Jang News:
2025-04-16@13:26:53 GMT

کراچی: عدالتی حکم پر ریلوے افسران کیخلاف مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

کراچی: عدالتی حکم پر ریلوے افسران کیخلاف مقدمہ درج

پاکستان ریلوے افسران کے خلاف عدالتی حکم پر مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) ریلوے اور ڈپٹی ڈائریکٹر نامزد کیے گئے ہیں۔

صدر تھانے میں درج مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور جان سے مارنے کی دھمکی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

عدالتی حکم پر درج مقدمے میں ریلوے افسران سمیت 30 سے 40 نامعلوم افراد بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

ریلوے حکام نے ایف آئی آر درج ہونے پر چیف سیکریٹری سندھ کو خط ارسال کیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ معمول کے مطابق تجاوزات کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔

حکام کے مطابق مدعی نے حقائق کے بر خلاف مقدمہ درج کرایا ہے، چیف سیکرٹری اس معاملے میں موثر کردار ادا کریں۔

مدعی مقدمہ کے مطابق 24 جنوری کو نامعلوم افراد نے میرے پلاٹ پر تعمیرات گرانا شروع کیں، میں نے ساتھیوں کے ساتھ روکنے کی کوشش کی تو فائرنگ شروع کردی گئی۔

ایف آئی آر متن کے مطابق واقعہ 24 جنوری کو پیش آیا، نامعلوم افراد نے بھاری مشینری کے ساتھ 2 گھنٹے پلاٹ پر توڑ پھوڑ کی۔

اس معاملے پر 11 فروری کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

ٹرمپ کے خلاف مقدمہ

اسلام ٹائمز: امریکہ میں صیہونی لابیوں کے اثر و رسوخ اور وائٹ ہاؤس اور امریکی کانگریس کی صیہونی حکومت کیساتھ ملی بھگت کے پیش نظر فلسطین کے مظلوموں اور غزہ کے باشندوں کی حمایت کو ناقابل معافی جرم سمجھا جاتا ہے اور اسکے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ میں فلسطینی حامیوں کیخلاف مظالم میں دوگنا اضافہ ہوا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے ایجنڈے میں طلباء کی گرفتاریوں اور انخلاء کیساتھ ساتھ ان یونیورسٹیوں کو فنڈز کی بندش بھی شامل ہے، جہاں صیہونی مخالف احتجاج ہوئے ہیں۔ اسکے باوجود امریکہ میں فلسطینیوں، خاص طور پر غزہ کے باشندوں کی حمایت اور اسرائیل کے جرائم کی مذمت کیلئے مظاہرے جاری ہیں، جسکی تازہ ترین مثال گذشتہ ہفتہ امریکہ کے کئی شہروں میں ہونیوالے عوامی مظاہرے ہیں۔ تحریر: سید رضا میر طاہر

ہارورڈ یونیورسٹی کے اساتذہ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف اس ادارے کے اخراجات کی بندش کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کی اکیڈمیک کونسل نے وفاقی حکومت کے اس اعتراض کو مسترد کر دیا ہے کہ یونیورسٹی، طلبہ کو یہود دشمنی سے بچانے میں ناکام رہی ہے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ نے 30 جنوری کو صدر کے حکم نامے پر دستخط کیے، جس میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والے طلبہ کو ملک بدر کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ یہ شکایت سیاسی معاملات پر تعلیمی اداروں اور ٹرمپ انتظامیہ کے مابین کشیدگی میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے فلسطین کی حمایت اور یہود دشمنی کے الزامات عائد کرکے تعلیمی اداروں پر مختلف پابندیاں عائد کی ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے سے یونیورسٹیوں کے وفاقی فنڈز اور امریکی تعلیمی ماحول میں اظہار رائے کی آزادی پر وسیع اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں یہود دشمنی کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کولمبیا اور ہارورڈ سمیت متعدد یونیورسٹیوں کی مالی امداد میں کمی یا امداد کی فراہمی پر مختلف شرائط عائد کر دی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے 9 ارب ڈالر کے بجٹ پر سوال اٹھایا ہے، کیونکہ بقول ان کے یونیورسٹی انتظامیہ یہودیت کے خلاف ہونے والے احتجاج کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ امریکی محکمہ تعلیم نے 60 یونیورسٹیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ "یہودی طلبہ کے تحفظ" کے لیے مزید اقدامات نہیں کرتی ہیں تو ان پر تحقیقات کی جائیں گی۔ ٹرمپ انتظامیہ ابھی تک مختلف بہانوں سے ہارورڈ یونیورسٹی کے بارہ طلباء اور گریجویٹس کے ویزے منسوخ کرچکی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسروں نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے سیاسی دباؤ کے تحت یونیورسٹی کے مختلف پروگراموں کو ختم کرنے اور سکیورٹی اداروں کے تعلیمی اداروں میں اختیارات بڑھانے جیسے اقدامات کئے ہیں۔ یہ کارروائی فلسطینیوں کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والے غیر ملکی طلباء کو ملک بدر کرنے کے حوالے سے کی گئی ہے۔ گذشتہ ایک ماہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف ہارورڈ کے پروفیسروں کی دوسری شکایت ہے۔ اس سے قبل فلسطینی کے حامی طلباء کو اسکول سے نکالنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی میں اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ادھر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف ہارورڈ کے طلباء اور اساتذہ نے مظاہرہ کیا اور متعدد طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کی اطلاعات ہیں۔

امریکہ میں صیہونی لابیوں کے اثر و رسوخ اور وائٹ ہاؤس اور امریکی کانگریس کی صیہونی حکومت کے ساتھ ملی بھگت کے پیش نظر فلسطین کے مظلوموں اور غزہ کے باشندوں کی حمایت کو ناقابل معافی جرم سمجھا جاتا ہے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ میں فلسطینی حامیوں کے خلاف مظالم میں دوگنا اضافہ ہوا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے ایجنڈے میں طلباء کی گرفتاریوں اور انخلاء کے ساتھ ساتھ ان یونیورسٹیوں کو فنڈز کی بندش بھی شامل ہے، جہاں صیہونی مخالف احتجاج ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود امریکہ میں فلسطینیوں، خاص طور پر غزہ کے باشندوں کی حمایت اور اسرائیل کے جرائم کی مذمت کے لیے مظاہرے جاری ہیں، جس کی تازہ ترین مثال گذشتہ ہفتہ امریکہ کے کئی شہروں میں ہونے والے عوامی مظاہرے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت، چینی امدادی سامان کرپشن کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن کے چار افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم
  • کراچی میں کنٹینر مسافر کوچ پر گر پڑا، 10 افراد جاں بحق 
  • کراچی: برف کے کارخانے میں گیس لیکیج سے دھماکہ، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • ٹرمپ کے خلاف مقدمہ
  • کراچی: لانڈھی میں برف کے کارخانے میں گیس لیکج سے دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • سول سوسائٹی، وکلاء اور دیگر شعبوں کے افراد کا فرحت اللّٰہ بابر کیخلاف کارروائی پر کھلا خط
  • بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات، بولان میل کی وقت تبدیل
  • اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
  • لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ
  • کراچی: تیز رفتار فارچیونر شہریوں پر چڑھ دوڑی، ایک شخص جاں بحق، گاڑی نذرِ آتش