پالتو کتا پکا کر کھانے والے چینی ملازمین مشکل میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
چین میں ہائی وے پر کام کرنے والے کچھ ملازمین نے بورڈنگ سینٹر سے بھاگے ایک پالتو کتے کو پکا کر کھا لیا۔
چار سالہ شکاری کتا یی یی 29 جنوری کو لٹل ٹیل پیٹ بورڈنگ سینٹر سے نئے چینی قمری سال کی آتش بازی سے ڈر کر بھاگا تھا۔
کتے کا مالک کتے کو کیئر سینٹر میں چھوڑ کر مالدیپ چھٹیاں گزارنے گیا تھا۔ کتے کے گم ہونے کے بعد مالک نے اس کو ڈھونڈنے والے کو 50 ہزار یوان (19لاکھ روپے سے زائد) کا انعام دینے کا اعلان کیا۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق کتا ہائی وے پر گھوم رہا تھا جہاں اس کی ٹکر ایک گاڑی سے ہوئی جس کے بعد وہ روڈ کے کنارے پڑ گیا۔
بعد ازاں دو ہائی وے پیٹرول افسروں نے کتے کو اٹھایا اور اپنی کمپنی کے کچن میں لے جا کر پکایا اور آٹھ لوگوں کے ساتھ مل کر کھا لیا۔
رپورٹ کے مطابق ہائی وے کمپنی اور ٹریفک پولیس نے پیٹرول افسروں کے فعل کی تصدیق کی۔ جبکہ کمپنی کے باورچی نے بھی ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
ہائی وے کمپنی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہائی وے
پڑھیں:
ریٹائرڈ اور متوفی ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے نام نکلوانے کا انکشاف
کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ریٹائرڈ اور انتقال کر جانے والے ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشرز کے نام سے نکلوانے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جو چیئرمین نثار کھوڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ریٹائرڈ اور انتقال کر جانے والے ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے ذریعہ نکالی جاتی رہی ہے اور 2 ارب 21 کروڑ روپے کے پنشن فنڈز میں ماہانہ کروڑوں روپے بوگس پنشنرز کے نام سے نکلوائے گئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ بوگس پنشنرز کے نام 667 ملین نکلوانے پر کے ڈی اے ڈائریکٹر فنانس کو معطل کیا گیا جب کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پنشن فنڈز میں گھپلوں کی تحقیقات ایف آئی اے کے حوالے کر دی ہیں۔اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے اجلاس میں موجود کے ڈی افسران سے استفسار کیا کہ بغیر تصدیق پنشن کیوں ادا کی جا رہی ہے؟
سیکریٹری کے ڈی اے نے بتایا کہ ادارہ ہر ماہ 2 ارب سے زائد کا پنشن فنڈ جاری کرتا ہے اور متعلقہ بینک ہر 6 ماہ میں بائیو میٹرک تصدیق کرنے کے بعد متعلقہ فرد کی پنشن جاری رکھتا ہے۔ کے ڈی اے میں 500 بوگس پنشنرز ثابت ہوئے، جس کے بعد ان کی پنشن بند کر دی گئی۔نثار کھوڑو نے کہا کہ جب ہر چھ ماہ میں بائیومیٹرک تصدیق ہوتی ہے تو 500 بوگس پنشنرز کے نام کروڑوں روپے کیسے نکلوا لیے گئے؟