Express News:
2025-02-20@20:43:25 GMT

کراچی کو بدلنا ہے تو سوچ کو بدلو

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

جمشید نسروانجی رستم جی مہتا کو آج کچھ ہی لوگ جانتے ہوں گے۔ یہ وہ کراچی کا سپوت تھا جوکراچی اورکراچی کے عوام کا سچا مسیحا تھا۔ اس نے اپنی ’’میئری‘‘ کے دور میں کراچی کو ایک چھوٹے شہر سے بڑے شہر میں تبدیل کر دیا تھا۔ جمشید نسروانجی کو کراچی کا پہلا میئر بننے کا اعزاز تو حاصل تھا ہی انھیں اس شہر کی دل و جان سے خدمت کرنے کی وجہ سے ’’ بابائے کراچی‘‘ کا خطاب بھی حاصل تھا۔

آپ نے 1924 میں ایک اخبار کے ذریعے اہل کراچی کو یہ مشورہ دیا تھا ’’کراچی کے ہر شہری کو روزانہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر یہ کہنا چاہیے کہ یہ شہر میرا ہے اور اگر پچاس افراد بھی ایمانداری سے اس پر عمل پیرا ہو جائیں تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا‘‘ یعنی کہ کراچی کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔

کیا ہم کراچی کے شہری ایمانداری سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم اس شہر کے وفادار شہری ہیں اور اس سے صرف محبت ہی نہیں کرتے ہیں بلکہ اس کے امن، ترقی اور وقار کے لیے دل و جان سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ ہم نے اپنے شہرکی ماضی کی عزت و وقار اور امن پسندی کی شناخت کو خاک میں ملا دیا ہے۔

ہم نے اس شہرکو جتنا بدنام کیا ہے، شاید ہی کسی اور شہر کے لوگوں نے ایسا کیا ہوگا۔ اب سوال یہ ہے کہ ہم میں سے کتنے لوگ ہیں جو جمشید نسروانجی کی نصیحت پر عمل پیرا ہیں حالات و واقعات سے لگتا ہے صرف ایک یا دو فی صد لوگ ہی اس شہرکو دل و جان سے اپنا شہر سمجھتے ہوں گے۔ چونکہ ہم اس شہر کا حق ادا نہیں کر رہے، اسی لیے اس شہرکی حالت روز بہ روز خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔

اس کی سڑکیں، گلیاں، نالیاں، نالے،کھیل کے میدانوں سے لے کر اسکول، مارکیٹوں تک سب ہی تباہی و بربادی کا شکار ہیں۔ عوام بھی محفوظ نہیں ہیں، وہ روز ہی مختلف حادثات و واقعات کا شکار بنتے جا رہے ہیں، کراچی میں چوریوں اور ڈاکوؤں کی خبریں کبھی کبھی آتی تھیں مگر اسٹریٹ کرائمز اور روڈ ایکسیڈنٹ کا تو نام و نشان تک نہ تھا۔

یہ کراچی کا سنہری دور قیام پاکستان سے قبل سے لے کر 1980 تک محیط رہا۔ اس کے بعد کراچی کی بربادی جو شروع ہوئی تو ہوتی ہی چلی گئی۔ کچھ لوگوں نے عصبیت کا ایسا بیج بویا کہ وہ پھلتا پھولتا چلا گیا۔ کراچی کے شہری جو پہلے ایک دوسرے کو محبت کی نظر سے دیکھتے تھے عصبیت کے نشے میں ایسے رنگ گئے کہ ایک دوسرے کے دشمن بن گئے۔ اس زہر کو پھیلانے والوں نے خود تو خوب فائدہ اٹھایا۔

پورے شہر میں ان کی حکمرانی تھی، ان کے آگے کوئی ٹک نہیں سکتا تھا، ان ہی لوگوں نے شہر میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور لوٹ مارکا ایسا بازار گرم کیا کہ نہ تو انتظامیہ کے پاس اس کا کوئی علاج تھا نہ وفاقی حکومت کے پاس۔ دراصل حکومت ان کے ہاتھوں یرغمال بن چکی تھی وہ ان کے خلاف قدم اٹھاتی بھی توکیسے کہ ان کی حمایت سے ہی حکومت چل رہی تھی۔

 اس وقت شہر کو پانی کی قلت اور بجلی و گیس کے بحران کا سامنا ہے۔ چوریاں، ڈکیتیاں اور اسٹریٹ کرائمز روز بروز بڑھتے ہی جا رہے ہیں اب ایک نئے مسئلے نے گمبھیر صورت اختیار کر لی ہے اور وہ ریتی بجری کے ڈمپر اور پانی کے ٹینکروں کے ذریعے شہریوں کی اندوہناک موت ہے۔

چوریوں، ڈکیتیوں اور اسٹریٹ کرائمز سے لے کر ٹریفک حادثات کو روکنا کوئی مشکل بھی نہیں ہے، اگر ہماری ٹریفک پولیس سنجیدہ ہو جائے اور اپنے فرائض کو خیر خوبی اور ذمے داری ادا کرنے کا تہیہ کر لے۔ کراچی میونسپل کارپوریشن بھی شہریوں پر رحم کھائے اور سڑکوں کی حالت زار کو درست کرنے میں اب اپنی کوتاہی کو ختم کر دے۔

اسے پولیس کی کوتاہی یا لاپرواہی ہی کہا جائے گا کہ کراچی میں غیر ملکی شہری بھی محفوظ نہیں ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری چاہے ملکی لوگوں کی جانب سے ہو یا غیر ملکیوں کی جانب سے اس میں اصل رکاوٹ کی وجہ سیکیورٹی کی بدترین صورت حال ہے جس پر ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ خواہ کراچی ہو یا ملک کے دوسرے شہر بدقسمتی سے ہمارے عوام میں سماجی شعور کی کمی ہے وہ اپنی ذمے داریوں کو نہیں جانتے۔

سڑک پر چلنے یا گاڑی ڈرائیو کرنے سے لے کر اپنی حفاظت کرنے اور چور ڈاکوؤں سے محفوظ رہنے کے لیے خود حفاظتی تدابیر اور قانون کی ہدایات پر کیوں عمل نہیں کرتے؟ اس سلسلے میں ہمارے شہر کراچی میں کئی سماجی اور اصلاحی تنظیمیں موجود ہیں انھیں اپنی ذمے داریاں پوری کرنی چاہئیں ۔کراچی کے نوجوانوں نے ایک نئی تنظیم ’’ تحریک سوچ کراچی‘‘ کے نام سے قائم کی ہے۔ امید ہے کہ یہ تحریک کراچی کے عوام کی سوچ کو بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی کے سے لے کر

پڑھیں:

کراچی ،ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی

کراچی( نیوزڈیسک)جیل چورنگی فلائی اوور سے حسن اسکوائر کی جانب جانے والی سڑک پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو روند ڈالا، حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے وہاں سے گزرنے والے واٹر ٹینکروں پر پتھراؤ کر کے انھیں نقصان پہنچایا اور نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کر دیا۔

آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کا عملہ 4 گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور سخت جدوجہد کے بعد واٹر ٹینکروں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا جبکہ حادثے میں 35 سالہ گلشن رشید نامی شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔

ریسکیو 1122 کے مطابق آتشزدگی کے باعث ایک واٹر ٹینکر کا اگلا حصہ مکمل طور پر جبکہ دیگر 4 واٹر ٹینکرز کو جزوی نقصان پہنچا ہے ، جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد کے مطابق حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جسے پولیس نے تعاقب کے بعد ڈرائیور سمیت پکڑ کر تھانے منتقل کر دیا، لوگوں نے بلاوجہ ہمارے واٹر ٹینکروں کو آگ لگا دی جبکہ ہمارا کوئی قصور نہیں تھا۔

اس حوالے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ڈمپر کو پکڑ کر 2 افراد اسمٰعیل اور انعام اللہ کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جبکہ موٹر سئایکل سوار ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق ہوا تھا جس کی شناخت گلشن رشید کے نام سے کی گئی جبکہ نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگائی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

نیو ٹاؤن تھانے کے باہر ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز پر ایمرجنسی نمبر لگائے جا رہے ہیں جس پر رابطہ کر کے ان گاڑیوں کی ڈرائیونگ سے متعلق شکایت درج کرائی جا سکے گی ۔

نیوٹاؤن پولیس کی جانب سے پکڑے جانے والے ڈمپر اور اس میں سوار 2 افراد کو حراست میں لیے جانے سے متعلق ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ حادثہ اسی ڈمپر سے پیش آیا تھا تاہم اس کی مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے جبکہ جس ڈمپر کو پولیس نے پکڑا ہے اس کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں۔

واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد موقع پر موجود عینی شاہد کا بھی بیان سامنے آیا تھا کہ حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا ہے اور بلاوجہ ہمارے ٹینکر جلائے گئے ہیں۔
ایم جی موٹرز کا اپنی مشہور زمانہ گاڑی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • جرمنی میں آباد پاکستانیوں کو اپنا سماجی رویہ بدلنا ہو گا، کومل ملک
  • کراچی میں بے رحم ڈکیتوں کے ہاتھوں ایک اور شہری قتل
  • کراچی: امریکی قونصلیٹ کی شکایت پر ویزا کنسلنٹنٹ گرفتار
  • کراچی: امریکی قونصلیٹ کے جعلی اپوائنٹمنٹ لیٹر تیار کرنیوالا ملزم گرفتار
  • کراچی:بی آر ٹی کیلیے 4پیڈسٹیرن برج ختم کرنے سے حادثات ‘شہری پریشان
  • کراچی: ایف آئی اے کا چھاپہ، حوالہ ہنڈی کے الزام پر شہری گرفتار
  • کراچی: واٹر ٹینکر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے 5 ٹینکرز جلا دیئے۔
  • کراچی: جیل چورنگی پر ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی
  • کراچی ،ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی
  • کراچی کا بحران!