کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 21 اپریل 2025ء کی تاریخ مقرر کی ہے، جہاں اس مقدمے کا فیصلہ متوقع ہے۔ یاد رہے کہ احسن اقبال نے مراد سعید کے خلاف یہ دعویٰ اس وقت دائر کیا تھا جب مراد سعید نے مبینہ طور پر سکھر-ملتان موٹروے منصوبے میں کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے۔
احسن اقبال نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان الزامات سے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے اور یہ الزامات جھوٹے، بے بنیاد اور سیاسی انتقام پر مبنی ہیں، لہٰذا مراد سعید سے 10 ارب روپے ہرجانہ وصول کیا جائے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق اگلی پیشی پر دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔