Express News:
2025-04-15@06:41:54 GMT

ڈوب رہے شہری کو بچانے والا گھوڑا چند دن بعد میں چل بسا

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

چین میں ایک سات سالہ سفید گھوڑا ڈوب  رہے شخص کو بچانے کے بعد مر گیا۔

گھوڑا جس کا نام بیلونگ تھا جس کا مطلب ہے "سفید ڈریگن"، حال ہی میں اس وقت مر گیا جب اس نے ایک آدمی کو ڈوبنے سے بچایا۔

بچاؤ کے چھ دن بعد، بیلونگ نے اچانک کھانا پینا چھوڑ دیا اور پاخانہ نہیں نہیں کرپاتا تھا۔ گھوڑے کو جلد ہی بخار ہو گیا جو طویل عرصہ جاری رہا۔
مقامی حکام نے جانوروں کے ڈاکٹروں کو بیلونگ کے علاج کے لیے بھیجنا لیکن اس کے باوجود بیلونگ زندہ نہ رہ سکا اور کچھ دن بعد ہی اس کی موت ہوگئی۔

گھوڑے کے مالک ییلیبائی نے بتایا کہ جب بیلونگ کو میں نے ڈوب رہے شہری کو بچانے کا حکم دیا تو اس نے اس پر تیزی سے عملدرآمد کیا اور بہت تعاون کیا۔


دوسری جانب بیلونگ اور ییلیبائی کے ذریعے بچائے گئے شہری کا کہنا تھا کہ وہ گھوڑے کی موت کے بارے میں شدید دُکھ میں ہیں اور خود کو اس کی موت کا ذمہ دار سمجھ رہے ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا

برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔

پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔

زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔

صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سلمان خان کو دھمکی دینے والا گرفتار، کچھ دیر بعد رہا
  • میرا نام ہے فلسطین، میں مٹنے والا نہیں
  • کراچی کی سڑکوں پر موت کا رقص، خاتون سمیت مزید 4 شہری جاں بحق
  • اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی سے درجنوں لوگوں کو بچانے والے 5 پاکستانی ہیروز کو خراج تحسین
  • کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں فائرنگ، 8 پاکستانی شہری جاں بحق
  • پاکستانی شہری (کل )پنک مون کا نظارہ کر سکیں گے