کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والے مصطفیٰ کے کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر تعینات گارڈز کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔

ذرائع کے مطابق ویڈیو چار سے چھ ماہ پرانی ہے، جس میں درجنوں گارڈز کھڑے دکھائی دے رہے ہيں۔

کراچی: مصطفیٰ قتل کیس، مرکزی ملزم کا ریمانڈ پیر تک ٹل گیا

پولیس کی ارمغان کا جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔

ویڈیو میں ارمغان کے گھر کے باہر اور اطراف میں گارڈز کی بڑی تعداد دیکھی جاسکتی ہے۔

علاقہ مکینوں کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ افسران کو شکایت بھی درج کروائی گئی تھی۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ پولیس نے شکایت پر کارروائی کی اور صرف 6 گارڈز رکھنے کی اجازت دی تھی۔

مصطفیٰ کو بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا، مقدس حیدر

ڈی آئی جی سی آئی اے نے کہا کہ ارمغان، شیراز اور مصطفیٰ تینوں دوست ہیں، تینوں پہلی سے ساتویں کلاس تک ساتھ پڑھے ہیں،

خیال رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلادیا تھا۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ارمغان کے گھر کے بعد

پڑھیں:

مصطفی قتل کیس ‘ قبر کشائی کی اجازت‘آج ارمغان کو پیش کرنے کاحکم

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی کی مقامی عدالت نے مصطفی عامر کی قبر کشائی کرنے سے متعلق درخواست منظور کرلی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے حکم دیا کہ سیکرٹری صحت قبر کشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیں، نیز قبر کشائی مکمل کرکے 7روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔واضح رہے کہ کیس کے تفتیشی افسر نے قبر کشائی کی درخواست دائر کی تھی۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان کو آج (منگل )کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ نا دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں قائمقام پراسکیوٹر جنرل سندھ منتظہر مہدی،کیس کے تفتیشی افسر سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ اس موقع پرایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل کاکہناتھا کہ مصطفیٰ عامر کے اغوا کا مقدمہ درخشان تھانے میں درج کرایاتھا، 2کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی تھی،اس کے بعد تفتیش اے وی سی سی کو منتقل ہوگئی تھی،پولیس کے مشکوک اطلاع پر ڈیفنس میں ایک بنگلے پر کارروائی کی تھی،کارروائی کے دوران2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ،پولیس نے10 فروری کو ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی تھی، جو ٹرائل کورٹ نے مسترد کردی۔عدالت نے کہاکہ ماتحت عدالت کا آرڈر پڑھ کر سنائیں،سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ بغیر کسی وجہ کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی تھی،عدالت کاکہنا ہے کہ منتظم جج نے ریمانڈ رپورٹ نہیں پڑھی تھا، کیا پولیس افسران زخمی ہوئے ہیں؟۔ درخواست میں جو استدعا کی گئی ہے، اس پر ہی احکامات جاری کریں ۔ عدالت کاکہناتھا کہ مقدمے کے ریکارڈ کے ساتھ ملزم کو صبح ساڑھے 9 بجے مناسب سیکورٹی کے ساتھ پیش کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفی عامر قتل کیس، مصطفی کی گاڑی اور لاش کو جلادیا، ملزم کا پولیس بیان
  • ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی
  •  مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس؛ عدالت نے ملزم ارمغان کا 4 روزہ ریمانڈ دے دیا
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں بے ہوش ہوگیا
  • 6 جنوری کو مصطفیٰ اور ارمغان کے درمیان کیا ہوا؟ شریک ملزم کے لرزہ خیز انکشافات
  • کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم شیراز کے دوران تفتیش اہم انکشافات
  • مصطفی قتل کیس ‘ قبر کشائی کی اجازت‘آج ارمغان کو پیش کرنے کاحکم
  • مصطفی قتل کیس، ارمغان منشیات کا عادی تھا، ملزم کے والد کا اعترافی ویڈیو
  • سندھ ہائیکورٹ: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کا حکم
  • کراچی پولیس مصطفیٰ کی موت کا سبب نہ جان سکی، مقتول کی گھر سے آخری بار نکلنے کی ویڈیو سامنے آگئی