سستی اشیاء کی فراہمی، لاہور میں 10 ماڈل بازار قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور میں رمضان المبارک کے دوران عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کیلئے لاہور میں 10 رمضان ماڈل بازار قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کی زیرصدارت رمضان بازاروں کے انتظامات پر اجلاس ہوا، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ڈی او انڈسٹری، سیکریٹری مارکیٹ کمیٹی اور جی ایم ماڈل بازار نے شرکت کی۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رمضان المبارک میں شہر میں 10 ماڈل بازار قائم کیے جائیں گے، ہر تحصیل میں ایک ماڈل بازار ہوگا جس میں 10 دکانیں ہوں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماڈل بازار کی 7 دکانوں پر پھل، سبزیاں، دالیں، مصالحے اور دیگر اشیاء دستیاب ہوں گی جبکہ 3 دکانیں گوشت کیلئے مختص ہوں گی۔
ڈی سی لاہور نے ہدایت کی کہ رمضان بازاروں میں دکانداروں کو اشیاء تھوک نرخوں پر فراہم کی جائیں، مارکیٹ کمیٹی کے نرخ نامہ کے تحت معیاری اشیاء شہریوں کو فراہم کریں گے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بازار میں خواتین، بزرگ شہریوں اور عام صارفین کیلئے الگ الگ کاؤنٹرز ہوں گے، 24 فروری تک تمام انتظامات مکمل کرلیے جائیں۔
مزیدپڑھیں:ایک لاکھ طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تیاریاں مکمل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ماڈل بازار
پڑھیں:
چین کی اشیاء کا درآمدی و برآمدی حجم دس اعشاریہ تین ٹریلین یوآن رہا
چین کی اشیاء کا درآمدی و برآمدی حجم دس اعشاریہ تین ٹریلین یوآن رہا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں چین کی اشیاء کا درآمدی و برآمدی حجم دس اعشاریہ تین ٹریلین یوآن رہا جو سال بہ سال ایک اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہے جس میں سے برآمدات میں چھ اعشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پرمستحکم رہا۔ ٹیرف رکاوٹوں جیسے بیرونی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے،چین کی بیرونی تجارت کی لچک کہاں سے آتی ہے؟ اس کی وجہ چین کی معیشت کی مضبوط بنیادیں، وسیع مارکیٹ اور بڑے امکانات، خاص طور پر صنعتی اور سپلائی چین کی مضبوط لچک ہے۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں آسیان چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا جو چین کی غیر ملکی تجارت کا سولہ اعشاریہ چھ فیصد بنتا ہے۔
اسی دوران ، یورپی یونین کو چین کی درآمدات اور برآمدات میں ایک اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہوا۔ بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں سال بہ سال دو اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا، جس کا چین کی غیر ملکی تجارت میں تناسب اکیاون اعشاریہ ایک فیصد بنا۔ اس کے علاوہ، غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں کا ایک سلسلہ مؤثر رہا ،
جو چین کی غیر ملکی تجارت کو مستحکم آغاز برقرار رکھنے کے لئے مضبوط ضمانت فراہم کرتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ غیر ملکی کاروباری ادارے چین
کی غیر ملکی تجارت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں میں، غیر ملکی کاروباری اداروں کی مجموعی درآمد اور برآمد چین کی بیرونی تجارت کا تقریباً 1/3 حصہ ڈالتی ہے۔ٹیرف کے طوفان کے پیش نظر چین نے ایک طرف اندرونی اور بیرونی تجارت کے انضمام کو تیز کیا ہے اور دوسری طرف کھلے پن کو غیر متزلزل طور پر وسعت دی ہے۔ حالیہ دنوں میں پانچویں بین الاقوامی صارفی اشیا نمائش اور 137 واں کینٹن میلہ چین میں منعقد ہوا اور دونوں میں شرکت کرنے والوں کی تعداد ایک نئی ریکاڈ تک پہنچی ہے۔ دنیا مزید واضح طور پر دیکھ رہی ہے کہ تحفظ پسندی کا کوئی راستہ نہیں ہے اور صرف کھلے پن اور تعاون سے ہی ہم مستقبل جیت سکتے ہیں۔