City 42:
2025-04-15@13:29:43 GMT

بے فارم بنوانے والوں کیلئے اہم خبر

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

ویب ڈیسک : چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (CRC) جسے آسان الفاظ میں ب فارم بھی کہا جاتا ہے، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (NADRA) کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے تمام کم عمر بچوں یا نو زائیدہ بچوں کی رجسٹریشن کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔

نادرا نے بی فارم کی فیس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی ہے۔ فروری 2025 کے لیے بی فارم کی معمول کی فیس 50 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 500 روپے مقرر کی گئی ہے۔ نادرا کی جانب سے ب فارم حاصل کرنے کے لیے درکار دستاویزات کے متعلق معلومات شئیر کی گئیں ہیں، جس کے مطابق بے فارم بنوانے والوں کیلئے اپنے یہ تمام اشیا لانا ضروری ہے: 

لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے

والدین کے شناختی کارڈ کی کاپی

بچے کی پیدائش کا سرکاری ثبوت (یونین کونسل کا برتھ سرٹیفکیٹ)

نکاح نامہ (درکار ہونے کی صورت میں)

ب فارم کے لیے درخواست دینے کا طریقہ کار بھی سامنے آگیا ہے، جس کے مطابق : 

والدین میں سے کسی ایک کو بچے کے کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ کے ساتھ قریبی نادرا دفتر جانا ہوگا۔

اگر دونوں والدین موجود ہوں تو ایک درخواست گزار اور دوسرا تصدیق کنندہ کے طور پر درج ہوگا۔

گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع

اگر صرف ایک والدین موجود ہو تو درخواست کی تصدیق کسی گزٹڈ آفیسر یا عوامی نمائندے (ایم این اے، ایم پی اے یا میونسپل افسر) سے کرانی ہوگی۔

10 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے تصویر اور فنگر پرنٹس دینا لازمی ہوگا۔

یہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے کہ اسے نادرا میں رجسٹر کیا جائے، کیونکہ یہ پاسپورٹ حاصل کرنے، تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں شرکت اور دیگر قانونی معاملات کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ نادرا نے اس عمل کو خودکار بنا کر عوام کے لیے مزید آسان بنا دیا ہے تاکہ والدین بغیر کسی دشواری کے اپنے بچوں کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں۔

سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

نادرا کا پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان

نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی سمیت ملک بھر میں پاکستان پوسٹ کے منتخب دفاتر کے ذریعے فراہم کی جانے والی شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ رپورٹ مطابق یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگاہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے، نادرا نے 3 سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔ اس اقدام میں پوسٹ آفس پر جا کر شہریوں کو قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس تبدیل کرانے اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کروانے سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔ نادرا نے 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے پوسٹ آفسز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • ڈمپر جلانے پر پہلے بھی گرفتاریاں ہوئی تھیں، اب بھی ہوئی ہیں، ترجمان حکومتِ سندھ
  • علیحدگی کے باوجود والدین تادمِ مرگ اچھے دوست رہے؛ نورجہاں کی بیٹی کا انٹرویو وائرل
  • نادرا نے برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’’آسان کاروبار کارڈ‘‘کون اہل ہے،اپلائی کس طرح کیا جائے،جا نیں
  • نادرا نے پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا
  • نادرا کا پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان
  • والدین علیحدگی کے باوجود دوست تھے، وفات سے قبل والد ہی والدہ کو اسپتال لیکرگئے: بیٹی نور جہاں
  • ملک میں پولیو ویکسین سے انکار کرنیوالے 44 ہزار میں سے 34 ہزار والدین کراچی کے ہیں;وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا