بیرسٹر گوہر کی بونیر میں میڈیا سے گفتگو، پرامن احتجاج پر زور
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ان کی جماعت پرامن احتجاج پر یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا مؤقف پیش کرتی رہی ہے۔
بونیز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے جب بھی احتجاج کیا ہم پرامن رہے اور ہماری پارٹی سیاسی اختلافات کو تسلیم کرتی ہے لیکن سیاسی دشمنی پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت ہر اس بیان کی مذمت کرتی ہے جس میں گھروں کو جلانے یا تشدد کی بات کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی کوئی بات پی ٹی آئی کی پالیسی کا حصہ نہیں اور پارٹی کسی بھی قسم کے انتشار یا غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرتی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
احتجاج کریں لیکن انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، بیرسٹر عقیل ملک
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف نے کہا کہ بہت سی باتوں پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور لے کر چلتے ہیں، پی ٹی آئی دور میں نون لیگ کی تقریباً ساری قیادت جیلوں میں تھی۔ 18ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو احتجاج کریں، احتجاج سے کسی نے منع نہیں کیا، احتجاج کے نام پر انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بہت سی باتوں پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور لے کر چلتے ہیں، پی ٹی آئی دور میں نون لیگ کی تقریباً ساری قیادت جیلوں میں تھی۔ 18ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں، کرم کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنا صوبائی معاملہ ہے۔
ہم ہمسایوں کے ساتھ برابری کی سطح پرتعلقات چاہتے ہیں، ہماری خارجہ پالیسی کلیئر ہے، تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، خارجہ معاملات کو دیکھنا وفاق کا مینڈیٹ ہے کسی صوبے کا نہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میاں صاحبان کے ذاتی تعلقات ہیں، ایک طرف پی ٹی آئی مولانا کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتی ہے، دوسری طرف مولانا پر ان کے لیڈران تنقید کرتے ہیں۔