ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل جلد فیصلہ کرے، امریکی ڈیڈ لائن ختم ہونے کو ہے اسرائیلی ریاست جو قدم بھی اٹھائے گی امریکا حمایت کرے گا۔

نجی نیوز چینل کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس نےغزہ میں 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جن میں امریکی شہری بھی شامل ہے، ایسا لگتا ہے کہ امریکی یرغمالی اچھی حالت میں ہے۔

سوشل میڈیا سائٹ پر اپنے بیان میں امریکی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حماس نے گزشتہ ہفتے قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا بیان دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ رات 12 بجے تک کیا حکمت عملی اپنانی ہے، آج تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ صیہونی ریاست جو بھی قدم اٹھائے گی امریکا اس کی حمایت کرے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر سفری پابندی عائد کرسکتے ہیں، رپورٹ

امریکا کی پارلیمان میں ایک ایسا بل پیش کیا گیا جو صدر مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں عائد کرنے سے روک سکتا ہے۔

‎عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق  نیشنل اوریجن بیسڈ اینٹی ڈسکرمنیشن فار نان امیگرینٹس نامی بل کانگریس میں اپوزیشن جماعت کی رکن جوڈی چو اور سینیٹر کرس کونز نے جمع کرایا ہے۔

اس بل کے منظور ہونے کی صورت میں صدرِ مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں لگانے سے روکنے کے لیے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کو مزید مضبوط بنایا جا سکے گا۔

یہ بل اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ امریکا میں داخلے پر پابندی کانگریس کے مشورے سے اور صرف مخصوص اور مستند شواہد کی بنیاد پر عائد کی جاسکے گی۔

بل جمع کروانے والی رکن جوڈی چو نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر سفری پابندی تعصب اور اسلاموفوبیا پر مبنی اور ہماری قومی تاریخ پر ایک بدنما داغ تھا۔

ڈیموکریٹ رکن جوڈی چو نے مزید کہا کہ اس متعصبانہ عمل سے لاتعداد مسلم خاندانوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ انتخابی مہم میں کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے ایک بار پھر سفری پابندی لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ڈیموکریٹ رکن نے مزید کہا کہ ہمارے جمع کرائے گئے اس NO BAN ایکٹ کو دوبارہ متعارف کروانے سے مستقبل میں کسی بھی صدر کو مذہب کی بنیاد پر پابندیاں لگانے سے روکا جا سکے گا۔

سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں مسلمانوں پر سفری پابندی کے نفاذ نے عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ کو نقصان پہنچایا تھا۔

امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دورِ اقتدار کے آغاز سے ہی ایک بار پھر امیگریشن پالیسی کو خوف اور تعصب کی بنیاد پر چلا رہے ہیں۔

سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ اس لیے No Ban ایکٹ کا نفاذ اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے تاکہ متعصبانہ پالیسیوں کے نفاذ کو روکا جا سکے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے حلف اُٹھاتے ہی حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں دو ماہ کے اندر امیگریشن اور اسکریننگ کے عمل میں خامیوں کے حامل ممالک کی نشاندہی کرنا ہوگی۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس اقدام کا بہانہ بناتے ہوئے ایک نئی سفری پابندیوں کے نفاذ کا ارادہ رکھتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • عام آدمی کو سستا پیٹرول اور ڈیزل فروخت کرنے کی حکمت عملی تیار
  • یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے، اس حوالے سے پراعتماد ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • یوکرینی صدر کی مقبولیت 4 فیصد سے بھی کم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ بڑی مصیبت میں پھنس گئے
  • ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر سفری پابندی عائد کرسکتے ہیں، رپورٹ
  • امریکی امداد کی بندش، ایڈز کے لاکھوں مریض ہلاک ہوسکتے ہیں، اقوام متحدہ کا انتباہ
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کا دورہ مکمل کرکے سعودی عرب پہنچ گئے
  • ایلون مسک کے بیٹے کی امریکی صدر کو شٹ آپ کی کال
  • یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مسلم دنیا نے فلسطین پر باتیں تو بہت کیں لیکن عملی کچھ نہیں کیا، رضا ربانی