بیجنگ :چینی  وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر اور مرسیڈیز بینز گروپ کے چیئرمین اولا کیلینیئس  سے   ویڈیو  لنک  کے ذریعے  ملاقات کی ۔ دونوں فریقوں نے یورپی یونین کی چینی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی مخالف کیس، نیز چین-یورپ آٹوموٹوو انڈسٹری تعاون کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ہفتہ کے روز وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے آٹوموٹوو انڈسٹری کے تعاون کی بنیاد مضبوط اور امکانات وسیع ہیں۔

چین مرسیڈیز بینز گروپ سمیت یورپی آٹوموبائل کمپنیوں کی چین میں سرمایہ کاری بڑھانے اور چینی مارکیٹ میں  اپنی جڑیں گہری  کرنے کا  خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی کے خلاف کیس کا مناسب حل چین اور یورپ دونوں کے مفادات اور اس  صنعت کی عام توقعات کے مطابق ہے۔انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ  یورپی آٹوموبائل  مینوفیکچررز ایسوسی ایشن  اور مرسیڈیز بینز گروپ  مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے، تاکہ یورپی کمیشن جلد  از  جلد سیاسی فیصلہ کرے اور  فریقین  کے درمیان کاؤنسلنگ کے مثبت نتائج کی بنیاد پر چین کے ساتھ مل کر  قابل قبول تعمیری حل تلاش کیا جا سکے۔

اولا کیلینیئس نے کہا کہ مرسیڈیز بینز گروپ سمیت یورپی آٹوموٹو صنعت یورپ اور چین کی  الیکٹرک گاڑیوں کے معاملے پر بہت توجہ دے رہی ہے، اور دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کو جلد از جلد بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت اور توقع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرسیڈیز بینز گروپ چینی  مارکیٹ کے ساتھ اپنے طویل مدتی عہد پر قائم رہے گا اور  اس  تعاون کو مزید گہرا کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیوں یورپی یونین نے کہا کہ یورپی ا

پڑھیں:

میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے واقعات: یورپی یونین کو عالمی حالات کی سمجھ نہیں،  روسی پارلیمنٹرین

ماسکو : روسی پارلیمنٹ کے اسپیکر ویاچسلاو وولودن کاکہنا ہےکہ یورپی یونین عالمی صورتحال کو سمجھنے میں ناکام ہو چکی ہے، تمام معاملات میں نااہل ثابت ہو رہی ہے اور شدید بحران کا شکار ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی پارلیمنٹرین نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں پیش آنے والے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی سیاسی اشرافیہ کو خود اپنی غلطیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ  یورپی یونین کے اجتماعی ادارے جو ان کے رہنماؤں کی شکل میں موجود ہیں، عالمی حالات کا ادراک کرنے میں ناکام رہے ہیں، ان کی نااہلی اور عدم صلاحیت کھل کر سامنے آ چکی ہے۔”

اسپیکر ویاچسلاو وولودن کاکہنا تھا کہ یورپی رہنماؤں نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا، خاص طور پر اس وقت جب انہوں نے یورپی حکومتوں پر آزادی اظہار اور سیاسی مخالفین کو دبانے کے الزامات عائد کیے تھے۔

دوسری جانب روس نے بارہا یورپی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ امریکی دباؤ میں آ کر فیصلے کر رہے ہیں، میونخ کانفرنس میں سامنے آنے والے بیانات سے روسی قیادت کے اس مؤقف کو تقویت ملی ہے کہ یورپ عالمی معاملات میں مؤثر کردار ادا کرنے کی صلاحیت کھو چکا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات مستقبل میں عالمی سفارتی تعلقات پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔ واضح رہےکہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے بیان نے یورپی رہنماؤں کو حیرت میں ڈال دیا تھا جس میں انہوں نے واضح کیا کہ یوکرین کی جگہ نیٹو میں نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکا، یورپی یونین،ترکیہ اور برطانیہ کی تحریری ضمانتوں پر ہو: صدرزیلنسکی
  • بھارت، قطر کا 5 برسوں میں تجارت 28 ارب ڈالر کرنے کا ہدف
  • میرپورخاص،فینسی لائٹس کیخلاف اسنپ چیکنگ کاعمل جاری
  • جی ایس پی پلس اور پاکستان
  • پیٹرول سے پلگ تک: پاکستان میں الیکٹرک اسکوٹرز کا عروج
  • میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے واقعات: یورپی یونین کو عالمی حالات کی سمجھ نہیں،  روسی پارلیمنٹرین
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ
  • الیکٹرک کاروں کی چارجنگ پرائس میں بڑے پیمانے پر سبسڈی کا فیصلہ
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ
  • سعودی اور پاکستانی وزرائے خزانہ کی ملاقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال