یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر تنظیم نو کا آغاز کردیا گیا اور ایک دن میں 3 ہزار کے قریب ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔

میڈیا ذرائعکے مطابق فارغ ہونے والے ملازمین کے احکامات چھٹی والے دن جاری کیے گئے، پہلے مرحلے میں تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ بیشتر ملازمین گزشتہ 10 سال سے کارپوریشن میں کام کر رہے تھے، دوسرے مرحلے میں کنٹریکٹ پر تعینات ہزاروں ملازمین بھی فارغ کرنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ 22 جنوری کو وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔

حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار 7 رکنی کمیٹی کےسربراہ ہوں گے، وزیر مملکت خزانہ و ریونیو، وزیر مملکت آئی ٹی، وفاقی سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری صنعت و پیداوار، سیکریٹری نجکاری اور سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو کمیٹی ارکان میں شامل کیا گیا۔

اگست 2024 میں وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کی تھیں اور وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کردی تھی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

کمیٹی کی جانب سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی تھی، جہاں 5 وزارتوں میں اصلاحات سے متعلق بتایا گیا تھا جن میں کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان، اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اینڈ نیشنل ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹورز کارپوریشن

پڑھیں:

اسلام آباد میں پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی سرکاری ملازمین کی جانب سے بارش کے باوجود اسلام آباد میں احتجاج کیا جا رہا ہے جس کے مطالبات بھی سامنے آگئے ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے اور صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اَپ گریڈیشن مع مراعات کی جائے، لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پینشن اصلاحات واپس لی جائیں۔

اس کے علاوہ، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لینے اور اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسکولوں و اداروں کی بندش و نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کی جائیں، دورانِ ملازمت وفات پانے والوں کے بچوں کو بمطابق عدالتی فیصلہ ملازمت دی جائے، ظالمانہ پینشن اصلاحات کو فی الفور واپس لیا جائے۔

ملازمین کی جانب سے دھرنا اور ٹریفک بلاک کرنے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس کی جانب سے احتجاجی مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

ایس ایس پی سیکورٹی سرفراز ورک اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن ارسلان شاہ زیب موقع پر پہنچ گئے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہر صورت مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، حکومت سرکاری ملازمین کے بچوں کا خیال کرے اور اپنے اخراجات کم کرکے ہم پر رحم کرے۔

آپ سوچ رہے ہونگے یہ کہیں غزہ یا کشمیر ہے جہاں اسرائیل فورسز یا بھارتی پولیس ایک شریف انسان کو بالوں سے نوچ کر گھسیٹ رہی ہے۔ نہیں بھائی یہ اسلام آباد ہے اور اپکے اور میرے ٹیکس سے پلنے والے سو کالڈ محافظ ہے ۔۔جو اپنے جائز مطالبات کے حق احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین سے غیر… pic.twitter.com/zMzoE09ZCm

— Harmeet Singh (@HarmeetSinghPk) February 20, 2025


مزیدپڑھیں:چیمپئینز ٹرافی؛ بنگلا دیشی ٹیم لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی ،بھارت کوجیت کے لیے کتنے رنز کاہدف دیدیا؟

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں
  • وفاقی سرکاری ملازمین کا اسلام آباد میں احتجاج، مطالبات سامنے آگئے
  • آئی ایم ایف کی وجہ سے حکومت کو مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، رانا ثنااللہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کا گانے، فلم، ڈاکومینٹریز کیلئے جوائنٹ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق
  • چین کا امریکہ کے یکطرفہ ٹیرف عائد کرنے کے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار
  • ملک کے 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کی سیلز معلومات ایف بی آر کو دینا لازم قرار
  • صرف رمضان نہیں مستقل پیکیج کی ضرورت
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی برطرفیاں ؛ مذاکرات کا پہلا دور ناکام
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفیوں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا
  • یوٹیلیٹی اسٹورز سے ملازمین کی برطرفی، مذاکرات کا پہلا دور ناکام