اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران تیزی کا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے کے دوران کاروبار اتار چڑھاو کے بعد تیزی کا رجحان غالب رہا اور اس دوران انڈیکس میں 1700پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1لاکھ11ہزار اور 1لاکھ12ہزار پوائنٹس کی 2نفسیاتی حدیں بحال ہو گئیں جبکہ 43.07فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔آئی ایم ایف مشن کی دوراہ پاکستان کے دوران مختلف اقدامات پر اظہار اطمینان ،ترکیہ صدر کا دورہ پاکستان اور معاشی اشاریوں میں بہتری کی خبروں پر سرمایہ کار مارکیٹ میں سرگرم رہے اگرچہ منافع کی خاطرفروخت کے دباو سے مارکیٹ 3دن مندی کا شکار بھی ہوئی اس دوران انڈٰکس 925پوائنٹس لوز کر گیا تھا تاہم 2دن کی تیزی سے انڈٰیکس میں 2687پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران کے ایس ای100انڈٰکس 1763پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 1لاکھ10ہزار322پوائنٹس سے بڑھ کر1لاکھ12ہزار85پوائنٹس پر جا پہنچا اسی طرح 534پوائنٹس اضافے سے کے ایس ای 30انڈیکس34ہزار411پوائنٹس سے بڑھ کر34ہزار945پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 68ہزار536پوائنٹس سے بڑھ کر69ہزار588پوائنٹس پر بند ہوا۔کاروباری تیزی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 201ارب 77کروڑ10لاکھ27ہزار788روپے کاا ضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم13649ارب93کروڑ 59لاکھ 92ہزار 135روپے سے بڑھ کر 13851 ارب 70 کروڑ40 کروڑ19ہزار923روپے پر جا پہنچا۔گذشتہ ہفتے کاروباری تیزی سے انڈیکس113,482پوائنٹس کی بلندسطح پر ٹرید ہوتا دیکھا گیا جبکہ کم سے کم 109,948پوائنٹس کی پست سطح پر بھی ٹریڈہوتا دیکھا گیا۔ایک ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ27ارب روپے مالیت کے66کروڑ95لاکھ97ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 23ارب روپے مالیت کے41کروڑ51لاکھ60ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 2194 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 945کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،958میں کمی اور291کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایک ہفتے کے دوران سے بڑھ
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع
اسلام آباد:آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کیساتھ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع ہے جس میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اگلے وفاقی بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام جاری اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی.
موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کی مراعات2035 تک ختم کردی جائینگی، کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پٹرول و ڈیزل پر فی لٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز اور اسے اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا.
مزید پڑھیں: سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست؛ حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ
آئی ایم ایف کیساتھ کاربن لیوی کی حد اور نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت ہو گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے.
اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی تیاری ہو رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ سٹیشنز قائم کئے جائینگے.
ریٹیلرز، ہول سیلرز اوردیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔