آئیسکو نے اے ایم آئی میٹرز کے نرخ جاری کر دیے، نئے کنکشن مہنگے پڑیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس اے ایم آئی میٹرز کے نرخ جاری کر دیے، جن کے مطابق صارفین کو نئے کنکشن کے لیے بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔
آئیسکو کے نوٹیفکیشن کے مطابق سنگل فیز کنکشن کے لیے 20 میٹر کیبل کے ساتھ اے ایم آئی میٹر کی قیمت 35 ہزار روپے جبکہ 40 میٹر کیبل کے ساتھ 38 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ تھری فیز کنکشن کے لیے 20 میٹر کیبل کے ساتھ اے ایم آئی میٹر 65 ہزار روپے جبکہ 40 میٹر کیبل کے ساتھ ایک لاکھ 10 ہزار روپے میں دستیاب ہوگا۔
آئیسکو کے مطابق اب تک ساڑھے پانچ لاکھ پرانے میٹرز کو اے ایم آئی میٹرز سے تبدیل کیا جا چکا ہے، جو صارفین کے لیے مفت فراہم کیے گئے تھے۔ تاہم، نئے کنکشنز کے لیے اے ایم آئی میٹرز کے چارجز لاگو ہوں گے۔
یہ جدید میٹرز ابتدائی طور پر راولپنڈی سٹی، کینٹ اور ٹیکسلا ڈویژن میں نصب کیے جا رہے ہیں، جن سے صارفین کو بجلی کے بہتر انتظام اور ریئل ٹائم مانیٹرنگ کی سہولت میسر آئے گی۔
مزیدپڑھیں:شاعر آکاش انصاری گھر میں لگی آگ میں جھلس کر جاں بحق
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میٹر کیبل کے ساتھ اے ایم آئی میٹرز اے ایم آئی میٹر ہزار روپے کے لیے
پڑھیں:
نیپرا حکام نے کابینہ کی منظوری کے بغیر اپنی تنخواہوں میں3 گنا اضافہ کرلیا
اسلام آباد:نیپرا کے اعلیٰ افسران نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی اپنی تنخواہوں اور مراعات میں بڑے پیمانے پر اضافہ کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپرا کے چیئرمین اور دیگر افسران کی تنخواہیں 3 گنا تک بڑھا دی گئی ہیں، جس کے بعد ان کی ماہانہ آمدنی لاکھوں روپے تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیپرا کے چیئرمین کی مجموعی تنخواہ اب 32 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ ہو گئی ہے جبکہ دیگر افسران کی تنخواہیں 29 لاکھ 50 ہزار روپے تک جا پہنچی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس تنخواہ کے پیکیج میں بنیادی تنخواہ کے علاوہ مختلف الاؤنسز بھی شامل ہیں، جن میں ریگولیٹری الاؤنس، ایڈہاک ریلیف، گھر کا کرایہ الاؤنس اور یوٹیلٹی الاؤنس شامل ہیں۔
نیپرا افسران نے ججز کے جوڈیشل الاؤنس کی طرز پر اپنے لیے خصوصی مراعات کی منظوری دی ہے۔ ان مراعات میں ماہانہ 6 لاکھ 31 ہزار سے 7 لاکھ روپے تک کا ریگولیٹری الاؤنس شامل ہے۔ اس کے علاوہ افسران نے 2024 کے لیے 5 لاکھ 87 ہزار سے 6 لاکھ 50 ہزار روپے کا ایڈہاک ریلیف بھی حاصل کر لیا ہے۔ 2023 کے لیے بھی افسران 5 لاکھ 44 ہزار سے 6 لاکھ روپے تک کے ایڈہاک ریلیف کے اہل ہو گئے ہیں۔
اسی طرح نیپرا افسران نے 2022 اور 2021 کے لیے بھی گھر کے کرایے کے الاؤنسز میں اضافہ کیا ہے۔ 2022 کے لیے یہ الاؤنس ایک لاکھ 5 ہزار سے ایک لاکھ 16 ہزار روپے ماہانہ ہے، جب کہ 2021 کے لیے 70 ہزار سے 77 ہزار 300 روپے ماہانہ مقرر کیا گیا ہے۔ دیگر مراعات میں 96 ہزار روپے کا یوٹیلٹی الاؤنس بھی شامل ہے، جو 32 ہزار سے 35 ہزار روپے ماہانہ تک ہے۔
ذرائع کے حوالے سے رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیپرا افسران نے یہ تمام ترامیم حکومت کی منظوری کے بغیر کی ہیں۔ نیپرا کے زیادہ تر ارکان اور چیئرمین ریٹائرڈ بیوروکریٹس ہیں، جو اپنے عہدوں پر فائز ہونے کے بعد بھی بڑی مراعات حاصل کر رہے ہیں۔ اس وقت نیپرا کے چیئرمین اور کے پی اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 2ارکان ریٹائرڈ بیوروکریٹس ہیں۔
نیپرا افسران کی تنخواہوں میں یہ اضافہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں مہنگائی اور معاشی بحران کے باعث عوام کی قوت خرید کم ہو چکی ہے۔ عوام کی جانب سے سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ جب عام شہری بنیادی ضروریات کی قیمتیں برداشت کرنے سے قاصر ہیں تو حکومتی اداروں کے افسران اپنی تنخواہوں میں اتنا بڑا اضافہ کیسے کر سکتے ہیں۔
نیپرا کے اس اقدام پر سخت تنقید کی جا رہی ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت اس معاملے کی فوری طور پر تحقیقات کرے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے نہ صرف حکومتی اداروں کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگتا ہے بلکہ یہ عوام کے ساتھ ناانصافی بھی ہے۔