اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد : بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ، نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں اہم ڈویلپمنٹ سامنے آئی ، بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ہے۔

آئیسکو، فیسکو اورگیپکو کے سی او اوز کو احکامات جاری کردیئے گئے، ذرائع نے بتایا کہ تینوں ڈسکوز میں نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں کمپنیوں کواپنے ملازمین کو پروموشن یا نئی مراعات دینے سے قبل بھی اجازت لینا ہوگی، کمپنیاں مالی یا قانونی ذمہ داریوں سے متعلق معاہدے کرنے سے پیشتراجازت لینے کی پابند ہوں گی۔

بجلی کمپنیوں کو اپنے ریکارڈ اوراکاونٹ بکس اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے بھِی احکامات جاری کئے گئے ہیں ، تین ڈسکوز کی نجکاری کے سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جاچکی ہے۔

الواریز اینڈ مارسل مڈل ایسٹ لمٹیڈ کی بطور فنانشل ایڈوائزر خدمات حاصل کی گئی ہیں اور کمپنیوں کی نجکاری کے امور میں کوارڈی نیشن کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔
مزیدپڑھیں:’چیمپئنز ٹرافی جیتنا میرا خواب ہے‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کمپنیوں کو

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے اعتراضات پر تعمیراتی شعبے کا ریلیف پیکج تاخیر کا شکار

آئی ایم ایف کے اعتراضات پر تعمیراتی شعبے کا ریلیف پیکج تاخیر کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )بین الاقوامی ملایاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی جانب سے اعتراضات کے باعث تعمیراتی شعبے کے لیے مجوزہ ریلیف پیکج تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے پیکج میں ممکنہ ایمنسٹی دیے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر احد چیمہ کو تعمیراتی شعبے کے نئے پیکج کا ٹاسک سونپا گیا ہے، اور وہ ریلیف پیکج کو ازسرِ نو ترتیب دیں گے۔ آئندہ ماہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کے دوران اس پر بریفنگ دی جائے گی۔

ٹاسک فورس نے نان فائلرز کے لیے 50 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کی تجویز دی ہے، جبکہ فائلرز کو جائیداد کی خریداری پر 8فیصد ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، جائیداد کی خریداری پر 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ٹاسک فورس کی کچھ تجاویز پر تحفظات ہیں۔ احد چیمہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایف بی آر اور آئی ایم ایف کے خدشات دور کرنے کے لیے کام مکمل کریں۔ ٹاسک فورس کا موقف ہے کہ تعمیراتی شعبے کے فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معیشت کی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں ہونیوالی شہادتیں دہشت گردوں کو واپسی کی اجازت دینے کا نتیجہ ہیں‘ اسحاق ڈار
  • گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں کھاد و بجلی کمپنیوں سے 33 ارب کی کم وصولی کا انکشاف
  • نریندر مودی ایلون مسک ملاقات‘ٹیسلا نے بھارت میں بھرتیاں شروع کردیں
  • ملک میں ہونیوالی شہادتیں دہشتگردوں کو واپسی کی اجازت دینے کا نتیجہ ہے: اسحاق ڈار
  • 3 حکومتی ڈسکوز کا انتظامی کنٹرول پاور ڈویژن سے نجکاری کمیشن منتقل 
  • رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے مراعاتی پیکج کا فیصلہ موخر
  • آئی ایم ایف کے اعتراضات، تعمیراتی شعبے کا ریلیف پیکج تاخیر کا شکار
  • تعمیراتی شعبے کے لیے مجوزہ ریلیف پیکج تاخیر کا شکار  
  • آئی ایم ایف کے اعتراضات پر تعمیراتی شعبے کا ریلیف پیکج تاخیر کا شکار
  • آئی ایم ایف شرائط کے باعث ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے مراعاتی پیکیج کا فیصلہ مؤخر