Jasarat News:
2025-02-19@05:57:51 GMT

سیب زیادہ صحت بخش ہے یا اس کا جوس فائدہ مند؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

سیب زیادہ صحت بخش ہے یا اس کا جوس فائدہ مند؟

سیب کو قدرت نے غذائی اجزا کا ایک مکمل خزانہ بنایا ہے، جو صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔

مشہور کہاوت ’’دن میں ایک سیب، ڈاکٹر کو دور رکھے‘‘درحقیقت اس پھل کی افادیت کو ظاہر کرتی ہے،لیکن ایک سوال جو اکثر ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ سیب کھانا زیادہ فائدہ مند ہے یا اس کا جوس پینا؟

ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ سیب کھانے سے زیادہ فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ فائبر سے بھرپورقدرت کی یہ نعمت  سیب نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔

اسی طرح سیب جسم میں آئرن کی کمی کو پورا کر کے خون کی کمی (انیمیا) سے بچاتا ہے۔سیب میں قدرتی مٹھاس ہونے کے باوجود اس میں شوگر اور کیلوریز کی مقدار متوازن ہوتی ہے، جو وزن کو بڑھنے سے روکتی ہے جب کہ سیب کولیسٹرول کم کرنے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔

سیب کا جوس نکالنے کے دوران فائبر ضائع ہو جاتا ہے، جو کہ درحقیقت نظام ہاضمہ کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح جوس بنانے کے لیے عام طور پر 4 سے 5 سیب استعمال ہوتے ہیں، جس سے شوگر کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے، جو ذیابیطس اور مٹاپے کا سبب بن سکتی ہے۔

سیب کھانے سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے، جبکہ جوس پینے کے بعد جلد دوبارہ بھوک محسوس ہوتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق سیب کو کھانے کی صورت میں استعمال کرنا جوس پینے کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہے۔ اگر آپ جوس پینا چاہتے ہیں تو کوشش کریں کہ اس میں فائبر برقرار رہے اور چینی شامل نہ کی جائے تاکہ صحت کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کس برتن میں کھانے سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے؟ تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف

اگر آپ پلاسٹک کنٹینرز میں کھانا کھانے کے عادی ہیں تو اس سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔جرنل Ecotoxicology and Environmental Safety میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بازاروں میں ملنے والے ٹیک اوے کنٹینرز میں کھانا دل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ان کنٹینرز میں موجود کیمیائی عناصر خون کے گردشی نظام میں ورم پیدا کرکے اسے نقصان پہنچاتے ہیں۔اس تحقیق میں 3 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جو پلاسٹک کنٹینرز میں کھانا کھانے کے عادی تھے اور پھر دیکھا گیا کہ وہ امراض قلب کے شکار تو نہیں۔

اس کے بعد پلاسٹک کے کیمیکلز کو پانی میں شامل کرکے چوہوں کو استعمال کرایا گیا۔محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ پلاسٹک کے کیمیکلز سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے۔واضح رہے کہ پلاسٹک میں 20 ہزار سے زائد کیمیکلز ہوسکتے ہیں جن میں سے زیادہ تر صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیے جاتے ہیں۔ان کیمیکلز کو اکثر فوڈ پیکجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور انہیں کینسر سمیت متعدد طبی مسائل سے منسلک کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ہارٹ فیلیئر ایسی طویل المعیاد بیماری ہے جس کے دوران جسم کے لیے دل مناسب مقدار میں خون پہنچانے سے قاصر ہوجاتا ہے۔یعنی ایسا نہیں ہوتا کہ دل کام کرنا بند کر دیتا ہے، بس وہ پہلے کی طرح ٹھیک کام نہیں کر پاتا۔اس بیماری کا علاج نہیں بلکہ ادویات کی مدد سے اسے بڑھنے سے روکا جاتا ہے۔

اس تحقیق میں یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ پلاسٹک میں موجود کونسے کیمیکلز سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے مگر انہوں نے پلاسٹک کے عام مرکبات اور امراض قلب کے درمیان تعلق کا مشاہدہ کیا۔محققین نے بتایا کہ چوہوں پر کیے گئے تجربات میں ورم اور تکسیدی تناؤ کو دریافت کیا گیا جبکہ چوہوں کے دل کے مسلز کے کو بھی نقصان پہنچا۔

متعلقہ مضامین

  • تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت 
  • خود سے باتیں کرنا باعثِ شرمندگی نہیں بلکہ فائدہ مند، کیسے؟
  • ٹک ٹاکر سیما گُل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار
  • مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر تجارت کا فائدہ بھارت کو ہوگا
  • محمد یوسف نے چیمپئنز ٹرافی کی سب سے متوازن ٹیم کا بتا دیا
  • بھارتی بورڈ کی پابندی بھی ویرات کوہلی کو نہ روک سکی
  • راولپنڈی ، 20 روپے کی چاکلیٹ کھانے پربچی کا قتل : میاں بیوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • کس برتن میں کھانے سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے؟ تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف
  • عمران خان واحد مقبول لیڈر ہیں، خدارا ان کی دانائی سے فائدہ اٹھائیں، عمر ایوب
  • راولپنڈی: 20 روپے کی چاکلیٹ کھانے پر بچی کا قتل: میاں بیوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور