اختلاف رائے تو کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بڑی پارٹی ہے، مقبول پارٹی ہے، لوگ زیادہ آ رہے ہیں، لیڈر بھی زیادہ ہیں، ایسا ہوتا رہتا ہے، میرے خیال سے اس کو پارٹی کی لڑائی نہیں کہہ سکتے، انفرادی طور پر اگرکسی کے اختلاف ہیں تو وہ کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے،میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ سب ایک پیج پر ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پارٹی کا صدر ، جنرل سیکریٹری، وزیراعلیٰ ، صوبائی صدر یہ سارے ایک پی پیج پر ہیں، باقی ورکروں کے اندر یا اس میں کوئی اختلاف یا ٹکراؤ معنی نہیں رکھتا ہے۔
سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ بہت اہم ہے ، اسی وجہ سے ہماری وزارت خارجہ نے خاصا سخت ردعمل دیا ہے اس لیے کہ ایک باہمی میٹنگ کے بعد اور ایک دوطرفہ اعلامیہ میں ایک تیسرے ملک کا اس طرح ذکر کرنا واقعی پاکستان کو قابل قبول نہیں ہے، اعلامیہ میں انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے ساتھ یہ بھی کہا کہ ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ حملے کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،اعلامیے کے اس حصے سے ظاہر ہے پاکستان ناخوش ہے۔
تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مشن بدعنوانی اور طرز حکمرانی کا تشخیصی جائزہ (کرپشن اینڈ گورننس ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ)اس طریقے سے غیر معمولی نہیں تھا کہ اس کا فیصلہ پچھلے سال ستمبر میں ہی ہو گیا تھا، اس کا ایجنڈا ابھی فائنل ہوا ہے، اس کی اہمیت آپ اس بات سے لگا لیجیے کہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں دو دن قبل بیان دیا کہ آئی ایم ایف کے وفد کی جو چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات ہوئی ہے وہ جو پی ٹی آئی نے خطوط لکھے تھے اس کی بنیاد پر ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف جو کہتا ہے وہ ہمیں کرنا پڑتا ہے، ایک ادارے کو جس کا جوڈیشل سسٹم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اس حد تک رسائی دینا یہ کوئی مناسب بات نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
مذاکرات ہو رہے، کس سے ہو رہے یہ فریقین ہی بتا سکتے ہیں. شیخ رشید
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں یہ تو فریقین ہی بتا سکتے ہیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات بہتر ہونے چاہئیں اور ملک کو آگے جانا چاہیے عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں، 9 مئی کے ٹرائل ہورہے ہیں ہمیں چارج شیٹیں دی گئی ہیں، کچھ کی آج دے دیں گے، چار مہینے میں نو مئی کے کیسز کا ٹرائل مکمل ہونا مشکل ہے.(جاری ہے)
شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیا گیا اپ کیا کہتے ہیں جس پر انہوں جواب دیا کہ اس کے بارے میں سنا ہے اور مزید کوئی بات کئے بغیر روانہ ہو گئے اس موقع پر سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، حقائق سامنے آنے چاہییں.
مقدمات میں 35 ہزار سے زائد کارکنوں کو شامل کیا گیا بعد میں مزید کارکنوں کو شامل کیا گیا میں سمجھتا ہوں کہ 4ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، سب کچھ سامنے آنا چاہیے ابھی تک مقدمات کی باقاعدہ سماعت بھی شروع نہیں ہوئی 2 سال ہو گئے ہیں عدالتوں میں پیش ہوتے ہوئے. انہوں نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں وعدہ معاف گواہ نہیں ہوں نہ ہی اس حوالے سے پولیس کو کوئی بیان دیا ہے عدالت میں درخواست اور اپنا بیان جمع کرا دیا ہے کہ 9 مئی کسی کیس میں گواہ نہیں ہوں 9مئی کے کسی مقدمے میں تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف پولیس یا کسی عدالت بیان نہیں دیا. بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئندہ تاریخ 16 اپریل کو گواہ نہ آئے تو جیل ٹرائل پھر بھی نہیں ہوگا وکلائے صفائی کی پوری ٹیم موجود ہے، گواہ نہیں آرہے انہوں نے کہا کہ ہم نے 9 مئی کے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ہم عمران حان کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں.