Islam Times:
2025-02-19@05:51:20 GMT

ایران امریکہ مذاکرات؛ رہبر انقلاب نے کیا اعلان کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز وی لاگ
Leader of Muslims' Firm Stance on US Negotiations & Middle East Crisis
 
 
رہبر مسلمین کا دوٹوک اعلان، امریکہ سے مذاکرات بے سود
 
 انصار اللہ کا سخت ردعمل، اسرائیل کو سنگین نتائج کی وارننگ
 
عالمی فوجداری عدالت پر ٹرمپ کی پابندیاں، 79 ممالک کا شدید ردعمل
 
تاریخ: 15 فروری 2025
ہفتہ وار پروگرام اسلام ٹائمز وی لاگ
وی لاگر: سید عدنان زیدی
پیش کش : سید انجم رضا
 
پروگرام کا خلاصہ
 
 
رہبر مسلمین نے امریکہ سے مذاکرات کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایران کو نقصان پہنچانے کا حربہ ہے۔ ماضی میں جوہری معاہدے کے باوجود امریکہ نے وعدہ خلافی کی اور مزید پابندیاں عائد کیں۔ 
 
دوسری جانب، ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگا کر نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری رکوانے کی کوشش کی، لیکن 79 ممالک نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا۔ 
 
فلسطین کے حوالے سے ٹرمپ اور نیتن یاہو کا منصوبہ، سعودی عرب کا ممکنہ ردعمل، اور نیوم سٹی جیسے منصوبوں پر اثرات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ 
 
انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک الحوثی نے عرب حکمرانوں کی سخت مذمت کی اور اسرائیل کو خبردار کیا کہ غزہ پر مزید جارحیت کی صورت میں شدید جوابی کارروائی ہوگی۔ 
 
ح،م،ا،س  نے بھی ٹرمپ کی دھمکیوں کو بے معنی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ فلسطینی اپنی سرزمین کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ 
 
ایرانی عوام نے اسلامی انقلاب کی سالگرہ پر ملک گیر ریلیاں نکال کر دشمن کو واضح پیغام دیا کہ وہ دھمکیوں سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں۔ 
 
مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیں! 
 
*#Iran #US #MiddleEast #Palestine #Israel #Trump #Gaza #SaudiArabia #Netanyahu #Hamas #AnsarAllah #Resistance #IslamicRevolution #Geopolitics #WarCrimes #HumanRights #BreakingNews*
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے بتایا کہ اس سربراہی اجلاس میں فرانس کے کلیدی اہمیت کے حامل یورپی اتحادی ممالک حصہ لیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ہفتے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک ٹیلی فون گفتگو میں یوکرین میں روسی فوجی مداخلت اور اس مداخلت کے ساتھ شروع ہونے والی یوکرینی جنگ کے بارے میں ایسا تبادلہ خیال شروع کر دیا، جس میں ٹرمپ نے جنگی فریق کے طور پر یوکرین اور اس کے یورپی حمایتی ممالک کو سرے سے نظر انداز کر دیا تھا۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

ساتھ ہی واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں اقتدار میں آنے والی نئی انتظامیہ نے یورپ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دائرہ کار میں اپنے اتحادیوں کو اس حوالے سے بھی تنبیہ کر دی ہے کہ یورپ اب سلامتی کے معاملے میں امریکہ کی اعلیٰ ترین ترجیح نہیں رہے گا، بلکہ امریکہ اپنی فوجوں کو بھی اسی طرح منتقل کر سکتا ہے، جیسے وہ اب چین کو اپنی توجہ کا مرکز بناتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ یورپ میں عسکری موجودگی میں تبدیلی پر نیٹو اتحادیوں سے بات چیت کرے، جرمن صدر

ماکروں کی طرف سے نئی یورپی پیش رفت

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے اتوار کے روز نشریاتی ادارے فرانس انٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ایمانوئل ماکروں پیر کو سرکردہ یورپی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اس لیے ایک سمٹ میں شرکت کریں گےکہ یورپی سلامتی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ژاں نوئل بارو نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس یورپی سمٹ میں کون کون سےممالک کے رہنما حصہ لیں گے۔

ٹرمپ کی نیٹو پر تنقید یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے؟

دوسری طرف یورپین یونین کے ایک اعلیٰ سفارتی ذریعے نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کے دن پیرس میں ہونے والی سمٹ میں برطانیہ، جرمنی، پولینڈ، اٹلی اور ڈنمارک کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر ارزولا فان ڈئر لاین بھی حصہ لیں گی۔

برطانوی میڈیا نے بھی اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ ملکی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی پیرس سمٹ میں شرکت متوقع ہے۔

سعودی عرب میں روسی امریکی مذاکرات

یوکرین کی جنگ کو شروع ہوئے تقریباﹰ تین سال ہونے کو ہیں۔ امریکہ میں صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی انتخابی مہم میں بار بار کہا تھا کہ وہ دوبارہ صدر بننے کے بعد بہت کم عرصے میں یوکرینی جنگ ختم کرا دیں گے۔

دوسری طرف روس بھی اس کوشش میں ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے اس جنگی حریف کے ساتھ کوئی بات چیت کرنے کے بجائے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرے۔

یورپ کو امریکی عسکری تعاون پر انحصار کم کرنا چاہیے، جرمن وزیر

اس پس منظر میں کریملن خاص طور پر ان مذاکرات کے انعقاد پر زور دیتا آیا ہے، جو ممکنہ طور پر اگلے چند روز میں سعودی عرب میں شروع ہوں گے۔

لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس میں صرف امریکی اور روسی نمائندے ہی شامل ہوں گے اور ٹرمپ انتظامیہ نے اس سلسلے میں نہ تو یوکرین کو شامل کرنے کی کوئی ضرورت محسوس کی اور نہ ہی یورپ میں امریکہ اور یوکرین کے اتحادی ممالک کو اعتماد میں لیا گیا۔

یوکرین جنگ اور ٹرمپ کی قیادت: امن کی نئی راہیں؟

یہ وہ پس منظر ہے، جس میں پیرس میں کلیدی یورپی ممالک کی کل کی سمٹ میں نہ صرف یوکرینی جنگ بلکہ براعظم یورپ کی مجموعی سلامتی کے موضوع پر بھی کھل کر بات کی جانا متوقع ہے۔

اسی لیے فرانسیسی وزیر خارجہ بارو نے آج کہا، ''جنگ کے خاتمے کا فیصلہ خود اور صرف یوکرین اور یوکرینی عوام کر سکتے ہیں اور ہم ایسا فیصلہ کیے جانے تک کییف حکومت کی مدد کرتے رہیں گے۔‘‘

م م / ش خ (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • امریکہ، مسلمانوں پر سفری پابندیوں کا بل تنقید کی زد میں
  • ایران نے مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا،امریکی وزیرخارجہ
  • ہرصورت ایٹمی پروگرام کا دفاع کرینگے‘ایران کی امریکا اور اسرائیل کو سخت وارننگ
  • نیتن یاہو کی میزبانی ٹرمپ کی اسٹریٹجک غلطی
  • روس اور امریکہ کا فیصلہ قبول نہیں کرینگے، یوکرین
  • امریکہ اور اسرائیل کو نہیں مانتے ، ہر صورت ایٹمی پروگرام مکمل کرینگے ، ایران کا اعلان
  • ہر بیرونی خطرے کا مقابلہ کرنیکی قوت رکھتے ہیں، آیت اللہ خامنہ ای
  • ملتان، خانہ فرہنگ ملتان کے زیراہتمام انقلاب اسلامی کی برسی کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام 
  • یوکرین جنگ پر خفیہ ڈیل؟ امریکہ، روس اور سعودی عرب کے مذاکرات، یورپ پریشان
  • یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں