علم وادب کا گہوارہ اور روشنیوں کا شہر کراچی ہمیشہ علمی وادبی سرگرمیوں کا محور ومرکز رہا. عالمی مشاعرے، ادبی تقریبات ہمیشہ شہر قائد کی پہچان رہے،مذہبی و قومی تہواروں پر تعلیمی اداروں میں ادبی تقریبات کا انعقاد ایک روش روایت رہی، لیکن گزشتہ تین دہائیوں میں حالات کی گردشوں نے کراچی کی پررونق ادبی وعلمی محفلوں اور سرگرمیوں کو گہنا دیا.

اس شہر بے اماں میں سرشام سجنے والی ادبی محفلیں ماند پڑ گئیں اور تعلیمی اداروں میں بھی ادبی سرگرمیاں محدود ہوکر رہ گئیں. تمام تر نامساعد حالات کے باوجود کراچی کے بعض تعلیمی اداروں نے اپنی تہذیبی و ثقافتی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے ادبی و ثقافتی تقریبات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے. ان تعلیمی اداروں میں عبداللہ گورنمنٹ کالج برائے خواتین سرفہرست ہے، جہاں تہذیب وثقافت کے فروغ کیلئیعلم وادب اور غیر نصابی سرگرمیوں کی تقریبات کا انعقاد ایک روایت بن چکی ہے.گزشتہ دنوں عبداللہ گورنمنٹ کالج برائے خواتین میں 11 سے 13 فروری تک ہفتہ طالبات 2025ء پرنسپل پروفیسر سیدہ تسنیم فاطمہ رضوی کی سربراہی میں منایا گیا. تہذیب وثقافت کی تین روزہ رنگا رنگ تقریبات میں ممتاز علمی و ادبی شخصیات شریک ہوئیں. قرات ونعت، شعر وشاعری، بیت بازی اور گیت وغزل کے مقابلوں میں دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو بھی شامل کیا گیا.

ہفتہ طالبات کا پہلا پروگرام مقابلہ قر?ت اور نعت تھا ، مہمان خصوصی فرحانہ اویس تھیں ، منصفین کے فرائض ڈائریکٹر الحسن اکیڈمی قاری فاروق الحسن اور قاری محمد ثانی نیانجام دیئے. مقابلے میں پہلی پوزیشن گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج بلاک ایم نارتھ ناظم اباد کی علیشبہ ریحان نے حاصل کی ، دوسری پوزیشن گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین ناظم اباد کی حافظہ شہنیل ارشد نیجبکہ تیسری پوزیشن خاتون پاکستان کی حافظہ وظیمہ نے حاصل کی اور اسپیشل پرائز سر سید گرلز کالج کی ماثورہ نے حاصل کیا۔مقابلہ نعت میں پہلی پوزیشن جنا ح کالج کے علی حیدر نے حاصل کی، دوسری پوزیشن خاتون پاکستان کی طالبہ امیمہ عمران اور تیسری پوزیشن گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج بفر زون کی وردہ صدیقی نے حاصل کی جبکہ اسپیشل پرائز نارتھ ناظم اباد سیون ڈی ٹو محمد حسن شاہ نے حاصل کیا.

زندگی کے رنگوں سے شاعری عبارت ہے
شاعری محبت ہے شاعری عبادت ہے
شعرو شاعری اور بیت بازی کی محفلیں ہماری تہذیبی وثقافتی روایت ہیں۔ہمارے نوجوان طالب علم ہماری تہذیب،ثقافت،روایت اور زبان کے پاسبان ہیں۔عبداللہ کالج میں شعروادب کی دلنشین روایت یعنی بین الکلیاتی مقابلہ بیت بازی2025 کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہرکے نامور کالجز کی 14 ٹیموں نے حصہ لیا. باصلاحیت طلبہ و طالبات نے اشعار کی خوشبو سے سماعتوں کو معطر،قلب وذہن کو مشکبار کیا۔پرنسپل پروفیسر سیدہ تسنیم فاطمہ رضوی کی سربراہی میں ڈاکٹر نزہت عباسی نے نگراں کی حیثیت سے اس مقابلے کو کامیابی سے ترتیب دیا جبکہ رخشندہ عمیر،کنیزفاطمہ، صائمہ افتخار اور آصفہ رضوان معاون تھیں۔اس نشست کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر آف انسپیکشن کامران اکرم شیخ اور مہمان خاص ڈائریکٹر فنانس احسان احمد شیخ تھے۔

منصفین کے فرائض پروفیسر رضیہ سبحان اور پروفیسر محمد علی منظر نے ادا کیے جبکہ نظامت ڈاکٹر نزہت عباسی اور طالبہ روباشاہ نے کی۔بین الکلیاتی مقابلے میں پہلی پوزیشن آغاخان ہائر سیکنڈری اسکول،دوسری پوزیشن گورنمنٹ کالج برائے طلبہ،تیسری پوزیشن گورنمنٹ کالج برائے خواتین اور خصوصی انعام نقی عباس نے حاصل کیا۔عبداللہ کالج کی میزبان ٹیم طیبہ فاطمہ اور رباب رضوان پر مشتمل تھی۔حمد اقصیٰ اور نعت حلیمہ نے پیش کی۔مقابلے میں شریک تمام طلبہ وطالبات کو سرٹیفکیٹس دیے گئے۔اس موقع پرٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان نے بہترین کارکردگی پر آصف احمد کو شیلڈ پیش کی.اساتذہ وطالبات کی بڑی تعداد نے نہایت دلچسپی سے اس مقابلے کو دیکھا اور سنااور بھرپور حوصلہ افزائی کی۔

ہفتہ طالبات 2025ء کے تیسرے روز گیت وغزل کا مقابلہ ہوا، مہمان خصوصی ٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان تھے جبکہ منصفین میں معروف شاعر محمد افراہیم اور علی شہزاد شامل تھے. تقریب کے مہمان خصوصی روبینہ علوی، حارث خان، سابقہ پرنسپل محمودہ الطاف تھے. گیت وغزل کے مقابلے میں پوزیشن سوہا فاطمہ ، دوسری عاتکہ زینب خان، تیسری رامین نرجس نے حاصل کی جبکہ اسریٰ سلیم نے خصوصی انعام حاصل کیا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گورنمنٹ کالج برائے پوزیشن گورنمنٹ تعلیمی اداروں نارتھ ناظم ا مقابلے میں نے حاصل کی گرلز کالج حاصل کیا

پڑھیں:

سوات؛کم سن طالبات اسکول کے گہرے کنویں میں گر گئیں، ویڈیو سامنے آ گئی

سوات:

خیبر پختونخوا میں کم سن طالبات اسکول کے گہرے کنویں میں گر کر زخمی ہو گئیں، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  سوات میں بلوگرام گرلز اسکول میں 2 کم سن طالبات 60 فٹ گہرے کنویں میں گر گئیں، جس  کی اطلاع ریسکیو 1122 کو دی گئی، جس پر امدادی اہل کاروں نے دونوں بچیوں کو  کنویں سے زخمی حالت میں نکال کر ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔

گہرے کنویں میں گرنے والی بچیوں کی شناخت مرجان، عمر 12 سال اور جویریہ عمر 7 سال کے طور پر ہوئی ہے۔

زخمی بچیوں کو فوری طور پر سیدو سینٹرل اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر شاہنواز کیس میں نامزد ایس ایس پی کو اہم تعیناتی مل گئی
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • نجی کالج کی ملازمہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق
  • سوات؛کم سن طالبات اسکول کے گہرے کنویں میں گر گئیں، ویڈیو سامنے آ گئی
  • صوفی شاعر شاہ حسین ؒ کا عرس، میلہ چراغاں شروع، آج مقامی چھٹی
  • پاکستان سپر لیگ 10 کی رنگارنگ افتتاحی تقریب کا آغاز
  • کوٹہ بڑھانے کی درخواست منظور ، 10 ہزار اضافی پاکستانی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے
  • ملک میں ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سالانہ بنیاد پر34فیصد کمی ہوئی،رپورٹ
  • پی ایس ایل10 کی رنگارنگ تقریب سے آغاز آج سے ہوگا، شائقین بےچین
  • بیساکھی تقریبات، ریکارڈ 6 ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے