امریکا کی بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش ہے:پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش ہے، ہم انڈو یو ایس مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور اقدار کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
روز نامہ امت کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے کہا کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش ہے، ہم انڈو یو ایس مشترکہ بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن کا خواہاں ہے، ہماری دفاعی تیاریاں صرف اپنے دفاع کے لئے ہیں، ہم کسی کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ لیبیا کشتی حادثہ میں 16 لاشوں کی شناخت کی جا چکی ہے، نعشوں کی واپسی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں، پاکستانی سفارتخانہ دیگر نعشوں کی شناخت میں مصروف عمل ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاملہ پاک امریکا باہمی رابطے کا حصہ ہے کوئی بھی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیج سکتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیر میں دو نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے، پاکستان اسکی مذمت کرتا ہے کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہئے۔
برطانیہ میں قرآن پاک جلانے کی ناکام کوشش کرنے والے پر حملہ ، شدید زخمی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: امریکا کی نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کی معیشت مستحکم، دہشتگردی میں اضافے پر تشویش ہے، اسحاق ڈار
نیو یارک: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے اور پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ چکا ہے، جس سے معیشت میں استحکام پیدا ہو رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، زبوں حال معیشت کو سنبھالا اور اقتصادی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔
انہوں نے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آج ہونے والی شہادتیں ان دہشتگردوں کو دوبارہ واپسی کی اجازت دینے اور قاتلوں کو جیلوں سے نکالنے کا نتیجہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی تقریباً ختم ہوچکی تھی، لیکن گزشتہ دو سالوں میں ایک نئی لہر دیکھنے میں آئی ہے، جس کے باعث پاکستان کو معاشی نقصان بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ اور ترقی یافتہ پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتی ہے اور اس کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو بہتر بنایا گیا ہے اور تمام پالیسی فیصلے ملک کی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جا رہے ہیں۔