سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایپل صارفین کیلئے جلد ہی سستا ترین آئی فون متعارف کروانے جارہا ہے، اس حوالے سے کمپنی نے باضابطہ اعلان نہیں کیا، تاہم کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے ایپل صارفین کیلئے اس حوالے سے ایک پیغام جاری کیا ہے ۔
ایپل کے آئی فون ایس ای 4 کے متعلق گزشتہ کئی روز سے افواہیں گردش کررہی تھیں۔ حال ہی میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ ‘صارفین ہماری فیملی کے نئے رکن سے ملنے کے لیے تیار ہوجائیں’۔ فیملی سے ان کی مراد ایپل کی تیار کردہ ڈیوائسز ہے، بظاہر تو انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کمپنی کی جانب سے کیا متعارف کرایا جا رہا ہے، مگر یہ ضرور بتایا کہ 19 فروری کو اس کا اعلان کیا جائے گا۔
قبل ازیں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ایپل کی جانب سے فروری میں آئی فون ایس ای 4 متعارف کرایا جائے گا۔ اب کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک کے حالیہ بیان نے خالی جگہ پُر کردی ہے ، تو یہ واضح ہوچکا ہے کہ 19 فروری کو آئی فون ایس ای 4 پیش کیا جائے گا جس کے ساتھ ائیر ٹیگ 2 بھی متعارف کرایا جاسکتا ہے۔
آئی فون ایس ای 4 کا ڈیزائن اس سیریز کے دیگر فونز کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوگا، پہلی بار آئی فون ایس ای سیریز کے کسی فون میں ہوم بٹن کو ہٹا دیا جائے گا اور آئی فون 14 جیسے فل اسکرین ڈیزائن کو اپنایا جائے گا۔ فیس آئی ڈی کے لیے فرنٹ کیمرے کو نوچ ڈیزائن میں چھپایا جائے گا، آئی فون ایس ای 4 میں 6.
ایپل نے پہلا آئی فون ایس ای 2016 میں متعارف کرایا تھا اور اس موقع پر کہا تھا کہ یہ ایک ایسا سستا آئی فون ہے جس میں مہنگے ماڈلز جیسے فیچرز موجود ہیں۔
مزیدپڑھیں:برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت بلند ترین سطح پر برقرار
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی فون ایس ای 4 متعارف کرایا جائے گا
پڑھیں:
29 سالہ انتظار ختم!
کرکٹ بلاشبہ پاکستان کا سب سے مقبول کھیل ہے اور ہمارے ہاں اس کھیل کے شائقین کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن کرکٹ سے پاکستانیوں کی دلی وابستگی کا یہ عالم ہے کہ پاکستان کی شکست پر شائقین کے ہاتھوں ٹی وی سکرینیں ٹوٹنے کی خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہی ہیں جبکہ قومی ٹیم کی فتح پرشائقین کی جانب سے اظہارِ خوشی کے جذباتی مناظر قابل دید ہوتے ہیں۔ ایک دور تھا جب دنیا میں صرف ٹیسٹ کرکٹ ہوا کرتی تھی اور لوگ اس میں گہری دلچسپی لیا کرتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں طویل فارمیٹ کی کرکٹ دیکھنے میں دلچسپی کم ہونے لگی تو ایک روزہ کرکٹ کو متعارف کرایا گیا جس نے اس کھیل کو ایک نئی زندگی بخشی۔ ون ڈے کرکٹ دیکھنے شائقین کی بڑی تعداد سٹیڈیمز کا رخ کرنے لگی ۔اکیسویں صدی میں جہاں دنیا نے مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی کی وہاں کرکٹ کا کھیل بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا ۔ نت نئی جدتوں کے ساتھ جب ٹی 20کرکٹ کا آغاز ہوا تو اس نے کرکٹ کے میدانوں میں نئے رنگ بکھیر دیئے اور لوگ دیوانہ وار چوکوں اور چھکوں کی برسات دیکھنے سٹیڈیمز آنے لگے۔پاکستان میں بھی کھیل کے میدان آباد تھے جبکہ پاکستان نے 1996ء میں بھارت اور سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر ورلڈ کپ کرکٹ کی میزبانی بھی کی تھی ‘ اس میگا ایونٹ کا فائنل لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلا گیا جہاں سری لنکا نے آسٹریلیا کو ہرا کر پہلی بار عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا تھا ۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے اس وقت بند ہو گئے تھے جب 2009ء میں پاکستان کے دورے پر آئی سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کرتی رہیں اور کئی برس تک کرکٹ کے میدان سُونے رہے جس کے باعث شائقین کرکٹ عالمی سٹارز کو اپنے میدانوں میں کھیلتا دیکھنے کیلئے ترس گئے۔تقریباً دس برس تک یہاں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی گئی ‘ اس دوران متحدہ عرب امارات کو پاکستان نے ہوم گرائونڈ بنایا اور یہاں آکر دیگر ممالک کی ٹیمیں پاکستان کے مدمقابل ہوتی تھیں۔ پاکستانی حکومتوں اور کرکٹ بورڈز کی کاوشوں سے اب نہ صرف یہاں عالمی کرکٹ واپس آچکی ہے بلکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جو ورلڈ کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے آج سے پاکستان کے میدانوں میں شروع ہو رہا ہے ۔29برس بعد پاکستان میں منعقدہ کرکٹ کے اس عالمی ٹورنامنٹ میں دنیا کی آٹھ بہترین ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور ماسوائے بھارت کے باقی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں ۔
چیمپئنز ٹرافی کے نویں ایڈیشن کا میلہ آج سے کراچی میں سجے گا اور یہ پہلی بار ہے جب پاکستان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا پہلا ایڈیشن 1998ء میں بنگلا دیش میں کھیلا گیا جس میں جنوبی افریقا نے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ چیمپئنز ٹرافی کا دوسرا ایڈیشن کینیا میں کھیلا گیا، نیوزی لینڈ نے فائنل میں بھارت کو 4 وکٹوں سے مات دے کر چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2002ء میں سری لنکا میں چیمپئنز ٹرافی کا تیسرا ایڈیشن ہوا جہاں بارش کے باعث فائنل میچ مکمل نہ ہو سکا، بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دیا گیا۔ 2004ء میں انگلینڈ میں چیمپئنز ٹرافی کا میلہ سجا اور ویسٹ انڈیز نے میزبان ٹیم کو دو وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔2006ء میں بھارت میں چیمپئنز ٹرافی کا 5 واں ایڈیشن ہوا جہاں آسٹریلیا نے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 8 وکٹوں سے مات دے کر پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے سر سجایا۔2009ء میں جنوبی افریقا میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں کینگروز نے کیویز کو شکست دے کر مسلسل دوسری بار چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیتا۔2013ء میں انگلینڈ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم نے میدان مارا، بھارت نے فائنل میں انگلینڈ کو 5 رنز سے شکست دی۔2017ء میں چیمپئنز ٹرافی کا میلہ ایک بار پھر انگلینڈ میں سجا اور پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو 180 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔2017ء میں انگلینڈ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے بعد آئی سی سی کی پالیسی کے تحت اسے ختم کر دیا گیا تاکہ ہر فارمیٹ (ٹی20، ون ڈے، ٹیسٹ) کے لیے صرف ایک بڑا ٹورنامنٹ رکھا جائے۔ تاہم نومبر 2021 ء میں آئی سی سی نے اعلان کیا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا دوبارہ آغاز ہوگا اور اس کا نواں ایڈیشن 2025 ء میں پاکستان میں منعقد ہوگا۔اب چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کررہا ہے اور ساتھ ساتھ قومی ٹیم ٹائٹل کا دفاع کرنے کیلئے بھی جان لڑائے گی۔ اس میگا ایونٹ کا افتتاحی میچ آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کا سب سے ہائی وولٹیج میچ یعنی پاک بھارت ٹاکرا 23فروری کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کو پاکستان میں یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ یہاں کرکٹ سٹیڈیمز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے دن رات کاوشیں کی ہیں جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔ اب جبکہ طویل عرصہ بعد پاکستان میں عالمی سطح کا میگا ایونٹ کھیلا جا رہا ہے تو شائقین کرکٹ سے بھی امید ہے کہ وہ اسے کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔وہ بڑی تعداد میں کھیل کے میدانوں کا رخ کر کے نہ صرف اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھائیں بلکہ دنیا کو یہ پیغام بھی دیں کہ پاکستانی پُر امن اور کھیلوں سے محبت کرنیوالے لوگ ہیں۔ پوری قوم کی دعا ہے کہ یہ ایونٹ کامیابی سے انعقاد پذیر ہو تاکہ پاکستان کا روشن اور مثبت چہرہ دنیا کے سامنے آئے ‘ اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کی مزید راہیں بھی کھل جائیں گی۔