اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری نے چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں کی روایت کو سراہا اور سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے پر اعتماد کا اظہار کیا۔
ہفتہ کے روز انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ  پاکستان اور چین ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں گے، اقتصادی اور تجارتی تعاون کو وسعت دیں گے اور پاک چین اقتصادی راہداری کو  بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا مثالی  منصوبہ بنانے کی کوشش  کرتے رہیں گے۔2008ء سے 2013ء تک پہلی مرتبہ پاکستانی صدر کے  عہدے پر  فائز ہونے والےپاکستانی صدر آصف علی زرداری  نے  نو  بار  چین کا دورہ  کیا  ۔

رواں دورے کے دوران انہوں نے چینی صدر شی جن پھنگ سے  ملاقات کی۔ ملاقات کے  دوران صدر شی جن پھنگ نے نئے دور میں  چین پاک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو تیز کرنے پر زور دیا۔ صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی صورتحال چاہے کیسے بھی تبدیل ہو، پاکستان اور پاکستانی عوام  ہمیشہ چین اور  چینی عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔صدر زرداری نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ تین بڑے عالمی اقدامات بشمول گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ  مل کر ترقی  کی جانب لے جاتے ہیں۔ پاکستان ان اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چین کی پرامن ترقی اور پاکستان- چین  پائیدار دوستی پر اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی  وہ  چین آتے ہیں  تو  ان میں  نئے احساسات پیدا ہوتے ہیں اور ہر شہر  کے لئے  نئی کشش پیدا ہوتی ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ  چینی عوام بہت محنتی ہیں۔ ہر  شخص   نے  اپنے اپنے منصب  پر سخت محنت کی ہے  جس سے ملک کی مجموعی ترقی حاصل ہوئی  ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کی آبادی 1.

4 ارب  سے زیادہ ہے  جو ایک بے مثال برتری ہے۔ چین کی ترقی کی  خاص بات  اس کا دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت  نہ کرنا ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری کے اپ گریڈڈ ورژن کے حوالے سے صدر آصف   علی زرداری نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی، پہاڑی علاقوں  میں  تعمیر اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں مزید تعاون کرسکتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی زرداری

پڑھیں:

سی پیک، گوادر بندرگاہ کا خطے میں تجارت، خوشحالی میں اہم کردار ہو گا: زرداری

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کے علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور گوادر بندرگاہ خطے میں تجارت اور خوشحالی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اسے ایک منفرد حیثیت دیتی ہے۔ "قدرتی تجارتی راہداری"  ملک،  چین، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز  ایوان صدر میں پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام  بین الاقوامی کانفرنس "علاقائی روابط اور پاکستان: ابھرتے مواقع" کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی، پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید، متحدہ عرب امارات میں قائم گلوبل کونسل آف ٹالرنس اینڈ پیس کے صدر احمد جروان المحمد، سفارتی برادری کے ارکان، ماہرین تعلیم اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ انہوں نے اپنی طویل اسیری کے دوران گوادر بندرگاہ کو ایک مشترکہ اقتصادی مرکز کے طور پر تصور کیا تھا۔ سی پیک اور گوادر بندرگاہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ثمرات لے کر آئیں گے۔ صدر مملکت نے اس موقع پر اس امر کی بھی نشاندہی کی کہ پاکستان تاجکستان سے بلوچستان تک پانی لانے کے مختلف امکانات پر غور کر رہا ہے، اور اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے تعاون سے ایک فزیبلٹی سٹڈی مکمل کی جا چکی ہے۔ سرفراز بگٹی نے  صدر آصف علی زرداری کے سی پیک کے تصور، آغاز اور عملی نفاذ میں کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ جدید سہولیات سے آراستہ ہو کر عالمی سطح کی ایک اہم بندرگاہ میں تبدیل ہو جائے گی، جو نہ صرف عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرے گی بلکہ علاقائی ممالک کے لیے بھی ایک گیٹ وے کا کردار ادا کرے گی۔  مشاہد حسین سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک علاقائی تعاون کو فروغ دینے اور نئے پل تعمیر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں تجارتی، اقتصادی، ثقافتی اور عوامی روابط کے فروغ میں بڑی دلچسپی پائی جاتی ہے اور اس تناظر میں پاکستان ایک مرکزی  کردار کے طور پر ابھر رہا ہے۔  احمد جروان المحمد نے علاقائی روابط کے فروغ میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے زور دیا کہ خطے میں رواداری، تعلیم اور کاروباری تعاون کو فروغ دینے کے لیے پل تعمیر کیے جائیں اور مشترکہ اقدامات کیے جائیں۔ اقتصادی و تجارتی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • عام آدمی کو سستا پیٹرول اور ڈیزل فروخت کرنے کی حکمت عملی تیار
  • تاجکستان سے بلوچستان تک پانی لانے پر غور کر رہے ہیں‘ صدر زرداری
  • سی پیک، گوادر بندرگاہ کا خطے میں تجارت، خوشحالی میں اہم کردار ہو گا: زرداری
  • صدرمملکت کا علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ
  • سعودی عرب امن، خوشحالی، استحکام اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اہم وکیل ہے، عطا تارڑ
  • شہر اقتدار میں ترقیاتی کام دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے: وزیراعظم
  • پڈعیدن ،ترقیاتی کاموں کونہ کرانے کیخلاف جسقم کا احتجاج
  • خواتین کی مضبوط قیادت ہی خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کی ضامن ہے، شاہینہ شیر علی
  • کیا موجودہ پاکستانی ٹیم 2017 کی چیمپئن ٹیم سے زیادہ مضبوط ہے؟ سرفراز احمد کا بڑا بیان
  • پنجاب کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کا مرکز بنائیں گے، مریم نواز