شہر سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا تاکہ ٹریفک کی روانی بہتر ہو، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
یرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کبھی بھی یہ پالیسی نہیں رہی کہ لوگوں کو بے روزگار کیا جائے لیکن جس طرح ہر کاروبار کے قواعد و ضوابط ہوتے ہیں اسی طرح ٹھیلوں اور پتھاروں کو بھی مخصوص مقامات پر ہی کھڑے ہونے کا پابند کیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا تاکہ شہر میں ٹریفک کی روانی بہتر ہو اور پیدل چلنے والوں کو سہولت میسر آئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر کیا۔ میونسپل کمشنر افضل زیدی، سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوازت عمار خان اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے مختلف مقامات پر موقع پر احکامات جاری کئے اور ہدایت کی کہ تجاوازت کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دوبارہ سے وہاں تجاوزات قائم نہ ہوں، انہوں نے میٹرک بورڈ کے قریب لگنے والے عارضی بازار کو فوری ہٹانے کے احکامات بھی جاری کئے جبکہ تین ہٹی کے پل کے دونوں اطراف لگنے والے فروٹس اور پرانے کپڑوں کے ٹھیلوں کو بھی وہاں ہٹانے کے احکامات جاری کئے۔
میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کے باعث شہر کا امیج تباہ ہوتا ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کبھی بھی یہ پالیسی نہیں رہی کہ لوگوں کو بے روزگار کیا جائے لیکن جس طرح ہر کاروبار کے قواعد و ضوابط ہوتے ہیں اسی طرح ٹھیلوں اور پتھاروں کو بھی مخصوص مقامات پر ہی کھڑے ہونے کا پابند کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی بین الاقوامی شہر کا درجہ رکھتا ہے جہاں اس کی سڑکیں بہتر ہونی چاہئیں، اسٹریٹ کا اہتمام ہونا چاہیئے، پارکس اور کھیل کے میدان آباد ہونے چاہئیں وہیں شہر سے تجاوزات کو بھی ختم ہونا چاہئے۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کی حدود میں آنے والی تمام سڑکوں سے تجاوزات کو ختم کیا جائے گا کیونکہ یہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ کا سبب ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کے ایم سی تمام لوگوں کو کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے تیار ہے اور ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ شہر کی بہتری اور ترقی کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی شہریوں کی تفریح و طبع کے لئے مختلف پارکوں اور کھیل کے میدانوں کو آباد کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کا وژن ہے کہ باصلاحیت نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میئر کراچی سے تجاوزات نے کہا کہ کیا جائے انہوں نے وہاب نے کو بھی
پڑھیں:
(کراچی میں ٹریفک حادثات پر حکومتی اے پی سی)جماعت اسلامی کاہر متاثرہ خاندان کو1 کروڑ روپے دینے کا مطالبہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر میں بڑھتے ہوئے حادثات بالخصوص ڈمپر و ٹینکر کے باعث شہریوں کی اموات اور ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امرا مسلم پرویز ،راجا عارف سلطان اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق پر مشتمل وفد نے شرکت کی ۔وفد نے جماعت اسلامی کے واضح اور دوٹوک مؤقف کا اعادہ کیا کہ شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک قوانین بالخصوص ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کے اوقات کی پابندی کرانی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ذمے داری ہے ،شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات سے عوام میں شدید غم و غصہ پیدا ہورہا ہے اور لوگ احتجاج کررہے ہیں ۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت اور محکمہ پولیس اپنی ذمے داری پوری کرے اور ڈمپر وٹینکر کی زد میں آکر موت کا شکار ہونے والے گھرانوں کو ایک ایک کروڑ روپے زر تلافی اد اکیا جائے ۔ تمام واقعات کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔اجلاس کے بعد پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز نے کہا ہے کہ اجلاس میں بنیادی طور پر اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ہیوی ٹریفک کی وجہ سے جو بھی جانی نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کی جائے گی ،انتظامی طور پر جہاں جہاں کمی اور خرابی ہیں انہیں درست کیا جائے گا،یہ انسانی مسئلہ ہے اسے انسانی مسئلے کی طرح ہی حل کیا جائے گا ،ڈرائیوروں کے لائسنس کا مسئلہ ہویا جو بھی مسائل ہوں ان کو حل کیا جائے گا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر )سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت کراچی کے اسٹیک ہولڈرز کا ایک اہم اجلاس منگل کوسندھ سیکرٹریٹ میں ہوا جس میں کراچی میں ٹریفک کے حالیہ سنگین حادثات ور جلائو گھیراؤ کے واقعات کے تناظر میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر بلایا گیا تھا۔ جس میںوزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سی سی پی او جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، اے این پی رہنما شاہی سید، جماعت اسلامی کے نائب امرا مسلم پرویز، راجا عارف سلطان ،ایم پی اے محمد فاروق اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار بھی شریک تھے جبکہ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے لیاقت محسود، سردار عبدالحمید، غلام محمد آفریدی، الحاج یوسف خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کراچی میں ہونے والے حادثات، ہیوی ٹرانسپورٹ کے اوقات کار اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے شرکانے کراچی شہر میں حالیہ حادثات اور اس کے بعد جلاؤ گھیراؤ کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پرجماعت اسلامی کے نائب امیر مسلم پرویز نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک قوانین بالخصوص ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کے اوقات کی پابندی کرانی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ذمے داری ہے ،شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات سے عوام میں شدید غم و غصہ پیدا ہورہا ہے اور لوگ احتجاج کررہے ہیں ۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت اور محکمہ پولیس اپنی ذمے داری پوری کرے اور ڈمپر وٹینکر کی زد میں آکر موت کا شکار ہونے والے گھرانوں کو ایک ایک کروڑ روپے زر تلافی اد اکیا جائے ۔ تمام واقعات کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہاکہ یہ سیاسی یا انتظامی نہیں انسانی مسئلہ ہے، سندھ حکومت پہلے نوٹس لے لیتی تو بہت سی باتیں سنبھل سکتی تھیں۔ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدرشاہی سید نے کہا کہ حادثات تو ودیگر شہروں میں بھی ہوتے ہیں۔ خرابی کی جڑ کیا ہے؟ اس کا پتا لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے بغیر بہتر معاشرہ بن ہی نہیں سکتا۔ اس شہر میںانارکی نہیں ہم امن چاہتے ہیں کیونکہ یہ شہر سب کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مدد کرنا ضروری ہے۔ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ کراچی میں صرف ڈمپرز نہیں دوسری گاڑیاں بھی حادثات کی ذمے دار ہیں۔ ہم ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں ہیں۔ قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیرشرجیل میمن نے کہا کہ اس اجلاس سے یہ واضح پیغام جائے گا کہ ہم سب ایک ہیں اور پاکستانی ہیں، حادثات نہ ہوں اور ایک بھی نہ ہو، اگر حادثہ ہوتا بھی ہے تو اسے لسانی، سیاسی یا کسی اور قسم کا رنگ نہیں دیا جائے گا جس پر اس شہر کے تمام اسٹیک ہولڈر نے اتفاق کیاہے ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے چینلجز بہت ہیں کیوں کہ کراچی واحد شہر ہے جس میں سب سے زیادہ ہیوی ٹریفک چلتی ہے اسی شہر میں پورٹ بھی ہے اور پورے پاکستان کی درآمدات اور برآمدات کراچی سے ہوتی ہیں لہٰذا کراچی کے ان چیزوں کا مقابلہ کسی اور شہر سے نہیں کیا جاسکتا ۔شرجیل میمن نے مزید کہا کہ کراچی میں 5 سے 6 واٹر ٹینکرز کو جلایا گیا، گزشتہ روز حادثے کے ذمے دار ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ جلاؤگھیراؤ کرنے والے 15 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن ٹریفک حادثات پر تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں