مہاراشٹر میں بھی “لو جہاد” کے خلاف قانون لانے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارت کی ریاست مہاراشٹر نے بھی لو جہاد کے خلاف قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ بھارت بھر میں ہندو لڑکیوں کو اسلام قبول کرکے مسلم لڑکوں سے شادی کرنے سے روکنے کے لیے انتہا پسند ہندوؤں نے من مانی مچا رکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلمان لڑکے ہندو لڑکیوں کو ورغلاکر اُنہیں اسلام کے دائرے میں لے آتے ہیں اور شادی کرکے انہیں ہندو سماج سے دور کردیتے ہیں۔
مہاراشٹر میں کئی سال سے انتہا پسند ہندو لو جہاد کا راگ الاپ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کے خراب حالات کا فائدہ اٹھاکر مسلم لڑکے ہندو لڑکیوں کو ورغلاکر مسلم کرلیتے ہیں اور پھر اُن کے ساتھ گھر بھی بسالیتے ہیں۔ یہ سلسلہ روکا جانا چاہیے۔ اس حوالے سے انتہا پسند ہندو عدالتوں کا رخ بھی کرتے ہیں۔ بے بنیاد مقدمات کے ذریعے مسلمانوں کو پریشان کیا جاتا ہے۔
عدلیہ بھی انتہا پسند ہندوؤں کے دباؤ کے سامنے قدرے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ بعض مقدمات میں ججوں نے ایسے ریمارکس دیے ہیں جن کا انصاف کے اصولوں سے دور پرے کا بھی تعلق نہیں تھا۔ بھارت کی ہندو اکثریت مقننہ، عدلیہ اور منتظمہ تینوں پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور عام ہندوؤں کو بھی مسلمانوں کے خلاف ورغلایا اور اکسایا جارہا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: انتہا پسند ہندو
پڑھیں:
بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج ریاست جھارکھنڈ میں اقلیتی حقوق فورم کی قیادت میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلع گھڑوا میں مسلم کمیونٹی کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن جلوس نکال کر بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران سابق وزیر متھلیش ٹھاکر بھی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے۔مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹائون ہال گرانڈ تک مارچ کیا جہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق سلب کر رہی ہے۔ سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو تحریک ملک گیر شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف وقف املاک کا معاملہ نہیں بلکہ بھارتی حکومت آہستہ آہستہ ہر مذہب کی خودمختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔