کراچی(کامرس رپورٹر)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ فیڈریشن نے دنیا کے سب سے اہم علاقائی اکنامک الائنس یعنی کہ یورپی یونین کے ساتھ دستیاب تجارتی، سرمایہ کاری، اقتصادی اور صنعتی تعاون کے امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے پاک – یورپی یونین بزنس فورم کا قیام کیا ہے اور اس کا پہلا اجلاس فیڈریشن ہاؤس کراچی میں منعقد کیا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی مارکیٹ کو ٹھوس انداز میں اجاگر کرنا اور اس کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانا پاکستان کی پوری معیشت کو تبدیل کر سکتا ہے؛ کیونکہ جغرافیائی مطابقت اور ریگولیٹری یکسانیت کی وجوہات کی بنیاد پر متعدد صنعتوں اور شعبہ جات میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک بڑی مارکیٹ حاصل کی جاسکتی ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے یورپی یونین کو پاکستان کی اہم برآمدات پر روشنی ڈالی؛ جس میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس؛ زرعی مصنوعات اورلیدر پراڈکٹس شامل ہیں اور ان کی ایکسپورٹ مالیت 10 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی سہولیات سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کے ایکسپورٹ پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ایف پی سی سی آئی کے پاک-یورپی یونین بزنس فورم کے چیئرمین زبیر باویجہ نے افتتاحی سیشن کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ یورپی یونین پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے اپنی ایکسپورٹ باسکٹ کو متنوع، وسیع تر اور ویلیو ایڈڈ کرنا چاہتے ہیں۔ زبیر باویجہ نے واضح کیا کہ پاک – یورپی یونین بزنس فورم کی تشکیل اور فعال ہونا پاکستان – یورپی یونین کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے اور ایف پی سی سی آئی یورپی یونین کے سفارتی مشنوں؛ یو رپی تجارتی وفود اور پاکستانی کاروباری برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہے؛تا کہ، باہمی اقتصادی تعاون اور تجارت کو فروغ دینے کی مہم شروع کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹر یڈ اور انڈسٹری اسٹیک ہولڈرز کو فوکسڈ اور نتیجہ خیز سہولیات فراہم کرنے کے لیے مختلف شعبہ جات اور مصنوعات پر مبنی ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یورپی یونین بزنس فورم ایف پی سی سی ا ئی یورپی یونین کے عاطف اکرام کے لیے

پڑھیں:

ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے، عطا تارڑ

سعودیہ میں خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، ثمینہ بیگ پاکستان کا فخر ہیں، ثمینہ بیگ واحد خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ وژن 2030ء ایک خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔ ریاض میں سعودی میڈیا فورم 2025ء کے مباحثے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب میں وژن 2030ء کے تحت رونما ہوئی تاریخی تبدیلیاں دیکھ کر خوشی ہوئی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ  نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، ہم الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پر کام کر رہے ہیں، پاکستان کی 24 کروڑ کی آبادی میں سے 18 کروڑ افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جبکہ پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہم دریائے سندھ کے کنارے بسنے والی ایک قدیم تہذیب کے امین ہیں، پاکستانی ایک متحرک اور پرجوش قوم ہے جو کے ٹو جیسی بلند چوٹیوں کی محافظ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جو سماجی مسائل پر روشنی ڈالے اور لوگوں کو اپنی بات کا موقع دے، میڈیا کے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت داری مفید اور مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ ٹیلنٹ اور ہنر کی پہچان بہت ضروری ہے، پاکستان میں باصلاحیت افراد موجود ہیں، آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، ثمینہ بیگ پاکستان کا فخر ہیں، ثمینہ بیگ واحد خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔ 

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہترین نیوز اور تفریحی چینلز، فلم سازی، دستاویزی فلمیں بنانےکی بھرپور صلاحیت ہے، پاکستان میڈیا کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کے پھیلاﺅ کو روکنے کے  لیے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ عالمی شراکت داری کے ذریعے مقامی میڈیا اداروں میں مثالی تبدیلی لائی جا سکتی ہے، تعاون کو مزید فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک عظیم ثقافتی ورثہ ہے، یہاں کے لوگوں کے پاس بہت سی کہانیاں ہیں جو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ہم اپنی صلاحیتوں کا بہتر طریقے سے ادراک کر سکتے ہیں، ترقی اور بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے، فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں جو سماجی مسائل کا باعث بنتے ہیں، ہمیں اس چیلنج کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک عالمی ادارہ ہونا چاہیے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو، سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا استعمال منصفانہ ہونا چاہے، حقائق کی تصدیق کے  لیے جامع، مستند اور معتبر نظام ناگزیر ہے جس پر لوگ بھروسہ کر سکیں، عالمی میڈیا اداروں کی مقامی میڈیا کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے لیے تیار ہیں، اس طرح کی شراکت داری سے شفافیت کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
سعودی میڈیا فورم کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا نمائش اور کانفرنس میں اہم شخصیات اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد شریک ہوئیں۔ اس موقع پر شرکاء نے کہا کہ دنیا کو فیک نیوز کا سامنا ہے۔ کانفرنس اور نمائش میں سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ کے صدر فہد الحارثی، وزیر برائے کلچر اینڈ ٹورزم یمن محمد بن مطاھر، وزیر برائے انفارمیشن بحرین ڈاکٹر عبداللہ النعیمی، عرب لیگ کے سفیر احمد رشید نے شرکت کی۔ سعودی حکام نے دنیا بھر سے آئے ہوئے میڈیا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت سمٹ چکی ہے۔

فورم کا مقصد میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور جدید رجحانات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ سعودی میڈیا فورم میں میڈیا پروڈکشن، ڈیجیٹل جرنلزم اور مواد سازی کے بارے میں طریقے تلاش کرنے سمیت ڈیجیٹل دور میں میڈیا، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور مالیاتی استحکام کیلئے نئے بزنس ماڈلز کا جائزہ لیا گیا۔ میڈیا فورم میں فیک نیوز، عوامی اعتماد کی بحالی میں میڈیا اداروں کے کردار کے بارے میں حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ فورم میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس، صحافت کا مستقبل، میڈیا اکنامکس، ڈیجیٹل نظام، مس انفارمیشن، انٹرٹینمنٹ انڈسٹری اور ڈیجیٹل سٹریمنگ جیسے اہم موضوعات پر مباحثے بھی منعقد ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور یورپی یونین کا دہشتگردی سے لڑنے کے عزم کا اعادہ
  • ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے، عطا تارڑ
  • یورپی سفارتکاروں نے پرانے پاکستانی گانے نئے انداز میں پیش کر دیے
  • ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کا آئی ٹی پالیسی کے غلط استعمال کا انکشاف
  • یورپی یونین کا روس کے خلاف پابندیوں کے 16ویں پیکج پر اتفاق
  • کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ کے سیکریٹعی کاشف منیر،نائب صدر انجم وہاب اور سیکریٹڑی انفارمیشن مسعوداحمدصدیقی ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ اور سرپرست اعلیٰ یو بی جی ایس ایم تنویر سے ملاقات کررہے ہیں،ثاقب فیاض مگوں،امان پراچہ،عبدالمہمن خان،ح
  • یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکا، یورپی یونین،ترکیہ اور برطانیہ کی تحریری ضمانتوں پر ہو: صدرزیلنسکی
  • چئیرمین کپاس بحالی صنعت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری و چیئرمین پاکستان بزنس فورم ملک طلعت سہیل نے
  • پاکستان کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم، وزیر خزانہ کا بڑا اعلان
  • اسلام آباد: وزیر تجارت جام کمال خان سے پاکستان آسٹریلیا بزنس کونسل کے وفد ملاقات کررہا ہے