خیبر پختونخواہ میں کامیاب آپریشنز ، 15 خوارج جہنم واصل، 4 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سٹی 42 : سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 15 خوارج جہنم واصل کردیے ۔
سیکورٹی فورسز نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 9 خوارجی دہشتگرد ہلاک ہوگئے، جن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی رنگ لیڈرز فرمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف طوری، سعید عرف لیاقت اور خوارجی بلال شامل ہیں۔ ہلاک دہشتگرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ کے عام علاقے میں ایک اور آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے 6 خوارج جہنم واصل کردیے۔ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے 4 جوان وطنِ عزیز پر قربان ہوگئے اور شہادت کا مرتبہ حاصل کیا ۔
وطنِ عزیز کی خاطر جان کا نظرانہ پیش کرنے والوں میں لیفٹیننٹ محمد حسن ارشف (عمر: 21 سال، ساکن ضلع لاہور) شامل ہیں ، جنہوں نے آپریشن کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے خارجیوں کا مقابلہ کیا اور اس دوران جامِ شہادت نوش کیا، اس کے علاوہ وطن عزیز کی خاطر قربانی دینے والے فوجیوں میں نائب صوبیدار محمد بلال (عمر: 39 سال، رہائشی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان)، سپاہی فرحت اللہ (عمر: 27 سال، ضلع لکی مروت کا رہائشی) اور سپاہی ہمت خان (عمر: 29 سال، ضلع مہمند کا رہائشی) شامل ہیں۔
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے صفائی کے آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ڈی جی خان، قبائلی عمائدین کا خوارجی دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ
ڈی جی خان، قبائلی عمائدین کا خوارجی دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
ڈیرہ غازی خان (آئی پی ایس ) پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقے کے قبائل نے خوارجی دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈی جی خان کے قبائلی علاقے باجھہ میں عمائدین کا جرگہ ہوا جس میں عمائدین کا کہنا تھا دہشت گردوں نے علاقے میں بھتہ خوری اور اغوا کی وارداتیں کرنا شروع کر دی ہیں۔
جرگے میں عمائدین نے فیصلہ کیا کہ باجھہ کے لوگ اپنے علاقے کی حفاظت کریں گے، 50 افراد پر مشتمل لشکر دن اور 50 افراد رات کو پہرہ دیں گے۔جرگہ عمائدین کا کہنا تھا خوارجی دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ قبائلی علاقہ باجھہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سرحدی پٹی پر واقع ہے۔