خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 کارروائیوں میں 15 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ علاقے میں خارجیوں کے خاتمےکے لیےکلیئرنس آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں 15 خوارج ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں 9 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا جن میں خارجی گروہ کا سرغنہ فرمان عرف ثاقب بھی شامل ہے، ہلاک خوارج علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذکرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں کی جس میں 6 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ علاقے میں خارجیوں کے خاتمےکے لیےکلیئرنس آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ صدرمملکت اور وزیراعظم نے 15 خارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز آئی ایس پی آر
پڑھیں:
لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
پشاور:لکی پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں ہلاک کر دیا جبکہ زخمی ہونے والے متعدد دہشت گرد فرار ہوگئے۔
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہو رہی ہیں تاہم ضلع لکی میں پولیس کو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کا لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔
گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے انکا پیچھا کیا۔ اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحاق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔
پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی قسم کا نقصان اٹھائے کراس فائر میں 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہوکر فرار ہونے کی اطلاعات پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے انکا پیچھا جاری ہے۔
ڈی پی او لکی کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر لکی پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کیلئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کے جزبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے انکا شکریہ ادا کیا ہے۔