بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے مشیر اطلاعات کا نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اشارہ۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ کے خلاف مہم کی قیادت کرنے والا طالب علم رہنما ناہید اسلام کون ہے؟

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے مشیر اطلاعات محمد ناہید اسلام نے حکومتی کردار چھوڑ کر نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اشارہ دیا۔

محمد ناہید اسلام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ لوگوں کے ساتھ براہ راست کام کرنا حکومت میں خدمات انجام دینے سے زیادہ اہم ہے تو وہ ایک نئی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے لیے اپنے حکومتی عہدے سے سبکدوش ہو سکتے ہیں۔

مشیر اطلاعات نے نجی ٹیلیویژن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کے بارے میں بات چیت ہو رہی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی اس جماعت کا حصہ بنا چاہے تو ایسا حکومتی عہدہ رکھتے ہوئے ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عوامی لیگ نے متنازع بنا دیا، شیخ مجیب کو بابائے قوم نہیں سمجھتے، بنگلہ دیشی مشیر اطلاعات

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ نئی پارٹی اسی ماہ بن جائے گی اور اگر بنتی ہے تو چند دنوں میں سب کو پتا چل جائے گا۔

واضح رہے کہ محمد ناہید اسلام ڈھاکہ یونیورسٹی میں شعبہ سوشیالوجی کے طالب علم  اور حسینہ واجد کے امتیازی سلوک کی مخالف اسٹوڈنٹ موومنٹ کے کوآرڈینیٹر تھے، انہوں نے 5 اگست کو عوامی بغاوت میں حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد 9 اگست کو عبوری حکومت کے مشیر کے طور پر حلف لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:حسینہ واجد کی حوالگی، بھارت نے بنگلہ دیش کا مطالبہ ایک کان سے سنا، دوسرے سے نکال دیا

ناہید اسلام کو حسینہ واجد کے دور (2016-17) میں ایک اور طالبعلم آصف محمود کے ساتھ کوٹہ اصلاحات کی تحریک کو دبانے کے لیے کرفیو کے پہلے دور کے دوران اٹھایا گیا تھا۔

دوسری بار انہیں جاسوسی برانچ (ڈی بی) نے اسے کچھ دوسرے ساتھیوں کے ساتھ اس وقت اٹھایا جب وہ دارالحکومت کے گونوشاستھایا نگر اسپتال میں زیر علاج تھے۔

رہائی کے بعد انہوں نے حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف دوبارہ تحریک کا اعلان کیا اور ایک مرحلے پر حسینہ کے استعفیٰ کا ایک نکاتی مطالبہ کیا۔اس کے بعد ہی تحریک زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شرکت کے ساتھ عوامی بغاوت میں بدل گئی، یوں حسینہ کو استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا۔

ناہید اسلام ’گناتانترک چھاترا شکتی‘ نامی طلبہ تنظیم کی مرکزی کمیٹی کی ممبر سیکرٹری تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش مشیر اطلاعات حسینہ واجد ڈھاکہ یونیورسٹی ناہید اسلام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیش مشیر اطلاعات حسینہ واجد ڈھاکہ یونیورسٹی ناہید اسلام نئی سیاسی جماعت میں مشیر اطلاعات ناہید اسلام حسینہ واجد بنگلہ دیش حکومت کے کے مشیر کے ساتھ

پڑھیں:

قومی شاہراہوں پر حادثات (ن) لیگ کی نااہلی ہے، شرجیل میمن

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پنجاب کی وزیر اطلاعات جب شعلہ بیانی کرتی ہیں تو یہ سمجھ لیں کہ جواب بھی آئے گا، ہم جھوٹی باتیں نہیں کریں گے، ہم صرف آپ کو سچ بتائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وفاق میں سب سے زیادہ حکومت مسلم لیگ (ن) کی رہی ہے، اگر روڈز مکمل نہیں ہوئے تو یہ (ن) لیگ کی وفاقی حکومت کی نااہلی ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ سندھ اسمبلی اجلاس میں وہ تمام بلز جو گورنر نے اعتراضات لگا کر بھیجے تھے، وہ سب پاس کریں گے، کابینہ میں فیصلہ ہوا تھا کہ سرکاری ملازمتوں پر عمر میں 5 سال کی رعایت دی گئی ہے، جس سے سندھ بھر کے نوجوانوں میں امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیہون کے روڈ پر روزانہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، حکومتِ سندھ نے 7 ارب روپے دیئے، لیکن ابھی تک روڈ نہیں بنا، قومی شاہراہوں پر حادثات (ن) لیگ کی نااہلی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق میں سب سے زیادہ حکومت مسلم لیگ (ن) کی رہی ہے، اگر روڈز مکمل نہیں ہوئے تو یہ (ن) لیگ کی وفاقی حکومت کی نااہلی ہے، پنجاب کی وزیر اطلاعات جب شعلہ بیانی کرتی ہیں تو یہ سمجھ لیں کہ جواب بھی آئے گا، ہم جھوٹی باتیں نہیں کریں گے، ہم صرف آپ کو سچ بتائیں گے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا سندھ میں حقیقی مینڈیٹ ہے، عوام نے پیپلز پارٹی کو سراہا ہے، آپ کا مینڈیٹ اور آپ کی خدمت سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات نے بھی چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے خلاف بیان دیا، پی ٹی آئی کی سیاست میں ملک کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔ آئی ایم ایف کو کال پی ٹی آئی والوں نے کی، پی ٹی آئی کی ترجیحات میں ملک کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔ سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 15 برس سے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، اگر اتنی اچھی کارکردگی کے پی کے میں ہے تو لوگ ملازمتوں کیلئے سندھ میں کیوں آتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کا ساتھ شوق میں نہیں دیا، ہم نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کیلئے (ن) لیگ کا غیر مشروط ساتھ دیا، پی ٹی آئی نے کسی جماعت سے بات نہ کرنے کا بیان دیا تھا، سندھ نے ہمیشہ (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کو مسترد کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان حکومت میں سیاسی اختلافات، وزیراعلیٰ اسلام آباد طلب
  • جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے احتجاج کیوں شروع کردیا؟
  • حکومت کی کامیابی ملک پر قرض میں اضافہ کرنا ہے: بیرسٹر سیف
  • جرمنی: پاکستانی تارکین وطن کی سیاست میں عدم شمولیت کیوں؟
  • خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی پر شدید تنقید
  • صوبوں میں لڑائی اور وفاق میں بھائی بھائی! ن لیگ اور پی پی کی کھلی منافقت کا ثبوت ہے، بیرسٹر سیف
  • فواد چودھری نے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کو دو ٹکے کی قرار دیدیا
  • قومی شاہراہوں پر حادثات (ن) لیگ کی نااہلی ہے، شرجیل میمن
  • تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شعیب شاہین پر فواد چودھری کے حملے کو سنگدلانہ اقدام قرار دیدیا
  • افغانستان کیساتھ مذاکرات، 2 وفد بھیجیں گے، مشیر اطلاعات خیبر پی کے: خارجہ امور وفاق کا دائرہ کار، دفتر خارجہ