Express News:
2025-02-20@20:28:26 GMT

جان کاشمیری کا ’’سرمایہ نجات‘‘

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

عقیدت کے حصار میں لفظ جذبوں کے سامنے بے بس سے دکھائی دیتے ہیں۔ جب مدحتِ سرکارؐ دو عالم کی بات ہوتی ہے تو آپؐ کے شایانِ شان الفاظ کا تلاش کرنا اور انھیں ایک تسبیح کی مانند پرونا بہت مشکل کام ہے، کیونکہ نعت کا معاملہ عقیدت و محبت اپنی جگہ برحق لیکن اصل معاملہ احتیاط بلکہ انتہائی احتیاط کا ہے۔

یہاں قلم میں سیاہی نہیں دل کی دھڑکنوں اور روح کی پاکیزگی کو انڈیلنا پڑتا ہے کیونکہ نعتِ حضورؐ کی شاعرانہ توصیف کا نام نہیں ہے بلکہ نبوت کے کمالات کی ایسی تصویر کشی کا نام ہے جس سے ایمان میں تازگی اور روح میں بالیدگی پیدا ہو سکے اور یہ بالیدگی اسی وقت مقرر کر رکھی ہے جس کی پابندی لازمی ہے۔ ان ہی باتوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جان کاشمیری شعر و ادب کے صفِ اول کے شعرا میں شمار ہوتے ہیں، وہ ان تمام تر باتوں سے بخوبی آگہی رکھتے ہیں۔

اپنے کرم سے مالکا، اتنی رسائی دے

آنکھیں کروں جو بند مدینہ دکھائی دے

جان کاشمیری غزل کا شاعر ہے، اس حوالے سے یقینا اہلِ دانش انھیں تسلیم بھی کرتے ہیں، اگر ان کے اُوپر تحریر کردہ شعر کو پڑھ کر یہ کہا جائے کہ یہ آدمی کئی صدیوں کی مسافت طے کرنے کے بعد بھی جس خواب کی تعبیر تک رسائی چاہتا ہے وہ خواب ایک فرد کا نہیں بلکہ ہر عاشقِ مصطفیؐ کا ہے کہ وہ روضہِ رسول ؐ اور خدا کے گھر کعبہ بیت اللہ کی زیارت کرے، مگر یہ سعادت ہر کسی کو تھوڑی نصیب ہوتی ہے۔ بہرحال جان اپنی بند آنکھوں سے جہاں مدینہ دیکھنے کی آرزو رکھتے ہیں، وہیں وہ اپنے ان اشعار میں یہ بھی لکھتے ہیں۔

آب ایسی بھی کوئی دل کے نگینے میں ہو

حمد مکے میں کہوں نعت مدینے میں ہو

صرف الفاظ سے توصیف نہیں ہو سکتی

کچھ نہ کچھ عشقِ محمدؐ بھی تو سینے میں ہو

جان صاحب کے نعتیہ اشعار میں روانی اور برجستگی بدرجہ اتم پائی جاتی ہے۔ جس میں الفاظ کا در و بست خاص اہتمام کیا گیا ہے جس کا ثبوت ان کا حال ہی میں منصئہ شہود پر آنے والا نعتیہ مجموعہ ’’سرمایہ نجات‘‘ ہے۔ جس میں 34 حمد اور 38 عدد نعتوں کے علاوہ ایک قطعہ اور چند نعتیہ فردیات شامل ہیں۔ اس نعتیہ مجموعے میں شامل کلام کی انفرادیت یہ ہے کہ اسے تاریخ ادب میں پہلی بار بعنوان ترتیب دیا گیا ہے۔ ان کی تمام حمد و نعت میں محاسنِ کلام کا خاص خیال رکھا گیا ہے، اس لیے معانی سے قطع نظر، فنی پہلو سے بھی ان کی حمدیں اور نعتیں، نعتیہ ادب کا ایک بیش بہا خزینہ ہیں ۔

دل میرا بن گیا ہے انوار کا خزینہ

اک آنکھ میں ہے مکہ، اک آنکھ میں مدینہ

جب تک نہ خاکِ طیبہ آنکھوں سے چوم لوں مَیں

بے کار میرا مرنا، بے کار میرا جینا

’’سرمایہ نجات‘‘ کے شاعر نے بعض حمد و نعت کو نہایت سحر آفریں تجربے بھی کیے ہیں، انھیں ہسیئتی تجربے تو نہیں کہا جاسکتا مگر نعت کے مخصوص غزلیہ پیٹرن میں رہ کر بعض جدتیں کی ہیں جن سے حمد ونعت کے صوتی حُسن اور موسیقیت میں گراں قدر اضافہ ہوا ہے۔ چنانچہ جان کاشمیری نے اس پہلو سے نئی ردیفوں کے ساتھ ساتھ ایسے ہم قافیے استعمال کرتے نظر آتے ہیں جس میں عام قاری کے بس کی بات نہیں،کیونکہ اُردو نعت میں یہ تجربہ اس سے قبل میری نظر سے نہیں گزرا۔

مثلا ایک حمد میں ردیف ’’ تیری کیا بات ہے‘‘ جسے فشاں، جہاں جیسے عام فہم قافیوں کے ساتھ ڈبل ردیف میں استعمال کیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک اور حمد میں ردیف ’’خیر الٰہی‘‘ کو بھی دو بارخُو، عدو اور رفو جیسے مشکل ترین قافیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ جان صاحب کی ایسی ردیفوں اور ہم قافیوں پر مشتمل پر بہت سی حمدیں ’’سرمایہ نجات‘‘ میں پڑھنے کو ملتی ہیں۔ جس میں انھوں نے اپنی فنی اور فکری استعادات کے مطابق قلم آزمائی کی ہے۔ اسی طرح کی بعض اور حمدوں میں مماثل صوتیاتی نظام نے شعریت حسن جمال اور موسیقت میں اضافہ کرنے میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔ چند متفرق حمدوں سے کچھ مثالیں دیکھیے ۔

چمن چمن ہے کھلبلی کرم کرم مرے خدا

کلی کلی ہے مر چلی کرم کرم مرے خدا

ابھی یہاں، ابھی وہاں، نظر میں اب مگر کہاں

وہ صورتیں بھلی بھلی کرم کرم مرے خدا

بشر بشر کی جانؔ تو خدائے کُل جہان تو

اُداس ہے گلی گلی کرم کرم مرے خدا

ایسی ہی کئی حمدیں مختلف ردیفوں اور ہم قافیوں میں ’’سرمایہ نجات‘‘ میں پڑھنے کو ملتی ہیں۔ ان حمدوں کے علاوہ اس شعری مجموعہ میں 38 عدد نعتوں کی ردیفوں اور ہم قافیوں پر بات کریں تو اُن ردیفوں اور قافیوں میں بھی جان کاشمیری اپنی فنی اور فکری لحاظ سے ہماری سوچ سے بھی کئی حد تک آگے دکھائی دیتے ہیں۔

پریشاں دلوں کے سہارے محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ ہمارے محمدؐ

بھنور ہے زمانہ کنارے محمدؐ، محمدؐ، محمد ؐہمارے محمدؐ

ادھر دیکھتا ہوں، اُدھر دیکھتا ہوں میں حیرت میں گم ہوں جدھر دیکھتا ہوں

محمدؐ کے گھر میں ہیں سارے محمدؐ، محمدؐ، محمدؐ ہمارے محمدؐ

مدحِ رسولؐ میں لکھی ہوئی جن نعتوں میں ردیفوں کا استعمال کیا ہے وہ تمام تر ردیفیں اُردو ادب میں ایک منفرد اضافہ ہے۔ ’’سرمایہ نجات‘‘ کو انھوں نے سرمایہ فکر کی بدولت ایک ایسا رنگ دیا ہے جو آج سے پہلے کئی نظر نہیں آتا،کیونکہ ان کے نزدیک نعت وہ جذبہ رنگین ہے جو دل سے تپش، آنسوؤں سے روانی، نگاہوں سے کیف، روح سے بالیدگی اور قلم سے پرِہُما کی جنبش سے کام لیا گیا ہے کیونکہ نعت لکھی نہیں جاتی بلکہ روح القدس کی تائید سے وجود میں آتی ہے۔ تو تب جا کر ایسے اشعار وجود پاتے ہیں۔

حرف کاغذ پہ اُتاروں تو فرشتے چومیں

یہ قرینہ بھی عقیدت کے قرینے میں ہو

………

 فلک نوری، زمیں نوری، مکاں نوری، مکیں نوری

عقیدت کی مسافت میں عقیدت کا مقام آیا

کہنے کو اور بھی بہت سی باتیں ہیں مگر جان کاشمیری کی عظیم حمد و نعت کے چند ردیفوں کے گوشوں کو اپنی استعادات کے مطابق اُجاگر کر سکا ہوں، ورنہ اس پر تو ایک مکمل کتاب لکھی جا سکتی ہے۔ مختصرا کہوں گا کہ اگر نعت گو شعرا کے لیے منشور نام کی کوئی شے ہو سکتی ہے تو وہ جان کاشمیری کا نعتیہ مجموعہ ’’سرمایہ نجات‘‘ ہر ملتِ مسلمہ کے فرد کے لیے ایک تحفہ ہے، کیونکہ ’’ سرمایہ نجات‘‘ میں شامل حمد و نعت جیسا کلام کہنے کے لیے جس گداز، اپنے عہدِ موجود کے جس شعور، جس احساسِ توازن، جس فکرِ سلیم، جس وسعتِ مطالعہ اور جس قادر الکلامی کی ضرورت ہے وہ ہر ایک اہلِ سخن میں نہیں جو جان کاشمیری کے ہاں موجود ہیں۔اس کتاب کا انتساب انھوں نے اپنے والدین کے نام کرتے ہوئے ایک قطعہ شامل کیا ہے۔

سو حقائق کا خلاصہ ہے سنو

دو جہاں کا قیمتی سرمایہ ہے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرمایہ نجات جان کاشمیری ہم قافیوں میں ہو گیا ہے

پڑھیں:

اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں:محمد اضوان

قومی ٹیم کے کپتان رضوان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم نے اچھے رزلٹ دیئے ہیں،جب کوئی ٹیم بھی پاکستان نہیں آئی اس وقت بھی اچھے نتائج دیئے،یہ شک نہیں ہونا چاہئے کہ ہمارے کھلاڑیوں میں صلاحیت نہیں۔محمد رضوان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ اپنی کمزوریوں پر قابو پائیں،حارث رؤف پورے ردھم میں باؤلنگ کر رہے ہیں،خوشی ہوتی ہے جب ٹیم کی مشترکہ کوشش سے کامیابی ملتی ہے،چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملنا فخر کی بات ہے،پوری قوم کو اس اہم ایونٹ کو انجوائے کرنا چاہئے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ تمام 15کھلاڑی مکمل طور پر فٹ ہیں،سینئر کھلاڑیوں پر پرفارمنس کی زیادہ ذمہ داری ہوتی ہے،بابر اعظم سے مکمل مطمئن ہیں،وہی اوپن کریں گے، نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بابر اعظم ہی اوپننگ کریں گے۔کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ہمارے پاس آپشنز ہیں،کنڈیشنز کے مطابق فیصلے کریں گے،بعض اوقات انفرادی پرفارمنس سے پاکستان جیتتا ہے۔    
 

متعلقہ مضامین

  • محمد رضوان سب سے بہتر چوائس ، بھارت کے خلاف پر فارم کرنا ہو گا ، شاہد آفریدی
  • مسلسل تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس لینا مسائل کا حل نہیں : محمد اورنگزیب
  • سالانہ ریونیو ہدف پورا کریں گے، کوئی منی بجٹ نہیں آئےگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • پالیسی میں تضاد اورتوانائی کے زیادہ اخراجات کاروبار کو نقصان پہنچارہے ہیں. ویلتھ پاک
  • سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا بابر اعظم کے لئے چیمپئنز ٹرافی سے قبل اہم مشورہ
  • بابر اعظم کیلئے بہترین چوائس نمبر 3 پر کھیلنا تھی: محمد عامر
  • ہم تعلیم پر سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار نہیں،وائس چانسلر جامعہ کراچی
  • حارث کا3میچز کیلییکیرئیر خطرے میں ڈالنا بے وقوفی ہوگی ، محمد عامر
  • اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں:محمد اضوان
  • وقت نے ثابت کیا مخالفین کو بغض، حسد، گالم گلوچ، بدتمیزی کے سوا کچھ نہیں آتا، نواز شریف