Jasarat News:
2025-02-20@02:42:38 GMT

گل بنفشہ کی چائے

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

گل بنفشہ کی چائے

چائے سے جان چھڑائیں اور چائے کا مزا بھی لیجئے۔کھولتے ہوئے پانی کو آگ سے اتار کر چائے دانی میں ڈالیں جس میں 2-3 ماشہ فی کپ کے حساب سے گل بنفشہ پہلے سے ڈال رکھا ہو۔ پانچ منٹ تک دم دے کر اسے چھان لیں اور اس میں حسب مرضی چینی اور گرم دودھ شامل کر کے پئیں۔بلا دودھ بطور قہوہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گل بنفشہ کو جوش دینے سے اس کے فوائد میں کمی آ جاتی ہے۔ اس لیے مندرجہ بالا طریقہ پر ہی تیار کرنا چاہیے۔ اس میں ذائقہ، خوشبو اور دل لبھانے والی رنگت، ہر چیز موجود ہے۔بنا بریں دل اور دماغ کو فرحت بخشتی ہے۔ بھوک لگاتی ہے۔ قبض کشا ہے۔ نزلہ زکام، کھانسی، دمہ، ورم حلق، منہ اور زبان کے پکنے، خناق، پیشاب کی بندش، نیند کی کمی، نظر کی کمزوری اور ضعف دماغ وغیرہ کے لیے بہت اچھی دوا ہے۔
اس کے کچھ مدت کے استعمال سے چائے کی عادت بھی چھوڑی جا سکتی ہے۔اکثر لوگ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے جاتے ہی نزلے کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ تو تازہ تازہ، اُودے اُودے پھول بنفشہ منگوا کر ان کا قہوہ تیار کریں اور اس کی ایک پیالی پئیں۔یقین جانیئے رات کو یہ خوش ذائقہ چائے پی کر لیٹ جائیں صبح بالکل ہشاش بششاش ہوں گے۔ گل بنفشہ میں برابر وزن گندم ملا کر بطور چائے استعمال کریں تو پرانے نزلہ و زکام کے لیے تیر بہدف علاج ثابت ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گل بنفشہ

پڑھیں:

ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کا آئی ٹی پالیسی کے غلط استعمال کا انکشاف

اسلام آباد:

سینیٹر انوشے رحمان کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل مل مالکان حال ہی میں لگائے گئے 29 فیصد انکم ٹیکس سے بچنے کیلیے اپنی ٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپورٹ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ایکسپورٹ کے طور پر رجسٹر کرا رہے ہیں۔

بدھ کو سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرمملکت سینیٹر انوشے رحمان نے کہا کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ایکسپورٹس کو بڑھانے کیلیے کم کیے گئے 0.25 فیصد انکم ٹیکس کی سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں، کمیٹی کا اجلاس پی پی پی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا۔ 

واضح رہے کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹس پر 29 انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے، جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجیکل ایکسپورٹ پر ابھی بھی ٹیکس کی شرح 0.25 فیصد ہے جبکہ آئی ٹی خدمات کی ایکسپورٹ پر ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہے۔

اجلاس میں شریک چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو معاملے کی تحقیق کرنے کی یقین دہانی کرائی، واضح رہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران آئی ٹی ایکسپورٹ 28 فیصد اضافے کے ساتھ 1.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ حکومت کی جانب سے بار بار انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے ماہرین آئی ٹی ایکسپورٹ میں کمی کی پیشگوئیاں کر رہے تھے۔

اس تناظر میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں اس تیز رفتار اضافے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے، سینیٹ کو پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق جنوری میں 652 آئی ٹی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئی ہیں، جو کہ گزشتہ ماہ رجسٹر کی گئی نئی کمپنیوں کا 20 فیصد بنتی ہیں، سینیٹر انوشے رحمان کو ان تفصیلات سے آئی ٹی انڈسٹری نے آگاہ کیا ہے۔

آئی ٹی انڈسٹری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح آئی ٹی انڈسٹری کا غیر حقیقی پھیلائو ہوگا، جس کی وجہ سے حکومت انکم ٹیکس میں دی گئی رعایت کو ختم بھی کرسکتی ہے،

آئی ٹی انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جون کے بعد رجسٹر ہونے والی کمپنیوں نے کافی عرصے سے رجسٹرڈ کمپنیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ایکسپورٹ کی ہے، یہ بھی تشویش کی ایک وجہ ہے، اور اس سے بے ضابطگیوں کا اظہار ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کا آئی ٹی پالیسی کے غلط استعمال کا انکشاف
  • اینٹی بائیوٹک مزاحمت، ایک سنگین بحران
  • پانی کی بوتل پر موجود رنگ برنگے ڈھکن کس خاص وجہ سے استعمال ہوتے ہیں؟کس رنگ کا مطلب کیا؟
  • ’اے آئی ڈی کوڈر‘ نے بنا کسی ٹریننگ کے انسانوں کا دماغ پڑھ کر سائنسدانوں کو حیران کردیا
  • ٹھٹھہ کے سینئر صحافی کو پولیس کی دھمکیاں ،صحافیوں کا مذمتی اجلاس
  • ‘چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ عناصر کیلئے محفوظ پناہ گاہیں’، رات 12 بجے بند کرنے کی سفارش
  • گیس انفرااسٹرکچر کیلئے 350 ارب استعمال نہ کیے جاسکے، آڈٹ حکام
  • مہا کمبھ میلے میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیسے کیا جا رہا ہے؟
  • ٹک ٹاکر کی موت کی وجہ سامنے آگئی
  • اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی: ایک قابل تقلید عمل