UrduPoint:
2025-02-19@05:46:44 GMT

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 فروری 2025ء) یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ یورپ اور کییف کو شامل کیے بغیر نہیں کیا جانا چاہیے۔

ان کا یہ بیان امریکی اور روسی صدور کے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کے بعد سامنے آیا ہے۔

ہفتے کے روز جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران زیلنسکی نے کہا، ''یوکرین کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہونا چاہیے، یورپ سے متعلق کوئی بھی فیصلہ یورپ کے بغیر نہیں ہونا چاہیے۔

‘‘ انہوں نے اسرار کیا کہ یوکرین جنگ پر متوقع مذاکرات میں یورپ کی شمولیت بھی ہونی چاہیے۔

اس سے قبل وہ واشنگٹن پر روس کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ''مشترکہ پلان‘‘ کی تشکیل کے لیے زور بھی ڈال چکے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم جمعے کے روز نائب امریکی صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کے بعد انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ اب یوکرین جنگ کے معاملے پر کییف اور امریکہ کا کوئی مشترکہ موقف نہیں ہے۔

ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا، ''حقیقی معنوں میں سکیورٹی کی ضمانتوں، روس پر دباؤ اور روس کو کنٹرول میں رکھنے کے ایک نظام کے بغیر ہم سیز فائر پر آمادہ نہیں ہو سکتے۔‘‘

’ یورپ کی مسلح افواج ‘

میونخ میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس کے دوران زیلنسکی نے یورپی ممالک کی ایک مشترکہ فوج کی تشکیل پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ روس سے پیدا ہونے والے خطرے اور برّ اعظم کی سکیورٹی کے حوالے سے کمزور پڑتے امریکی عزم کے تناظر میں یورپ کو اب اپنا مستقبل خود بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا، ''اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی مسلح افواج کو تشکیل دیا جائے۔‘‘

زیلنسکی نے کہا کہ یہ فوج نیٹو کی جگہ تو نہیں لے گی لیکن دفاع کے شعبے میں یورپی کردار کو امریکہ کے کردار کے برابر لے آئے گی۔

انہوں نے گزشتہ روز میونخ سکیورٹی کانفرنس میں نائب امریکی صدر وینس کی تقریر کا حوالہ بھی دیا۔

وینس نے اپنے خطاب میں یورپی سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو زیادہ جمہوریت پسند ہونے اور انتہائی دائیں بازو کے سیاستدانوں کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے غیر قانونی ہجرت پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔

اس بارے میں زیلنسکی کا کہنا تھا، ''کل یہاں میونخ میں نائب امریکی صدر نے واضح کر دیا کہ امریکہ اور یورپ کے مابین صدیوں پرانے تعلقات ختم ہو رہے ہیں۔ اب چیزیں مختلف ہوں گی اور یورپ کو اس مناسبت سے اپنے آپ کو ایڈجسٹ کرنا ہو گا۔‘‘

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا، ''یورپ کو ایک (متحد) آواز کی ضرورت ہے نہ کہ درجنوں مختلف آوازوں کی۔

‘‘

انہوں نے کہا، ''یورپ میں کچھ (ممالک) شاید برسلز سے تنگ ہوں۔ لیکن یہ واضح ہونا چاہیے کہ اگر برسلز نہیں ہو گا تو (اس کی جگہ) ماسکو ہو گا۔‘‘

جے ڈی وینس کے بیان پر شولس کی تنقید

جے ڈی وینس کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب جرمنی میں الیکشن ہونے کو ہیں اور ان سے قبل رائے شماری کے جائزوں میں مہاجرین کی مخالف انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار جرمنی یا اے ایف ڈی دوسرے نمبر پر ہے۔

آج میونخ میں جرمن چانسلر اولاف شولس نے وینس کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جرمن انتخابات میں غیر ملکی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اے ایف ڈی کے سیاستدان جرمنی کی نازی تاریخ اور اس دور میں ہونے والے بھیانک جرائم کو معمولی بنا کر پیش کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ شولس کے اہم حریف قدامت پسند سی ایس یو ⁄ سی ڈی یو بلاک کے فریڈرش میرس نے بھی وینس کے بیان کی تردید کی اور کہا، ''ہم اپنے جمہوری اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی آزادی اظہار کے تحفظ پر یقین رکھتا ہے لیکن ''جعلی خبروں اور نفرت انگیز تقاریر‘‘ پر قانونی پابندیاں عائد ہیں۔

م ا, ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلنسکی نے یوکرین جنگ انہوں نے میں یورپ کہنا تھا نہیں ہو تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ

چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز

میو نخ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر یورپی یونین کی اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی ، فرانس، یوکرین اور اسرائیل کے ہم منصبوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔اتوار کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ یورپی یونین کی اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کاجا کلاس سے ملاقات کے دوران وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی جغرافیائی سیاسی تضادات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین یورپی یونین کے ساتھ اسٹریٹجک مواصلات کو مضبوط بنانے، باہمی تفہیم کو بڑھانے اور دنیا کو مزید استحکام فراہم کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے. جب وانگ ای نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژان نوئل بیروٹ سے ملاقات کی تو انہوں نے کہا کہ جامع اسٹریٹجک شراکت داروں کی حیثیت سے ان کا ماننا ہے کہ چین، فرانس اور چین اور یورپی یونین کے پاس تجارتی تنازعات سے مناسب طریقے سے نمٹنے کی دانشمندی اور صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ یورپی یونین کھلے پن اور تعاون کی پاسداری کرے گی، آزاد تجارت کی حمایت کرے گی، چین کے ساتھ ایک ہی سمت میں کام کرے گی، اور ایک دوسرے کے جائز خدشات کو ایڈجسٹ کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ چین اس سلسلے میں یورپی یونین کے ساتھ تعمیری بات چیت جاری رکھنے کا خواہاں ہے. چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سیبیہا سے ملاقات میں کہا کہ چین امن کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور ایک ایسے امن معاہدے کا منتظر ہے جو منصفانہ، دیرپا اور تمام فریقوں کے لئے قابل قبول ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی جانب سے شروع کیا گیا “فرینڈز آف پیس” گروپ امن مذاکرات کو فروغ دینے کےلیے کوشش کرتا رہے گا۔اس کے علاوہ وانگ ای نے اسی روز اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر سے بھی ملاقات کی۔ وانگ ای نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران کو جلد از جلد ختم ہونا چاہئے۔ امید ہے کہ جنگ بندی کے انتظامات پر موثر عمل درآمد کیا جائے گا اور اس بنیاد پر جامع اور دیرپا جنگ بندی کا حصول ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا بنیادی حل “دو ریاستی حل” پر عمل درآمد اور فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور عرب اور یہودی عوام کے مابین دوستانہ تبادلوں میں مضمر ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ چین مسئلہ فلسطین کے جامع اور مکمل حل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرینی صدر کی مقبولیت 4 فیصد سے بھی کم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مینو” سے “میز” تک، دنیا کو بیداری کی ضرورت ہے، رپورٹ
  • مسلح افواج کے سربراہان قوم کو جواب دیں کہ اتنے زیادہ جوان کیوں شہید ہورہے ہیں؟ عمر ایوب
  • روس یوکرین امن مذاکرات سے یورپ کو دور رکھا جائے،امریکا
  • امریکہ نے یورپ کی سلامتی بیچ ڈالی
  • یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ
  • روس یوکرین امن مذاکرات سے یورپ کو دور رکھا جائے گا، امریکا
  • جرمن چانسلر کا امریکی نائب صدر پر جوابی وار، یورپی جمہوریت میں مداخلت کا الزام
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ